گرچرن سنگھ اسپتال سے ڈسچارج: ’سر پر بہت قرضے ہیں، دعاوں کی ضرورت ہے‘
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ممبئی : مقبول سیریل "تارک مہتا کا الٹا چشمہ" میں روشن سنگھ سودھی کا کردار ادا کرنے والے اداکار گرچرن سنگھ اسپتال سے ڈسچارج ہو گئے ہیں۔
مداحوں میں اداکار کی طبیعت کو لے کر تشویش پائی گئی تھی، لیکن اب وہ صحت مند ہیں اور گھر واپس آ گئے ہیں۔
گرچرن سنگھ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کے ذریعے مداحوں کو اپنی صحت کے بارے میں آگاہ کیا۔ ویڈیو میں انہوں نے کہا، "دوستوں، میں گھر پر ہوں۔ ٹھیک ہوں۔ میری خواہش ہے کہ میں دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو جاؤں۔"
ویڈیو میں گرچرن نے اپنی مالی مشکلات پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا، "حالات ایسے ہیں کہ مالی طور پر آپ سب سمجھ سکتے ہیں۔ سر پر بہت قرضے ہیں جو اتارنے ہیں۔ آپ سب کی دعاؤں اور سپورٹ سے سب ممکن ہوگا۔"
گرچرن سنگھ کو حالیہ دنوں میں شدید حالت میں اسپتال داخل کرایا گیا تھا۔ ان کے قریبی دوست بھکتی سونی نے انکشاف کیا کہ گرچرن نے اسپتال میں داخل ہونے سے پہلے 19 دن تک کھانا اور پانی نہیں لیا تھا۔
گرچرن نے مداحوں سے اپیل کی کہ وہ ان کے لیے دعا کریں اور ان کی مالی مشکلات کے اس مشکل وقت میں انہیں سپورٹ کریں۔ انہوں نے کہا، "دل سے کام کرنا چاہتا ہوں، محنت کرنا چاہتا ہوں۔ آپ سب کے سپورٹ سے ہی یہ ممکن ہوگا۔"
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گرچرن سنگھ
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
ہندوستانی فضائیہ کے سابق افسر ہرجیت سنگھ نے ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام کے بارے میں تشویشناک حقیقتوں کا انکشاف کیا ہے، جس سے اندرونی افراتفری، نفسیاتی دباؤ اور پرانے فوجی انفراسٹرکچر کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ نے بتایا کہ انڈین ایئر ڈیفنس میں بہت سے افسران ذہنی تناؤ اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔ انہوں نے پورے فضائی دفاعی نظام کو ایک “افسوسناک کہانی اور ایک برا مذاق” کے طور پر بیان کیا، تجویز کیا کہ فضائی دفاع میں شمولیت کو اکثر پرسکون، آسان زندگی کے راستے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی فوج کے اندر، ہر افسر ایک جنرل بننے کی خواہش رکھتا ہے، جس سے غیر صحت مند مقابلہ اور نفسیاتی تناؤ پیدا ہوتا ہے، خاص طور پر ایئر ڈیفنس آرٹلری میں، جہاں اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے متعدد ذہنی طور پر بیمار افسران کو دیکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فضائی دفاعی ہتھیاروں کا تقریباً 80 فیصد اب بھی فرسودہ طیارہ شکن بندوقوں پر مشتمل ہے، جو ڈرونز، کروز میزائلوں اور ہائپر سونک ٹیکنالوجیز کے زیر تسلط جدید جنگی ماحول میں عملی طور پر بیکار ہیں۔
سنگھ نے ہندوستان کے ڈرونز کے معیار پر تنقید کی اور انہیں بمشکل ہوا کے قابل قرار دیا۔ انہوں نے ایک حیران کن منظر نامے پر بھی روشنی ڈالی جہاں فضائی دفاعی افسران پتہ لگانے کے خوف سے ریڈار سسٹم کو آن کرنے سے گریز کرتے ہیں- یہ اہم سوال اٹھاتے ہوئے: اگر راڈار بند رہیں تو خطرات کا کیسے پتہ لگایا جا سکتا ہے؟
یہ انکشافات بھارت کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کی ایک تاریک تصویر پیش کرتے ہیں- جو اسے فرسودہ، غیر موثر، اور اندرونی خرابی اور ناقص فیصلہ سازی سے دوچار ہے۔
Post Views: 3