بیجنگ :  چین کی وزارت انسانی وسائل اور سماجی تحفظ  نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 2024 میں چین کے شہروں اور قصبوں میں روزگار کے  12.56 ملین نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں  اور روزگار کی صورتحال مجموعی طور پر مستحکم رہی ہے۔  ملک بھر میں بے روزگاری کی اوسط شرح 5.1فیصد رہی. سال 2024 کے اختتام پر غربت سے نکلنے والے 33.

052 ملین افراد  کو روزگار ملاہے اور  6.65 ملین بیمہ شدہ کاروباری اداروں کو 38.6 بلین یوآن کی بے روزگاری انشورنس جاری کی گئی۔ وزارت انسانی وسائل و سماجی تحفظ کے متعلقہ حکام کا کہنا تھا  کہ چین میں سماجی تحفظ کے نظام میں اصلاحات کو  آگے بڑھایا جا رہا ہے،ریٹائرمنٹ کی قانونی عمر کو بتدریج توسیع دینے کی پالیسی کو  بھی مستحکم اور منظم انداز میں فروغ دیا جارہا ہے اور  نئے شعبوں میں کام کرنے والوں  کے لئے  “انجری پروٹیکشن”  پر مبنی آزمائشی  منصوبے میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ 2024 کے اختتام تک چین میں  1.389 ارب سوشل سیکیورٹی کارڈ ہولڈرز موجود تھے، جن میں سے 1.07 ارب کو الیکٹرانک سوشل سیکیورٹی کارڈ  ملا ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی

عالمی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف نے مالی سال 2025 کے لیے پاکستان کی خام ملکی پیداوار یعنی جی ڈی پی کی شرح نمو کی پیش گوئی کو کم کر کے 2.6 فیصد کر دیا ہے، جو کہ جنوری 2025 میں عالمی ادارے کی جانب سے لگائے گئے 3 فیصد کے تخمینے سے کم ہے۔

تاہم 2026 کا تخمینہ 3.6 فیصد پر قدرے پر امید دکھائی دیتا ہے، ’پالیسی کی تبدیلیوں کے درمیان ایک نازک موڑ‘ کے عنوان سے اپنی تازہ ترین ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں آئی ایم ایف نے افراط زر کی توقعات کی بھی نظر ثانی کی ہے-

یہ بھی پڑھیں: بجٹ برائے مالی سال 26-2025: معاملات آئی ایم ایف ہی طے کرے گا

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح مالی سال 2024 میں 23.4 فیصد کی انتہائی بلند سطح سے گر کر مالی سال 2025 میں 5.1 فیصد اور مالی سال 2026 میں 7.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق بے روزگاری میں بتدریج کمی متوقع ہے، جو 2024 میں 8.3 فیصد سے 2025 میں 8 فیصد تک پہنچ جائے گی ، جس میں 2026 کے مالی سال میں مزید کمی کے ساتھ 7.5 فیصد تک متوقع ہے۔

مزید پڑھیں:آئی ایم ایف کی ادائیگی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی

ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2024 میں منفی 0.5 فیصد کے مقابلے میں 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 0.1 فیصد تک محدود رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے بارے میں 2026 میں منفی 0.4 فیصد تک محدود رہنے کا بتایا گیا ہے۔

حکومت کے قرضے میں آسانی پیدا ہونے کا امکان ہے، جو 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 5.6 فیصد پر آ جائے گا جو 2024 میں منفی 6.8 فیصد تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف افراط زر جی ڈی پی خام ملکی پیداوار شرح عالمی مالیاتی فنڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نظر ثانی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی میں 4 سالہ بچہ والد کی پستول سے کھیلتے ہوئے اتفاقیہ گولی لگنے سے جاں بحق
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان
  • اے ڈی بی کا پاکستان کیلئے 33 کروڑ ڈالر اضافی امداد کا اعلان
  • انجمن تحفظ عزاداری جنوبی پنجاب کا اجلاس، محرم الحرام سے قبل مسائل کی نشاندہی 
  • بیوائیں تمام شہریوں کی طرح روزگار، وقار، برابری اور خودمختاری کا حق رکھتی ہیں، سپریم کورٹ
  • سابق کپتان عروج ممتاز نے ڈاکٹر بن کر علاج بھی کرڈالا
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی
  • ایک ہی بچہ 2 مرتبہ پیدا ہوگیا، آخر ماجرا کیا ہے؟
  • 2010ءسے 2020ء کے دوران پاکستان میں 430 زلزلے آئے: شیری رحمان
  • زمین کے تحفظ کیلئے ہمیں قدرتی وسائل اور درخت بچانے ہیں: مریم نواز