Juraat:
2025-07-26@00:48:35 GMT

گیس ذخائر میں سالانہ 9فیصد کمی ہو رہی ہے، وزیر پیٹرولیم

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

گیس ذخائر میں سالانہ 9فیصد کمی ہو رہی ہے، وزیر پیٹرولیم

اسلام آباد:  وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ہمارے گیس ذخائر میں سالانہ 9فیصد کمی ہو رہی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ گیس کی طلب پورا کرنے کیلئے ایل این جی درآمد کرنا پڑتی ہے، کیونکہ ہمارے گیس ذخائر میں سالانہ 9فیصد کمی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی لیکج اور چوری میں فرق ہے،بلوچستان میں صرف 39فیصد گیس بلوں کی وصولی ہوتی ہے، گزشتہ 4سالوں میں گیس کا ایک بھی نیا کنکشن نہیں دیا گیا۔

مصدق ملک نے کہا کہ گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کیلئے کام ہو رہا ہے، بلوچستان میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 8سے 10فیصد گیس کی لیکج اور 61فیصد چوری ہوتی ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: نے کہا کہ گیس کی

پڑھیں:

سکردو میں "حسین سب کا" کی جھلکیاں (2)

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلک نوربخشیہ کے عالم دین مولانا عارف حسین، سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن، اسماعیلی کمیونٹی کے کریم خان اور مولانا حسین طارق نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے، نفرت اور تفرقہ بازی کے خلاف علماء کو صف اول میں کردار ادا کرنا ہوگا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سینئر صحافی سہیل وڑائچ بھی کانفرنس میں شریک ہوئے

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

سکردو میں سالانہ "حسین سب کا" کانفرنس کی جھلکیاں

اسلام ٹائمز۔ 32 ویں بین المذاہب و اتحاد بین المسلمین کانفرنس "حسین سب کا" سکردو میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان کے مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے نمائندہ علما، اسکالرز، سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ 32 واں بین المذاہب وارحاد بین المسلمین کانفرنس میں شیعہ، سنی، نور بخشی، اسماعیلی، ہندو، سکھ، براہمن اور مسیحی رہنماؤں کی بھرپور شرکت نے سکردو کو بین المذاہب رواداری اور قومی ہم آہنگی کی علامت بنا دیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلک نوربخشیہ کے عالم دین مولانا عارف حسین، سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن، اسماعیلی کمیونٹی کے کریم خان اور مولانا حسین طارق نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے، نفرت اور تفرقہ بازی کے خلاف علماء کو صف اول میں کردار ادا کرنا ہوگا۔ پروفیسر کلیان سنگھ سکھ رہنما و سیکرٹری جنرل کرتارپور مشن، کرنل شہباز (براہمن رہنما)، انتھونی نوید (مسیحی رہنما و ڈپٹی اسپیکر سندھ) نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ آئینی و انسانی فریضہ ہے، اور سکردو کی فضا بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔ سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا کہ بلتستان میں بین المذاہب بھائی چارہ پورے پاکستان کے لیے مشعل راہ ہے۔ منہاج القرآن بلوچستان کے رہنما صاحبزادہ احمد حسن فاروقی اور ضیاء اللہ شاہ بخاری (سربراہ اسلامی نظریاتی کونسل) نے کہا کہ بین المذاہب مکالمہ، برداشت اور مشترکہ قومی شناخت ہی پاکستان کے روشن مستقبل کی بنیاد ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • سکردو میں "حسین سب کا" کی جھلکیاں (2)
  • وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت حضرت بری امام سرکارؒ کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس
  • سینٹ: تحفظ مخبر کمشن کے قیام، نیوی آرڈیننس ترمیمی بلز، بلوچستان قتل واقعہ کیخلاف قرارداد منظور
  • پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں گزشتہ ہفتے کروڑوں ڈالر کی کمی ریکارڈ
  • زیر زمین ‘وائٹ ہائیڈروجن’ کے قدرتی ذخائر کی تلاش جاری، کیا بالآخر صاف ایندھن دستیاب ہوگیا ہے؟
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ
  • بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
  • مصدق ملک کی آذربائیجان میں کوپ 29 کے سربراہ سے ملاقات
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کی تیاری، پیٹرولیم لیوی مزید 10روپے تک بڑھانے پر غور
  • پیٹرول مزید مہنگاکرنےکی تیاری، لیوی 10 روپے تک بڑھانے پر غور