ساتھی اور حمایتی ہونے کا دم بھرنے والے ایلون مسک کی ایک حرکت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے مشکل کھڑی کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف بردادی میں ایلون مسک نے بھی شرکت کی۔

ایلون مسک ٹرمپ کے پُرجوش حامی، صدارتی انتخابی مہم کے سب سے اہم ڈونر اور اب ان کی کابینہ کے رکن بھی ہیں۔ 

تاہم تقریب حلف برداری میں ان کی ایک حرکت سے تنازع کھڑا ہوگیا جب ایلون مسک نے ٹرمپ کو منتخب کرانے پر امریکیوں کا شکریہ ادا کیا۔

ایلون مسک نے اپنے ہاتھوں سے دو بار سیلوٹ کیا جو کہ ہو بہو نازی سلام کا طریقہ ہے۔ جسے ’سیگ ہیل‘ یا نازی سلام کہا جاتا ہے۔

سلام کے اس انداز کو 1926 میں نازی پارٹی نے باضابطہ طور پر اپنایا تھا۔ سلام کے اس طریقے کو ایڈولف ہٹلر کی فرمانبرداری کی علامت سمجھا جاتا تھا۔

یاد  رہے کہ اس طرزِ سلام کو مغربی ممالک میں یہود مخالف سمجھا جاتا ہے۔ جرمنی، آسٹریا اور سلوواکیا میں یہ غیر قانونی ہے۔

ایلون مسک کے اس متنازع عمل پر سوشل میڈیا صارفین نے ملا جلا رجحان دیا۔ اکثر نے اسے کھلم کھلا فاشسٹ عمل اور نازی ازم کی حمایت قرار دیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایلون مسک

پڑھیں:

تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل

بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان آٹھویں دہائی کے متعلق یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے انصاراللہ یمن کو اسرائیل کے خلاف ایک بڑا خطرہ قرار دینے کے بعد، اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے نہایت سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے ہاتھ بچوں اور عورتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، وہ جلد ہی ہمارے خطے سے باہر نکال دیے جائیں گے۔ نیتن یاہو کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے انصاراللہ کو اسرائیل کے لیے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک کہا اور وعدہ کیا کہ اس خطرے کے خاتمے کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑا، کیا جائے گا۔

صیہونی وزیراعظم کے جواب میں انصاراللہ کے رہنما نے ان بیانات کو مجرمانہ لفاظی قرار دیا ہے۔ حزام الاسد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ لوگ جلد ہی اس خطے سے نکال دیے جائیں گے جنہیں اعلانِ بالفور کے ذریعے یہاں لایا گیا تھا، وہ غاصب جو معصوم بچوں اور عورتوں کے خون میں اپنے ہاتھ رنگ چکے ہیں۔ انہوں نے یمنی عوام کی مزاحمت کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ مستضعفوں کو تمہارے ظلم و فساد سے نجات دلائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ برا انجام کس کا ہوتا ہے، حق رکھنے والے مظلوموں کا یا مجرم غاصبوں کا؟ قابلِ ذکر ہے کہ بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ چونکہ اسرائیل نے اپنی ریاست کا اعلان 14 مئی 1948 کو، برطانوی قیمومیت کے خاتمے کے بعد کیا تھا، اس لحاظ سے یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس کی زوال پذیری کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، اور 2028 سے پہلے اس کا انجام متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسد زبیر شہید کو سلام!
  • عورتوں کو بس بچے پیدا کرنے والی شے سمجھا جاتا ہے؛ ثانیہ سعید
  • میئر نیویارک کا انتخاب: بیلٹ پر ممدانی کا نام 2 مرتبہ آنے پر ایلون مسک کی تنازع کھڑا کرنیکی کوشش
  • ہم تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں: ظہران ممدانی، میئر منتخب ہوئے تو فنڈز نہیں دوں گا: ٹرمپ
  • ناظم آباد میں باراتیوں کو شادی کی خوشی میں فائرنگ کرنا مہنگا پڑ گیا
  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • بین السیاراتی پراسرار دمدار ستارہ اٹلس تھری آئی ’غیر ارضی خلائی جہاز‘ ہوسکتا ہے، ایلون مسک
  • کیا حکومت نے یوم اقبال پر عام تعطیل کا اعلان کردیا؟
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری