9 مئی کے معاملے پر اگر ظلم ہی کرنا ہے تو مذاکرات کا کیا فائدہ ہے، عارف علوی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ڈاکٹر عارف علوی— فائل فوٹو
سابق صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ 9 مئی کے معاملے پر اگر ظلم ہی کرنا ہے تو مذاکرات کا کیا فائدہ ہے۔
کراچی میں سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے معاملات ہمیں خود ٹھیک کرنے ہوں گے، ٹرمپ اپنے ملک سمیت دنیا بھر میں ڈیپ اسٹیٹ کی مداخلت نہیں چاہتے۔
عارف علوی نے کہا کہ پاکستان بہت اہم ملک ہے، تبدیلی ہم نے جمہوریت کے ذریعے لانی ہے، معیشت سمیت کسی شعبے میں بہتری نہیں آئی ہے، مشرق وسطیٰ سے سرمایہ کاری کے خواب دکھائے گئے وہ بھی پورے نہیں ہوئے۔
سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی گرفتاری کے خدشے کے باعث ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے۔
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ غریب غریب تر ہوگیا ہے، ڈھائی کروڑ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، رجیم چینج سے ملک کو 50 ارب روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ جی ڈی پی گروتھ 6 سے کم ہو کر 3 فیصد سے بھی کم ہوچکی ہے، حکومت کے پاس اپنا ڈی سی لگانے تک کا اختیار نہیں ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عارف علوی نے کہا کہ
پڑھیں:
پانی کے میٹر لگائیں،بل آئیں گے تو سمجھ آئے گی کہ پانی ضائع نہیں کرنا. لاہور ہائی کورٹ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 30 مئی ۔2025 )لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت نے ماحولیاتی آلودگی اور پانی کے ضیاع پر شدید برہمی کا اظہار کیا لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ماحولیاتی آلودگی اور پانی کے ضیاع پر شدید برہمی کا اظہار کیا. عدالت نے محکمہ ماحولیات کو ہدایت کی کہ پانی کے ضیاع کی روک تھام کے لیے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو خط لکھا جائے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ واٹر میٹرز لگیں گے اور بل آئیں گے تو لوگوں کو خود بخود سمجھ آ جائے گی کہ پانی ضائع نہیں کرنا.(جاری ہے)
عدالت نے کہا کہ پائپ سے گاڑیاں دھونا بند کرائیں، اور خط میں یہ بات شامل کی جائے کہ پائپ کے بجائے واٹر اسپرنکلرز کا استعمال یقینی بنایا جائے عدالت نے موجودہ پانی کی صورتحال کو الارمنگ قرار دیتے ہوئے حکومت اور متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت کی.
دوران سماعت عدالت نے کہا کہ آج کل پی ڈی ایم اے بہت ایکٹو ہو گیا ہے اور سی بی ڈی کا واٹر ٹینک ایک بہترین مثال ہے، جس سے پنجاب حکومت کو بھی استفادہ حاصل کرنا چاہیے سماعت کے دوران ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں سے واسا اور پی ایچ اے کے درمیان تنازع ختم نہیں ہو سکا، جس کے باعث انڈر گرانڈ واٹر کا موثر استعمال نہیں ہو رہا. عدالت نے واسا کی مشینری کی خرابی پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ پی ڈی ایم اے کے مطابق آپ کی مشینری ہی خراب ہے، تو کام کیسے ہو گا؟ عدالت نے واضح کیا کہ واسا کو اب مزید سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا. عدالت نے ٹریفک وارڈنز کے ہیلتھ اﺅلانس پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ ٹریفک وارڈنز انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں اس پر سرکاری وکیل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ اس حوالے سے کام جاری ہے.