وی نیوز کے رپورٹر بلال عباسی کو اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کی کووریج سے روک دیا گیا، پولیس نے موبائل فون بھی چھین لیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کی کووریج کرنے پر وی نیوز کے سینیئر رپورٹر بلال عباسی سے پولیس نے موبائل فون چھین لیا۔
یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان پر انڈے پھینکنے والی خواتین حراست میں لیے جانے پر اڈیالہ چوکی منتقل
بلال عباسی کو اپنے پیشہ فرض کی ادائیگی کے دوران پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے اور انہیں کام سے روکے جانے کی وی نیوز کے چیف ایڈیٹر عمار مسعود نے شدید مذمت کی۔
وی نیوز کے رپورٹر بلال عباسی سے اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کی کوریج کرنے پر پولیس کے ایس ایچ او نے موبائل ضبط کر لیا
پولیس بھی لگتا ہے علیمہ خان کے اشاروں پر چل رہی ہے
— Ammar Masood (@ammarmasood3) September 9, 2025
ایکس اکاؤنٹ پر جاری کردہ ایک پیغام میں عمار مسعود نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے خیال ظاہر کیا کہ پولیس نے یہ کارروائی علیمہ خان کے کہنے پر کی ہے اور ان کے اشاروں پر چل رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل بلال عباسی بلال عباسی سے پولیس کی زیادتی چیف ایڈیٹر وی نیوز عمار مسعود وی نیوز رپورٹ بلال عباسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل بلال عباسی بلال عباسی سے پولیس کی زیادتی اڈیالہ جیل بلال عباسی نیوز کے علیمہ خان
پڑھیں:
مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان پر نامعلوم افراد نے انڈوں سے حملہ کیا، نامعلوم افراد میں تین خواتین سمیت 7سے 8 لوگ شامل تھے، نامعلوم افراد آج صبح سے ہی اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 پر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔