برآمدات کیلئے حکومت اور نجی شعبے کا تعاون ناگزیر ہے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ناصر منصور قریشی نے پاکستان کی معاشی ترقی میں نجی شعبے کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ نجی شعبہ ملک کا ایک اہم شعبہ ہے جو بے روزگاری اور غربت کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے یہ سٹارٹ اپس اور چھوٹے کاروباروں کو سپورٹ کرکے جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دیتا ہے، نئی صنعتوں اور مواقع کی تخلیق کو آگے بڑھاتا ہے۔ صدر قریشی نے برآمدات کے فروغ میں نجی شعبے کی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، کانوں اور معدنیات، فوڈ پروسیسنگ، اور آئی ٹی جیسی صنعتوں میں زرمبادلہ کی کمائی کو بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے عوامی خدمات اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔نجی شعبے کی صلاحیتوں سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کیلئے آئی سی سی آئی کے صدر نے ایسی پالیسیوں پر زور دیا جو انٹرپرینیورشپ، اختراعات اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی روکنے کا حکم
پشاور:عدالت نے گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی معطل کردی۔
ہائی کورٹ میں کیپٹو پاور لیوی کی وصولی کے خلاف درخواستوں پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس قاضی جواد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی، جس میں عدالت نے گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں پر سے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی معطل کردی۔
عدالت نے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی معطل کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے تفصیلی جواب بھی طلب کرلیا۔
قبل ازیں درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ حکومت نے لیوی مقرر کرتے وقت متعلقہ صنعتوں سے مشاورت نہیں کی۔پیداواری صلاحیت اور دیگر عوامل کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ بغیر قواعد و ضوابط کے جلد بازی میں لیوی نافذ کی گئی۔
عدالت نے مؤقف سننے کے بعد حکومت کو آئندہ احکامات تک لیوی وصولی سے روک دیا۔