صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-2-15
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹرٓ) صوبائی محتسب اعلی سندھ کے ایڈوائیز ر محمد نصیر جمالی کی زیر صدرات شہباز ہال شہباز بلڈنگ میں ریجن کے صوبائی اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت کے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈوائیزر نصیر جمالی نے کہا کہ صوبائی محتسب کا ادارہ سرکاری اداروں سے عوامی شکایات کا جلد اور بروقت نمٹانے اور انصاف فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔اجلاس میں ریجن کے مختلف محکموں اور اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔۔اجلاس میں صوبائی محتسب حیدرآباد کو عوام کی جانب سے صوبائی اداروں کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کے زیر التوا کیسز کی پیش رفت کے متعلق تمام مذکورہ اداروں نے تفصیلات سے ایڈوائیزر نصیر جمالی کو آگاہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مسائل کی نوعیت کے کیسز کو فوری طور پر حل کیا جائے اور تاخیر کی وجوہات بننے والی پیچیدگیوں کو واضح کر کے آئندہ ایسی رکاوٹوں کے سدباب کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری ادارے عوام کی سہولت اور مسائل کے حل کے لیے قائم ہیں، اس لیے تمام محکمے اپنے فرائض پوری ذمہ داری سے ادا کریں۔ایڈوائرر نے مزید کہا کہ محکمے اپنی کارکردگی میں زیر التوا کیسز کی رپورٹ باقاعدگی سے جمع کرائیں تاکہ آئندہ تین ماہ بعد ہونے والے اجلاسوں میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر ادارے کا فوکل پرسن کم سے کم 17 گریڈ کا ہونا چاہیے جسے اپنے ادارے متعلق بہتر طریقے سے معلومات ہو-اجلاس میںریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب حیدرآباد سید محمد سجاد حیدر نے زیر التوا کیسز بالخصو ص ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کی پینشن اور دیگر معاملات کے فوری حل کویقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیااورجلد اور بروقت عوامی شکایات کونمٹانے سے نا صرف عوام کا اعتماد بحال ہوگا ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں زیر التوا کیسز کی اجلاس میں کہا کہ
پڑھیں:
سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کے لیے ملکر چلنے کی پیشکش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-24
 پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک )خیبر پختونخوا میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلی فون پر رابطے کرکے امن و امان کی صورتحال پر سیاسی جماعتوں کو ساتھ چلنے کی پیشکش کر دی۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے مولانا فضل الرحمٰن، آفتاب شیرپاؤ، ایمل ولی خان کو ٹیلی فون کیا، انہوں نے سراج الحق، امیر مقام، اور محمد علی شاہ باچا سے بھی رابطہ اور قیام امن کے حوالے سے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر چلنے کی پیشکش کی۔ اسی طرح گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے درمیان بھی دوریاں ختم ہونے لگی ہیں۔ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے گورنر فیصل کریم کنڈی سے ملاقات کرکے انہیں سیکیورٹی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے خبر سامنے آئی تھی کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں امن جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں سابق وزرائے اعلیٰ، گورنرز، علمائے کرام، مشران، سول سوسائٹی، وکلا اور اہم شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پشاور میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا تھا، جس میں چیئرمین بیرسٹرگوہر، وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی، جنید اکبر، اسد قیصر و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا تھا، اور ہنگو بم دھماکے کے واقعے پر اظہارِ افسوس اور شہید پولیس اہلکاروں کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی تھی، اجلاس کے شرکا نے پولیس کی قربانیوں کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا تھا۔