WE News:
2025-07-25@13:24:10 GMT

کوہلو جسے بیل نہیں انسان چلاتے ہیں

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

کوہلو جس میں بیل کی مدد سے تیل نکالا جاتا ہے اور روایتی طور پر گاؤں دیہات میں ایک بیل کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر کوہلو کے گرد باندھ دیا جاتا ہے، جس کے گرد بیل سارا دن گھومتا رہتا ہے، اس بات سے انجان کہ وہ کسی ایک مقام کے گرد ہی چکر لگا رہا ہے، لیکن انجانے میں بیل دیسی تیل نکال رہا ہوتا ہے، لیکن یہ خاص جگہ خالص تیل کی وجہ سے مشہور ہوتی ہے اور قریب آبادی خالص تیل کے لیے یہیں کا رخ کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مٹی کے برتنوں کا بڑھتا استعمال، گم گشتہ ثقافت کی واپسی

وقت بدل گیا ہے جو بھی چیز زیادہ جگہ گھیرتی تھی وہ محدود کردی گئی ہے، یہی حال کوہلو کے ساتھ بھی ہوا ہے۔ کوہلو کے لیے اب کمرے جتنی جگہ کہ ضرورت نہیں رہی۔ تین بائی تین فٹ جگہ ایک کوہلو کے لیے کافی ہے اور کسی بیل کے بنا ایک انسان اس کوہلو سے تیل نکالتا ہے۔

کراچی کی ایمپریس مارکیٹ کی خاص بات یہ بھی ہے کہ یہاں ڈرائی فروٹس کی دکانوں کے ساتھ کوہلو بھی موجود ہیں، جس کا مقصد یہ ہے کہ ڈرائی فروٹس لیکر وہیں اپنی آنکھوں کے سامنے ان سے تیل نکالوا لیں۔ اس تیل میں سوائے پانی کے کسی بھی دوسری چیز کی ملاوٹ نہیں کی جاتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسان بیل پاکستان تیل ثقافت روایت کوہلو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بیل پاکستان تیل ثقافت روایت کے لیے

پڑھیں:

ملک میں ایک شخص کی مرضی چل رہی ہے( عمران خان)

قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں،باپ کی رہائی کیلئے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے، گنڈا پور، بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا رہائی کیلئے بھرپور تحریک چلائیں، بانی کی ہدایت
ملک میں قانون یا مارشل لا نہیں ہے،میرے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے،فیملی، وکلاء اور میڈیا کو آج اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا، علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں اور باپ کی رہائی کیلئے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے۔ ملک میں قانون یا مارشل لا نہیں بلکہ ایک شخص کی ایماں پر سب کچھ ہورہا ہے۔ علی امین گنڈا پور، بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجہ کو ہدایت کی ہے کہ بھرپور تحریک چلائیں۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے ایک بار پھر بیانات دہرا کر انہیں بانی پی ٹی آئی سے منسوب کرنے کا دعویٰ کیا۔اڈیالہ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ آج توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں تھی، ہمیں گزشتہ رات 12 بجے سماعت کی اطلاع دی گئی اور آج صرف دو وکلاء کو اندر جانے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے کہا کہ فیملی، وکلاء اور میڈیا کو آج اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا، ہم ساڑھے چار گھنٹے تک اڈیالہ جیل کے دروازے پر انتظار کرتے رہے۔علیمہ خان کے مطابق ’بانی نے کہا ہے انہیں 22 گھنٹے تک سیل میں رکھا جارہا ہے، اُن کا اخبار، کتابیں اور ٹی وی تک بند کردیا گیا ہے جبکہ انہوں نے وکیل کو بتایا کہ انہیں آج ایک کتاب فراہم کی گئی ہے۔علیمہ خان کے مطابق بانی نے اپنے وکیل کو بتایا ہے باہر جاکر بتائیں ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے، ملک میں قانون یا مارشل لا نہیں بلکہ ایک شخص کی ایماں پر سب کچھ ہورہا ہے۔بہن کے مطابق بانی نے کہا ہے پاکستان میں ڈاکو ڈفر الائنس بن چکا ہے، عدلیہ کی آزادی ختم کردی گئی ہے، عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے اور پاکستان میں انصاف کا نظام دفن ہوچکا ہے۔علیمہ خان نے مطالبہ کیا کہ ہمیں بتایا جائے بانی کے ساتھ کس بات پر غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے۔علیمہ خان کے مطابق بانی نے علی امین گنڈا پور، بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجہ کو ہدایت کی ہے کہ بھرپور تحریک چلائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں عدلیہ اور انصاف کا کوئی وجود نہیں رہا، عمر ایوب
  • پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا، وہ احتجاج نہ کرے تو کیا کرے؟، اسد عمر
  • غزہ میں قحط کا اعلان کیوں نہیں ہو رہا؟
  • ملک میں ایک شخص کی مرضی چل رہی ہے( عمران خان)
  • فساد قلب و نظر کی اصلاح مگر کیسے۔۔۔۔۔ ! 
  • ’اسلام کا دفاع‘
  • جرگہ کا فیصلہ یا پھر دل کا ۔۔؟
  • بارشیں اور حکومتی ذمے داری
  • زندگی صر ف ایک بار جینے کو ملی ہے!
  • دو عورتیں دو دنیائیں