انسٹاگرام کا صارفین کے لیے اہم ایپ متعارف کرانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
حال ہی میں امریکا میں ٹِک ٹاک پر پابندی عائد کی گئی (جو بعد ازاں ختم کر دی گئی) جس کے بعد صارفین تک صرف اس ایپ ہی کی نہیں بلکہ بائٹ ڈانس کی ویڈیو ایڈٹنگ ایپ کیپ کٹ تک رسائی بھی ختم ہوگئی۔
میٹا نے یہ موقع غنیمت جانتے ہوئے تخلیق کاروں کے لیے اپنے فری ویڈیو ایڈیٹر ’ایڈٹس‘ کا اعلان کر دیا۔
یہ ایپ امریکا میں فی الحال پری آرڈر پر ہے اور آئندہ ماہ اس کا لائیو کیا جانا متوقع ہے۔ انسٹاگام کے سربرہ ایڈم موسیری نے اینڈرائیڈ ورژن کو جلد متعارف کرانے کی تصدیق بھی کی ہے۔
ایڈٹس ایپ کو استعمال کرتے ہوئے صارفین عمودی (یعنی ورٹیکل) اسٹائلز ویڈیوز کے لیے فوٹیج کو عکس بند اور ایڈٹ کر سکیں گے۔ اگر ویڈیو کو انسٹاگرام پر پوسٹ کیا جائے گا تو ایپ ویڈیو کی لائیو پرفارمنس انسائٹ جیسے کہ ویور انگیجمنٹ فراہم کرے گی۔
ایڈٹس ایپ میں وہ تمام فیچرز موجود ہیں جو کیپ میں پائے جاتے ہیں۔ ان فیچرز میں گرین اسکرین، ویڈیو اوورلے، کیپشن جنریشن اور وائس اوورز شامل ہیں۔ صارف ایپ میں موجود اے آئی اینیمیشن فیچر کو استعمال کرتے ہوئے تصاویر کو حرکت میں لا سکیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فرانس نے الیکٹرک گاڑیاں چارج کرنے والی دنیا کی پہلی موٹروے متعارف کروا دی
فرانس نے دنیا کی پہلی ایسی موٹروے متعارف کرادی ہے جو برقی گاڑیوں کو چلتی حالت میں چارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کار، وین، بس اور ہیوی ڈیوٹی ٹرک سمیت مختلف اقسام کی گاڑیاں سفر کے دوران بغیر رکے اور بغیر پلگ کے چارج ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین الیکٹرک کار کے میدان میں ٹیسلا کو مات دینے کے نزدیک
یہ منصوبہ الیکٹرون، وینسی کنسٹرکشن، گستاو ائیفل یونیورسٹی اور ہچنسن کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے جبکہ وینسی آٹورُوٹ نے پیرس کے قریب اے10 موٹروے کے 1.5 کلومیٹر حصے پر اس کا فعال تجربہ مکمل کیا ہے جہاں اب برقی گاڑیاں سفر کے دوران مسلسل توانائی حاصل کرسکتی ہیں۔
سڑک کے نیچے نصب برقی کوائلز سے توانائی براہ راست گاڑیوں میں موجود رسیور یونٹس کو منتقل ہوتی ہے، جس سے گاڑی چلتے ہوئے چارج ہوتی رہتی ہے۔
تجرباتی نتائج کے مطابق اوسط پاور ٹرانسمیشن 200 کلو واٹ سے زائد رہی جبکہ بعض مواقع پر یہ شرح 300 کلو واٹ سے بھی بڑھ گئی جو اس فاصلے پر ایک ٹرک کے لیے درکار توانائی سے دوگنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2024: وہ مشہور گاڑیاں جن کی جگہ الیکٹرک کاریں لیں گی؟
فرانس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نظام نہ صرف محفوظ اور پائیدار ثابت ہوا ہے بلکہ ہائی وے کی رفتار اور حقیقی ٹریفک میں بھی مؤثر طریقے سے کام کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس ٹیکنالوجی سے مستقبل میں برقی ٹرکوں میں بڑے بیٹری پیک رکھنے کی ضرورت کم ہوسکتی ہے جس سے اُن کی لاگت اور وزن میں بھی کمی آئے گی۔
مزید تحقیق کے تحت اس سڑک کو اسمارٹ انرجی مینجمنٹ کے ساتھ منسلک کرنے کا امکان بھی زیرِ غور ہے جس کے بعد گاڑیاں رفتار، ٹریفک اور بیٹری لیول کے مطابق خودکار طریقے سے چارجنگ کی مقدار طے کر سکیں گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نظام برقی ٹرانسپورٹ کے نئے دور کی طرف اہم قدم ہے جہاں سڑکیں خود گاڑیوں کو توانائی فراہم کریں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news الیکٹرک گاڑیاں چارج فرانس گستاو ائیفل یونیورسٹی موٹروے ہچنسن