اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 جنوری 2025ء) امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بیس جنوری پیر کے روز عہدہ صدارت سنبھالنے والے ہیں۔ وہ امریکہ کے 47ویں صدر کے لیے اپنے عہدے کا حلف پیر کی شام کو اٹھانے والے ہیں، جس کے لیے ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔

اس سے ایک روز قبل یعنی اتوار کو انہوں نے واشنگٹن کیپیٹل ون کے پاس میدان میں اپنے حامیوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرحد پر تارکین وطن کے "حملے" کو روکیں گے۔

یوکرینی جنگ: مذاکرات صرف امریکہ اور روس کے مابین، روسی مشیر

ٹرمپ نے خاص طور پر وینزویلا کے تارکین وطن کی حالیہ لہر پر وینزویلا کے 'گینگ ٹرین ڈی آراگوا' کے اراکین کو امریکہ سے نکالنے کا وعدہ کیا۔

(جاری ہے)

منتخب صدر نے کہا کہ "یہ بدتمیز لوگ ہیں، اور ہمارے ملک میں جہنم برپا کر رکھی ہے۔"

اپنی وکٹری ریلی سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے کہا، "ہم نے امریکہ کو سب سے پہلے رکھا ہے اور یہ سب کل سے شروع ہو گا۔

" انہوں نے ہجوم سے کہا، "کل آپ کو ٹیلیویژن دیکھنے میں بہت مزہ آئے گا۔"

بائیڈن دور میں امریکہ، اتحادیوں کے قدم مضبوط ہوئے، سلیوان

امریکہ کے 'ہر ایک بحران' کو ٹھیک کرنے کا وعدہ

ٹرمپ نے اپنے خطاب میں قوم کو درپیش "ہر ایک بحران" کو ٹھیک کرنے اور اپنی صدارت کے ابتدائی دنوں میں متعدد ایگزیکٹو آرڈرز نافذ کرنے کا وعدہ کیا۔

ٹرمپ نے کہا، "قوم کو سب سے بہترین پہلا دن، سب سے بڑا پہلا ہفتہ اور امریکی تاریخ میں کسی بھی صدارت کے پہلے 100 دن کے سب سے غیر معمولی دن فراہم کیے جا رہے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ وہ سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کے بہت سے اقدامات کو کالعدم کر دیں گے۔ توقع ہے کہ ٹرمپ پیر کے روز ہی 200 سے زیادہ ایگزیکٹو ایکشن پر دستخط کریں گے۔

ٹرمپ کی صدارت سے قبل لڑکھڑاتے ہوئے جرمنی اور فرانس

ان کا کہنا تھا، "بائیڈن انتظامیہ کا ہر بنیاد پرست اور احمقانہ ایگزیکٹو آرڈر میرے عہدے کا حلف اٹھانے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی منسوخ کر دیا جائے گا۔"

ان کا مزید کہنا تھا، "آپ ایسے ایگزیکٹو آرڈرز دیکھنے جا رہے ہیں جو آپ کو بہت خوش کرنے والے ہیں۔ ہمیں اپنے ملک کو صحیح راستے پر لانا ہے۔

"

پوٹن ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، کریملن

معروف قتل کے واقعات سے پردہ اٹھانے کا وعدہ

ٹرمپ اور ریلی کے دیگر مقررین نے کہا کہ منتخب صدر کو ان کے منصوبوں کے لیے واضح مینڈیٹ دیا گیا ہے۔ پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں، ٹرمپ نے نہ صرف پاپولر ووٹ حاصل کیے بلکہ الیکٹورل کالج میں بھی بھاری اکثریت حاصل کی تھی۔

نو منتخب صدر نے کہا کہ وہ امریکی صدر جان ایف کینڈی، سینیٹر رابرٹ کینڈی اور شہری حقوق کے رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل سے متعلق جو خفیہ "بقیہ ریکارڈز" ہیں، انہیں وہ عوام کے سامنے لائیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے علاقائی عزائم: پاناما کینال اور گرین لینڈ پر کنٹرول کی خواہش

ٹرمپ نے سن 2017-2021 میں، اپنی پہلی صدارت کے دوران، بھی ایسا ہی وعدہ کیا تھا تاہم آخر میں ان قتل سے متعلق چند خفیہ دستاویزات ہی جاری کی تھیں۔

نو منتخب صدر نے کہا کہ وہ پیر کے روز عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد "مردوں کو خواتین کے کھیلوں سے دور رکھنے" کے لیے کارروائی کریں گے۔

ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی صنفی تصدیق کی دیکھ بھال اور ٹرانس جینڈر کھیلوں میں شرکت کو محدود کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ صدارت کے کا وعدہ کے لیے

پڑھیں:

پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اسکے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں لیویز فورس کے جوانوں نے فورس کو پولیس کے ساتھ ضم کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت کے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔ ریلی لیویز ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوکر میر چاکر خان رند چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں مظاہرین نے انضمام نامنظور کے نعرے لگائے اور لیویز فورس کی بحالی کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رسالدار میجر صابر علی کچکی، دفعدار محمد اعظم، رئیس زبیر شاہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کا پولیس کے ساتھ انضمام آئین و قانون کے منافی اقدام ہے۔ جس سے فورس کے اہلکاروں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیئر اہلکاروں کی ترقی کے معاملات پیچیدگیوں کا شکار ہیں، جبکہ لیویز فورس کی تاریخ اور قربانیوں کو مسخ کیا جا رہا ہے۔
 
مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کو ناکام فورس قرار دینا، ان اہلکاروں کے لیے توہین آمیز ہے جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اس کے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ مقررین نے اعلان کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے کے خلاف ہر قانونی فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام لیویز فورس پر اعتماد کرتے ہیں اور اس کے پولیس میں انضمام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ عوام کی رائے لیے بغیر کیا، حالانکہ بہتر یہ تھا کہ اس حوالے سے ریفرنڈم کرایا جاتا، تاکہ عوام کی خواہش کے مطابق فیصلہ ہوتا۔ مقررین نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر لیویز فورس کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرے کیونکہ یہ فورس بلوچستان کی قبائلی شناخت اور عوامی اعتماد کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • ہمارے بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات سے بڑھ کر کام کرنے کا وعدہ پورا کیا‘ حافظ نعیم الرحمن
  • پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
  • خطرناک تر ٹرمپ، امریکہ کے جوہری تجربات کی بحالی کا فیصلہ