بلوچستان کے مسائل: حکمرانوں واسٹیبلشمنٹ کو اپنی پالیسی تبدیل کرنی ہوگی، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کراچی:امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کاکہنا ہےکہ حکمرانوں اوراسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل اور بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق دینے ہوں گے۔
جماعت اسلامی صوبہ بلوچستان کے تحت کراچی پریس کلب میں ”بلوچستان کے سلگتے ہوئے مسائل اور ان کا حل“کے عنوان سے سیمینار سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کو عزت اور ان کے حقوق دیے جائیں تو یہ اورزیادہ محب وطن ثابت ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے فارم 47والوں کے بجائے بلوچستان کی حقیقی قیادت سے بات کرنا ہوگی، بلوچستان کی اسمبلی میں بیٹھے ہوئے فارم 47 کی پیداوار عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ لاپتا افراد کے کمیشن کو فعال کیا جائے،طاقت کا استعمال بند اورلاپتا افراد کو بازیاب کروایا جائے، اگر کوئی دہشت گرد یا مجرم ہے تو اس کا آئین اور قانون کے مطابق اور عدالتوں کے ذریعے فیصلہ کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ کسی بھی آئین میں یہ موجود نہیں ہے کہ لوگوں کو پکڑ کر لاپتا کردو، بلوچ قیادت کا ہم کراچی پریس کلب میں خیر مقدم کرتے ہیں،جماعت اسلامی بلوچستان کے حقوق کے لیے پورے ملک میں آواز اٹھائے گی،لاہور مینار پاکستان پرتاریخی جلسہ،پشاور اسلام آباد میں بھی مقدمہ لڑے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بلوچستان کے حافظ نعیم
پڑھیں:
بدترین شخصی آمریت کی وجہ سے عوام کے حقوق پامال کیے جارہے ہیں‘کاشف سعید شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-30
قنبرشہداد کوٹ(جسارت نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ آزادی کو 78سال گزرنے کے باوجود آج بھی ملک میں امیر کے لیے الگ اور غریب عوام کے لیے الگ قانون ہے عوام اب ایک ملک اور ایک نظام چاہتے ہیں، پاکستان محض ایک ملک کا نہیں بلکہ ایک نظریے،فکر وفلسفے کا نام ہے،عوام نظریہ پاکستان اور ملک کے اسلامی تشخص کو مٹانے کے لیے کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے کیونکہ پاکستان بنانے کا ایک مقصد تھا جس کے لیے ہمارے اسلاف نے عظیم قربانیاں دی تھیں، آج مقتدر قوتوں، اشرافیہ اور کرپٹ سیاستدانوں کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے ملک میں آئین، قانون، عدلیہ اور جمہوریت دفن جبکہ بدترین شخصی آمریت کی وجہ سے عوام کے حقوق پامال کیے جارہے ہیں۔ ان حالات میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے بدل دو نظام اجتماع عام کا اعلان عوام کی امید وں کا مرکز ومحور ہے۔ سندھ کے عوام جوق درجوق اجتماع عام میں شرکت کرکے وڈیرہ شاہی اور کرپٹ سیاسی نظام کا دھڑن تختہ کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجتماع عام کے حوالے سے ضلع قنبر کے ذمے داران کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اجلاس میں صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجارانی، ضلعی امیر منصور ابڑو سمیت دیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔ کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی روز اول سے پاکستان کو اسلامی،خوشحال اور مدینہ منورہ کی طرز پر ایک اسلامی ریاست بناکر بانی پاکستان قائداعظم کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا چاہتی ہے کیوں کہ مدینہ منورہ کے بعد پاکستان پہلی ریاست تھی جو کہ اسلام وکلمہ طیبہ کے نام پر معرض وجود میں آئی مگر بدقسمتی یہ ہے کہ ملک پر برسراقتدار آنے والے حکمران ٹولے نے ہمیشہ اپنے اقتدار کو طول اور مفادات کی تکمیل کے لیے قرارداد مقاصد کو فراموش کردیا۔انھی کی غلامانہ واسلام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے آج پاکستان میں اسلام،قرآن جہاد، ناموس رسالت کی بات کرنا جرم اورآئین کی خلاف ورزی،کرپشن،فحاشی وعریانی اور بے حیائی کی مکمل آزادی ہے۔جماعت اسلامی اس ملک میں کرپشن فری پاکستان مہم اور شریعت کے نفاذ کے لیے جدوجہد کررہی ہے تاکہ پاکستان حقیقی معنی میں ایک اسلامی،فلاحی اور جمہوری ریاست بن سکے۔ سندھ پر قابض حکمران ٹولے نے تیل،گیس اور کوئلے سے مالا مال صوبے کے عوام کو بدترین مہنگائی، بے امنی، ڈاکو راج، بھوک افلاس کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ہے اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ سندھ کے لوگ غلامی کی زنجیروں کو توڑ کر جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت کا ساتھ دیں تاکہ ان کے مسائل کا حل اور دکھوں کا مداوا ہوسکے۔