عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزاؤں کیخلاف اپیل تیار
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
القادر ٹرسٹ کیس (190 ملین پاؤنڈ ریفرنس) میں سزا کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اپیل تیار کرلی گئی ہے، مذکورہ درخواست 21 جنوری کو ہائی کورٹ میں دائر کئے جانے کا امکان ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو وکلا عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے سزاؤں کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔
وکلا میں بیرسٹر سلمان صفدر اور خالد یوسف چوہدری ایڈووکیٹ شامل ہیں، جن کے وکالت نامے مجرموں سے دستخط کرانے کیلئے اڈیالہ جیل حکام کے حوالے کردئے گئے ہیں۔ جیل حکام وکالت نامے پیر کو وکلا کو واپس کریں گے۔
وکیل خالد یوسف کا کہنا ہے کہ وکالت نامے جیل حکام نے لے لئے ہیں اور ہمیں اندر نہیں جانے دیا گیا۔
واضح رہے کہ 17 جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید اور ان کی اہلیہ مجرمہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔
عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے، جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمران خان کو مزید 6 ماہ جبکہ بشریٰ بی بی کو 3 ماہ کی قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔
احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم جاری کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کے کیس پر جلد سماعت کیلیے پی ٹی آئی متحرک
اسلام آباد:عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کے کیس پر جلد سماعت کیلیے تحریک انصاف متحرک ہو گئی۔
ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سزا معطلی کے کیس کی سماعت جلد کرانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں
واضح رہے کہ ۔ 2 رکنی بینچ نے اس کیس کو جلد مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی، تاہم بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست تاحال مقرر نہ ہو سکی۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان آج چیف جسٹس کے چیمبر میں کیس کی جلد سماعت کے لیے پہنچ گئیں۔ اس موقع پر نیاز اللہ نیازی، نعیم حیدر پنجوتھا اور خالد یوسف چوہدری بھی ہائی کورٹ میں موجود تھے جب کہ اسی دوران انتظار حسین پنجوتھا اور علی بخاری ایڈووکیٹ بھی عدالت پہنچے۔