مشہور معرکے ’’جنگ قادسیہ‘‘ کا حقیقی مقام دریافت
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
لاہور:
ڈرہم یونیورسٹی، برطانیہ اور القادسیہ یونیورسٹی، عراق کے ماہرین آثار قدیمہ نے امریکی جاسوس سیارے سے کھینچی گئی تصاویر کی مدد سے مشہور اسلامی معرکے ’’جنگ قادسیہ‘‘ کا درست مقام دریافت کر لیا۔
یہ مقام عراق اور سعودیہ کی سرحد پہ کوفہ شہر کے نزدیک واقع ہے جس کی تصویریں امریکی سیارے نے 1973ء میں عرب اسرائیل جنگ کے دوران خفیہ طور پہ اتاری تھیں اور کچھ عرصہ قبل ڈی کلاسیفائی کی گئیں تاکہ ماہرین ان پہ تحقیق کر سکیں۔
ماہرین تصاویر کے ذریعے عراق سے مکہ مکرمہ جانے والے حج کے معروف راستے’’ درب ِ زبیدہ ‘‘پر تحقیق کر رہے تھے۔
تصاویر میں عرب مورخین کی کتب میں لکھے جنگ قادسیہ سے متعلق اشارے ملے جن سے مقام جنگ کا تعین ہوا جو تاریخ کی گردو مٹی تلے دب کر گم ہو چکا تھا۔
عراقی ماہرین پھر اس جگہ پہنچے جو اب ویران ہے، انھیں وہاں آبادی ہی نہیں جنگ کے آثار بھی مل گئے۔
فیصلہ کن جنگ قادسیہ نومبر 636ء میں حضرت عمر فاروقؓ، حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کی زیرقیادت اسلامی لشکر نے ایرانی ساسانی و بازنطینی فوج سے لڑی تھی جس کا سپہ سالار’’ رستم ‘‘تھا اس میں فتح کے بعد ہی ممکن ہوا کہ عراق، ایران اور ہندوستان تک اسلام کا پرچم لہرایا جا سکے، یہ ابتدائی تاریخ اسلام میں بہت اہم معرکہ تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنگ قادسیہ
پڑھیں:
بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بے قاعدہ نیند والے لوگوں میں ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
حال ہی میں ہونے والی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ دن میں مختلف اوقات میں سوتے ہیں اور جاگتے ہیں ان میں ممکنہ طور پر دل سے متعلق مہلک بیماری کا خطرہ 26 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے پایا کہ یہ بلند خطرہ اس بات سے منسلک ہے کہ آیا ان لوگوں نے رات کی تجویز کردہ سات سے نو گھنٹے کی نیند لی یا نہیں۔
اونٹاریو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے چلڈرن ہسپتال کے ایک سینئر سائنسدان جین فلپ کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ نیند کی باقاعدگی بڑے منفی قلبی عوارض کے خطرے میں اضافہ کرتی ہے۔
مطالعہ کے لیے محققین نے 72,000 سے زیادہ لوگوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جنہوں نے یو کے بائیو بینک میں حصہ لیا ہے۔ یوکے بائیوبینک ایک بڑے پیمانے پر صحت کے تحقیقی منصوبے کا پراجیکٹ ہے۔