ممبئی : مقبول سیریل "تارک مہتا کا الٹا چشمہ" میں روشن سنگھ سودھی کا کردار ادا کرنے والے اداکار گرچرن سنگھ اسپتال سے ڈسچارج ہو گئے ہیں۔ 

مداحوں میں اداکار کی طبیعت کو لے کر تشویش پائی گئی تھی، لیکن اب وہ صحت مند ہیں اور گھر واپس آ گئے ہیں۔

گرچرن سنگھ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کے ذریعے مداحوں کو اپنی صحت کے بارے میں آگاہ کیا۔ ویڈیو میں انہوں نے کہا، "دوستوں، میں گھر پر ہوں۔ ٹھیک ہوں۔ میری خواہش ہے کہ میں دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو جاؤں۔"

ویڈیو میں گرچرن نے اپنی مالی مشکلات پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا، "حالات ایسے ہیں کہ مالی طور پر آپ سب سمجھ سکتے ہیں۔ سر پر بہت قرضے ہیں جو اتارنے ہیں۔ آپ سب کی دعاؤں اور سپورٹ سے سب ممکن ہوگا۔"

گرچرن سنگھ کو حالیہ دنوں میں شدید حالت میں اسپتال داخل کرایا گیا تھا۔ ان کے قریبی دوست بھکتی سونی نے انکشاف کیا کہ گرچرن نے اسپتال میں داخل ہونے سے پہلے 19 دن تک کھانا اور پانی نہیں لیا تھا۔

گرچرن نے مداحوں سے اپیل کی کہ وہ ان کے لیے دعا کریں اور ان کی مالی مشکلات کے اس مشکل وقت میں انہیں سپورٹ کریں۔ انہوں نے کہا، "دل سے کام کرنا چاہتا ہوں، محنت کرنا چاہتا ہوں۔ آپ سب کے سپورٹ سے ہی یہ ممکن ہوگا۔"

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گرچرن سنگھ

پڑھیں:

کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل: را کا خفیہ نیٹ ورک بے نقاب

کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے مبینہ نیٹ ورک نے ایک اور سکھ رہنما کو نشانہ بنایا ہے۔ بین الاقوامی کمپنی کینم انٹرنیشنل کے صدر اور معروف سکھ رہنما درشن سنگھ سہسی کو وینکوور میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

ابتدائی تحقیقات اور سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق، اس واردات میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، وینکوور میں بھارتی قونصل خانے کے عملے کے اس حملے میں شامل ہونے کے امکانات پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را" بیرونِ ممالک میں سرگرم علیحدگی پسند سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کے لیے ایک منظم بین الاقوامی نیٹ ورک چلا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، درشن سنگھ سہسی کا قتل بھارتی ریاستی دہشت گردی اور سفارتی سرپرستی میں قتل و غارت کا واضح ثبوت ہے۔

دوسری جانب، علیحدگی پسند تنظیم سکھ فار جسٹس (SFJ) نے درشن سنگھ سہسی کے قتل کے خلاف کینیڈا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ "را" بھارتی قونصل خانوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کر رہی ہے تاکہ بیرون ممالک سکھوں کو خوفزدہ کیا جا سکے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ واقعہ بھارت کی مودی سرکار کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردانہ پالیسی کا تسلسل ہے، جس نے نہ صرف سکھ برادری بلکہ کینیڈا کی قومی سلامتی کو بھی شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارتی بیٹر شریاس ایئر کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے؛ گورنر فیصل کریم کنڈی
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • شریاس ایّر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • بھارتی بیٹر شریاس ائیر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • سشانت سنگھ کا قاتل کون ہے؟ اداکار کی بہن کا نیا انکشاف
  • باہوبلی کے مداحوں کے لیے بڑا سرپرائز، پروڈیوسر نے تصدیق کردی
  • کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل: را کا خفیہ نیٹ ورک بے نقاب
  • ’منت میں میرے پاس بھی کمرہ نہیں، کرائے پر رہ رہا ہوں‘، شاہ رخ خان