سولر کی تقسیم اور لوگوں کی سہولت سے متعلق اہم خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
صوبائی وزیر توانائی نے سولرز کی تقسیم کے طریقہ کار کو آسان اور لوگوں کی سہولت کے مطابق رکھے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت ورلڈ بینک کے تعاون سے 2 لاکھ گھروں کو سولر کی فراہمی کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس میں ورلڈ بینک کی جانب سے سینئر انرجی اسپیشلسٹ ڈومیٹرو گلاوو نے شرکت کی۔
ناصر حسین شاہ نے ورلڈ بینک کے وفد اور تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایت کی کہ سولرز کی تقسیم کو آسان بنایا جائے، سولرز تقسیم کے اقدامات کی رفتار بڑھائی جائے، میرٹ اور شفافیت برقرار رکھی جائے۔
وزیر توانائی سندھ کا کہنا تھا کہ سولرز کی تقسیم کار کمپنیوں کے سربراہان تمام اقدامات مقررہ وقت پر مکمل کریں۔
ناصر شاہ نے کہا کہ پروجیکٹ کو 3 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے، اس کے ثمرات عوام تک پہنچائے جائیں، اس موقع پر انرجی اسپیشلسٹ مناحل رضا اور کنسلٹنٹ ابرار خٹک بھی اجلاس میں شریک تھے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی تقسیم
پڑھیں:
جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، امریکی وزیر توانائی
اپنے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہونگے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا کہ امریکا فی الحال جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہوں گے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ امریکی وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے، تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کرسکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے، جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں دیا تھا۔