پاکستان نیوی نے جدید ٹیکنالوجی سے آبدوزوں کے معاملے میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پاکستان نیوی نے ایئر انڈیپنڈنٹ پروپلشن (AIP) ٹیکنالوجی میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا جبکہ اس برتری میں مزید اضافے کا امکان بھی ہے۔
پاکستان نیوی نے جدید ایئر انڈیپنڈنٹ پروپلشن (AIP) ٹیکنالوجی میں بھارتی نیوی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جبکہ چینی ساختہ ہنگور کلاس آبدوزیں طے شدہ شیڈول کے مطابق پاکستان نیوی کے بیڑے میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
بھارتی نیوی نے حال ہی میں P-75 اسکورپین پروجیکٹ کے تحت چھٹی اور آخری آبدوز کے ساتھ ایک اسٹیلتھ فریگیٹ اور گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر آبدوز کو بیڑے میں شامل کیا ہے۔
بھارتی بحریہ کے بیڑے میں شامل ہونے والی اس آبدوز کے بعد بھی انڈیا پیچھے ہے کیونکہ بھارتی نیوی کے پاس اب تک کوئی بھی جدید ٹیکنالوجی سے لیس آبدوز نہیں ہے۔
اس کے برعکس پاکستان نیوی کے پاس تین فرانسیسی ساختہ اگوسٹا-90B آبدوزیں (پی این ایس خالد، سعد اور حمزہ) پہلے ہی موجود ہیں۔
رپورٹس کے مطابق چینی ہنگور کلاس آبدوزیں 2030 کی دہائی کے اوائل میں پاکستان نیوی میں شامل ہوں گی۔ ان آبدوزوں کی شمولیت کے بعد پاکستان نیوی کے AIP ٹیکنالوجی سے لیس آبدوزوں کی تعداد 11 ہو جائے گی۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نیوی بھارت کی طاقت کا بحری جہاز بہ بحری جہاز مقابلہ کر رہی ہے۔
پاکستان نیوی نے اپنے بیڑے کو 50 جنگی جہازوں تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے، جن میں 20 بڑے جنگی جہاز، فریگیٹ اور کارویٹ شامل ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ، پاکستان نیوی 11 آبدوزوں پر مشتمل ایک مضبوط زیرِ سمندر بیڑا بھی تیار کر رہی ہے۔
پاکستان نیوی کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے چینی میڈیا کو بتایا کہ چار ہنگور کلاس آبدوزوں کی تعمیر طے شدہ شیڈول کے مطابق جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آبدوزیں پاکستان کی بحری صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کریں گی، جس کے بعد طاقتور ہتھیاروں کے ساتھ نیوی کو مختلف آپریشنز انجام دینے کی صلاحیت فراہم ہوگی۔"
ایڈمرل اشرف نے مزید کہا، "یہ منصوبہ طے شدہ شیڈول کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ آبدوزیں جلد ہی پاکستان نیوی کے بیڑے کا حصہ بن جائیں گی۔"
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان قابل اعتماد عالمی شراکت دار کے طور پر آبھر : خواجہ آصف : بھارت سازشوں میں مصروف : عطاء تارڑ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ پاکستان کے امریکہ، چین، سعودی عرب اور دبئی کے ساتھ تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز اسلام آباد کے زیرِ اہتمام ’’پاکستان کی سفارتی کامیابیاں‘‘ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اب عالمی سطح پر ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے۔ قطر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مثالی قرار دئیے جا رہے ہیں۔ چین پاکستان کا ہر موسم کا دوست ہے پاکستان اور چین سی پیک فیز تھری پر کام بڑھانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ پاکستان کی وسط ایشیائی ممالک آذربائیجان اور ترکمانستان تک رسائی میں نمایاں بہتری آئی۔ پاکستان اسلاموفوبیا کے خلاف ایک مؤثر آواز بن کر ابھرا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی ہماری ترجیح ہے، دنیا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ہم بیانیہ کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمارا بیانیہ ایک بھرپور جواب کی صورت میں ہے، ایک طرف جھوٹا بیانیہ پھیلایا گیا جبکہ دوسری طرف واضح حقائق نے دنیا کی آنکھیں کھول دیں۔ وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں معاشی سٹریٹجک فریم ورک کا اجرا انتہائی اہم پیشرفت ہے، اب ہمارا ہدف ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دشمن نے ہم پر جنگ مسلط کی تو ہماری مسلح افواج نے اس کا منہ توڑ جواب دیا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں ہم نے اپنے سے چار گنا بڑی طاقت کو شکست فاش دی۔ انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں ہماری فضائیہ کا کردار سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوسٹ گارڈ نے بھارت کے لئے جاسوسی کرنے والے ملاح کو گرفتار کیا جس نے بھارتی ایجنسیوں کے ہاتھوں استعمال ہونے کی پوری کہانی دنیا کے سامنے رکھ دی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹا پراپیگنڈا کر رہا تھا تو پاکستان میں ذمہ دارانہ رپورٹنگ نے دنیا کی توجہ حاصل کی۔