وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے سیاسی اور جمہوری عمل کا بائیکاٹ کرکے الیکشن سے راہ فرار اختیار کیا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے، جانچ پڑتال کا عمل مکمل کیا، اس کے بعد وہ ہائیکورٹ سے اسٹے لینے گئے۔

مزید پڑھیں: کیا نواز شریف عمران خان سے ملنے اڈیالہ جیل جائیں گے؟ رانا ثنا اللہ نے بتا دیا

ان کا کہنا تھا کہ جب وہاں ناکامی ہوئی تو بائیکاٹ کا راستہ اختیار کر لیا۔ ان کے بقول، پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ دراصل اپنی ہی جماعت کے ارکان پر عدم اعتماد ہے۔

رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا کہ اگر تحریک انصاف ووٹ کاسٹ کرتی تو ان کے دس سے بارہ ممبران نے ان سے رابطہ کیا تھا اور ووٹ دینے کے خواہشمند تھے۔ تاہم انہوں نے خود ان ارکان کو روکا اور کہا کہ اپنے امیدوار کو ووٹ دیں۔

کابینہ کے حوالے سے ایک سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم کیبنٹ کی سربراہی کرتے ہیں اور ہر وزیر اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان، بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کب کرنے جارہا ہے؟ رانا ثنا اللہ نے بتادیا

ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوتا کہ ایک دوسرے کی جگہ لے لی جائے، میں پہلے بھی اپنی ذمہ داری دیانتداری سے انجام دیتا رہا ہوں اور وزیراعظم شہباز شریف جو بھی ذمے داری دیں گے، اسے دیانتداری سے نبھاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کے تمام وزرا اپنی اپنی جگہ پر بہترین انداز میں کام کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

رانا ثنا اللہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ رانا ثنا اللہ نے تحریک انصاف

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-25
مظفر آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد ہفتہ کو بھی پیش نہ ہوسکی اور یہ اگلے 4روز بھی پیش ہونے کا امکان نہیں ہے‘ ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کردی ،ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
  • خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین
  • تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کیلئے ڈویژنل کمیٹیاں بنا دیں
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد، پی پی اور ن لیگ میں نیا ڈیڈ لاک
  • سڈنی ٹرین میں اونچی آواز میں موسیقی، بھارتی صارفین نے اپنے ہی شہریوں پر برس پڑے