عمران خان کو شریف خاندان کی طرح کرپشن، منی لانڈرنگ پر سزا نہیں ہوئی، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ عمران خان کو شریف خاندان کی طرح کرپشن اور منی لانڈرنگ جیسے دھندوں پر سزا نہیں ہوئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ عمران خان تاریخ کے واحد وزیراعظم ہیں جنہیں فلاحی منصوبے پر سزا دی گئی، شریف خاندان کی طرح پیسہ بیرون ملک منتقل کرنے پر سزا نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ القادر کیس میں پیسہ بیرون ملک نہیں گیا بلکہ پاکستان آیا، القادر یونیورسٹی میں سیرت النبیؐ کی تعلیمات دی جاتی ہیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اگر سیرت النبیؐ کی تعلیمات کو فروغ دینا جرم ہے تو ہمیں اس جرم پر فخر ہے، شکر ہے عمران خان کو شریف خاندان کی طرح کرپشن اور منی لانڈرنگ جیسے دھندوں پر سزا نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سزا پر خوشیاں منانے والے جلد ہی پچھتائیں گے، مریم نواز کو القادر یونیورسٹی ضبط ہونے اور اس کے تحویل میں آنے پر بہت خوشی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو عمران خان کے منصوبے اپنے نام کرنے کی پرانی عادت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شریف خاندان کی طرح پر سزا نہیں ہوئی نے کہا
پڑھیں:
پی اے سی اجلاس؛ زرعی ترقیاتی بینک میں کرپشن، چوری اور خورد برد کے انکشافات
اسلام آباد:پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں زرعی ترقیاتی بینک میں کرپشن، چوری اور خورد برد کے انکشافات پر ارکان حیران ہو گئے۔
پی اے سی کا اجلاس نوید قمر کی زیرصدارت ہوا، جس میں زرعی ترقیاتی بینک کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ دوران اجلاس بینک میں کرپشن، قرضوں کی عدم واپسی، دھوکے اور اعتراضات کی کثرت پر کمیٹی کے ارکان حیران ہو گئے۔
رکن کمیٹی منزہ حسن نے کہا کہ ہر دوسرا اعتراض کرپشن، چوری اور خوردبرد کا ہے، بینک کیا کررہا ہے، جس پر زرعی ترقیاتی بینک کے صدر نے کہا کہ ہم نے معاملات کو بہتر کرلیا ہے۔ ہم نے نئے افسروں کو بھرتی کیا ہے، پہلے والے میٹرک پاس تھے۔
منزہ حسن نے کہا کہ آپ اگر پڑھے لکھوں کو لارہے ہیں تو جو کرپشن کرتا ہے وہ عام بیوقوف آدمی نہیں کرسکتا۔
نوید قمر نے کہا کہ آپ جن لوگوں کو پہلے قرض دیتے ہیں ، ان ہی کو آئندہ بھی دیتے ہیں، نیا کچھ نہیں ہے، جس پر بینک کے صدر نے بتایا کہ نئے کسانوں کو قرضے دیے جاتے ہیں۔ نوید قمر نے کہا کہ ہمیں پتا ہے، یہ سب فراڈ ہے اسے رکنا چاہیے۔
نوید قمر نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ بینک میں 2023 میں چوری ہوئی اور اب 2025 تک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ زرعی ترقیاتی بینک نے 2021 میں ایک کیس پکڑا اور 2022 میں ایف آئی اے کو دیا لیکن کچھ نہیں ہو۔