راولپنڈی(نیوز ڈیسک) اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 2 فوجی افسران کو گواہی کے لیے طلب کرلیا۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جج نے اڈیالہ جیل کے اندر 6 گھنٹے طویل کارروائی کے دوران 2 اہم گواہوں، جن میں ایک وعدہ معاف گواہ صہیب عباسی پر جرح کا عمل مکمل کیا، یہ کیس توشہ خانہ کے تحائف میں سے قیمتی جیولری سیٹ کو رکھنے میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔

خصوصی جج سینٹرل شہریار ارجمند نے مقدمے کی سماعت کی، اس دوران دفاعی ٹیم نے دونوں گواہوں سے جرح مکمل کی۔

نجی ماہر صہیب عباسی، جنہوں نے اس کیس میں حلفیہ بیان جمع کرایا تھا، اور سابق وزیر اعظم کے پرسنل سیکریٹری انعام شاہ سے دفاعی وکلا نے تفصیلی سوالات کیے۔

عدالت نے مزید دو گواہوں، سابق وزیر اعظم عمران خان کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیئر محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکریٹری کرنل ریحان کو اگلی سماعت پر پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا۔

کارروائی کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ کو خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جب کہ ان کی 3 بہنیں اور دفاعی وکیل بیرسٹر علی ظفر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے تقریباً 10 میں سے 9 واقعات تاحال حل طلب ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ اس وقت دنیا میں صحافیوں کیلئے سب سے خطرناک خطہ ثابت ہوا ہے، اور آج کے دن عالمی سطح پر صحافیوں کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 200 سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل

انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ تشویشناک امر ہے کہ صحافیوں کے قتل کے بیشتر کیسز میں تفتیش آگے نہیں بڑھتی اور مجرموں کو سزا نہیں ملتی، جس کے باعث تشدد کا سلسلہ بڑھتا ہے اور جمہوری اصول کمزور ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق سزا نہ ملنا صرف ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔

صحافیوں کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ صحافیوں کے قتل کے ہر کیس کی شفاف تحقیقات کریں، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ایسے ماحول کی ضمانت دی جائے جہاں صحافی بغیر دباؤ اور خوف کے اپنا پیشہ ورانہ فریضہ انجام دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’45 دن ایسے گزرے جیسے 45 سال‘، فلسطینی صحافی کی غزہ میں اپنی رپورٹنگ پر مبنی یادداشتیں شائع

انہوں نے کہا کہ جب صحافیوں کی آواز دبائی جاتی ہے تو حقیقت، شفافیت اور انسانی حقوق بھی دب جاتے ہیں، اس لیے صحافتی آزادی کا دفاع اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے ہر قیمت پر برقرار رکھا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اقوام متحدہ انتونیو گوتریس صحافی شہید غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • جسٹس ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم کا معاملہ، جسٹس منہاس نے کیس سننے سے معذرت کرلی
  • زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
  • مسیحوں کے قتل عام کا الزام،ٹرمپ کی نائیجیریا کیخلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • کراچی میں 6 روز کے دوران ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر 26 ہزار سے زائد ای چالان کٹ گئے
  • بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
  • امریکا فلپائن مابین مشترکہ فوجی ٹاسک فورس تشکیل دے دی: پینٹاگون