چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی ریاستی کونسل کے نیوز آفس نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں زراعت اور امور دیہات کے شعبے کے عہدیدار نے “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران زراعت اور دیہات میں اعلیٰ معیاری ترقی سے متعلق صورتحال سے آگاہ کیا۔
منگل کے روز پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں اناج کی پیداوار نئی بلندی تک پہنچ گئی ۔2024 میں زرعی پیداوار پہلی بار 0.
جو بنیادی طور پر اناج کی خود کفالت اور غذائی تحفظ کو یقینی بناتا ہے، اور خوراک کی سیکیورٹی کی مکمل ضمانت فراہم کرتا ہے۔پریس کانفرنس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کسانوں کی زندگی کے معیار میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ “چودھویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران، کسانوں کی آمدنی میں تیز اضافہ جاری ہے، اور 2024 میں دیہی رہائشیوں کی فی کس دستیاب آمدنی 23119 یوان تک پہنچ گئی ہے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت ٹاکرے کے متنازع میچ ریفری ’اینڈی پائی کرافٹ‘ کون ہیں؟ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود برقرار رکھنے پر رد عمل ’’چین میں ہر جگہ مواقع ہیں‘‘،غیرملکی سرمایہ کار موجودہ حکومت کے 16ماہ میں قرضوں میں 13ہزار 78ارب روپے کا اضافہ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام کاٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن کے قیام کا خیر مقدم امریکہ سے درآمد کردہ متعلقہ اینلاگ آئی سی چپس کے خلاف اینٹی ڈمپنگ تحقیقات کا آغاز،چینی وزارت تجارت پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان، قیمت میں کتنا اضافہ ہو سکتا ہے؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
طالبان کے زیرِ اقتدار افغانستان میں کیمیائی منشیات کی پیداوار خطرناک حد تک بڑھ گئی
طالبان کے زیرِ اقتدار افغانستان ایک بار پھر عالمی منشیات کے گڑھ میں تبدیل ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) اور منشیات و جرائم کے دفتر (UNODC) کی نئی رپورٹ "افغانستان ڈرگ انسائٹس 2025" کے مطابق، ملک میں کیمیائی منشیات، خصوصاً کرسٹل میتھ (آئس) کی پیداوار اور اسمگلنگ میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اب صرف افیون کی کاشت تک محدود نہیں رہا بلکہ تیزی سے مصنوعی منشیات کی تیاری کا عالمی مرکز بنتا جا رہا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق، 2017 سے 2021 کے درمیان افغانستان سے 30 ٹن تک مصنوعی منشیات ضبط کی جا چکی ہیں، جبکہ ملک کے مغربی علاقوں میں ایفیڈرا نامی مقامی جھاڑی میتھ (Meth) کی تیاری کے لیے بنیادی خام مواد فراہم کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ہلمند، فرح، ہرات اور نیمروز میں منشیات بنانے والی سینکڑوں چھوٹی لیبارٹریاں کام کر رہی ہیں۔ ان میں سے بیشتر طالبان کی نظر میں ہیں یا ان کے کنٹرول میں بتائی جاتی ہیں۔
اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان اب علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر منشیات کی ترسیل کا مرکز بن چکا ہے، جس سے پاکستان سمیت پورا خطہ شدید خطرات سے دوچار ہے۔
پاکستانی حکام نے منشیات کے انسداد کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ حال ہی میں پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے 972 ملین ڈالر مالیت کی کرسٹل میتھ اور کوکین قبضے میں لی۔
بیان کے مطابق، کارروائی کے دوران 2.5 ٹن آئس اور 50 کلو گرام کوکین دو بحری کشتیوں سے برآمد کی گئی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، افغانستان میں منشیات کی بڑھتی ہوئی پیداوار نہ صرف خطے کے امن بلکہ عالمی سلامتی کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے۔
رپورٹ نے خبردار کیا ہے کہ اگر مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو جنوبی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ میں منشیات کی ترسیل میں کئی گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔