پاسبان حریت جموں کشمیر کی جانب سے جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح سے بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ان ہزاروں شہریوں کو قتل کر چکی ہے جو اپنے جمہوری، سیاسی اور سماجی حقوق کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ہندوستان نے نام نہاد جمہوریت کے مہینے میں مقبوضہ کشمیر کے اندر نو سے زائد بار نہتے شہریوں کا اجتماعی قتلِ عام کیا۔ دنیا بھارتی جنگی جرائم کا نوٹس لیتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پائیدار حل کیلئے کردار ادا کرے۔ پاسبان حریت جموں کشمیر کی جانب سے جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح سے بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ان ہزاروں شہریوں کو قتل کر چکی ہے جو اپنے جمہوری، سیاسی اور سماجی حقوق کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ پاسبان حریت کی جانب سے بھارتی فوجیوں کے جنگی جرائم پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کی حکومت نے اپنے زیر قبضہ ریاست جموں کشمیر میں ڈھونگ جمہوریت کے مہینے جنوری میں گزشتہ تین دہائیوں میں ہزاروں کشمیری شہریوں کو اجتماعی قتلِ عام کے دردناک واقعات میں شہید کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف برسوں میں جنوری کہ مہینے میں جس کی 26 کو بھارت یوم جمہوریہ مناتا ہے بھارتی قابض فوجیوں نے نو سے زائد مرتبہ اجتماعی قتلِ عام کے مجرمانہ فعل کا ارتکاب کرتے ہوئے قابض افواج نے کشمیری شہریوں کو بربریت کا نشانہ بنایا جس میں سینکڑوں شہریوں کو شہید اور ہزاروں زخمی کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کو جمہوری ملک کہنا ایک اجتماعی جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔ بھارتی غاصب فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں ماہ جنوری میں جس طرح سے کشمیری عوام کا قتلِ عام کیا ہے اقوامِ متحدہ کو بھارت سے ان تمام جرائم کا حساب لینا چاہیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 8 جنوری 1990ء کو بھارتی فوجیوں نے سرینگر شہر میں نہتے شہریوں پر فائرنگ کی جس میں 17 شہری شہید ہو گئے تھے۔ 19 جنوری 1990ء کو دلی سرکار نے مقبوضہ میں پہلی مرتبہ گورنر راج نافذ کر کے بدنام زمانہ جگ موہن کو کشمیری عوام کے قتلِ عام کی کھلی چھوٹ دی تھی۔ 21 جنوری 1990ء گاؤ کدل علاقے میں بھارتی دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے 60 سے زائد شہریوں کو شہید کیا اور تین سو کے قریب شہری زخمی ہو گئے۔ 22 جنوری 1990ء کو عالمگیری بازار میں قابض فورسز نے 10 شہریوں کو شہید کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 جنوری 1990ء کو ہندواڑہ میں دہشت گرد بھارتی فوجیوں نے 26 نہتے شہریوں کو شہید کیا۔جنوری 1991ء کو مگر مال علاقے میں 16 شہری شہید کیے گئے۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شہریوں کو شہید جنوری 1990ء کو پاسبان حریت فوجیوں نے شہید کیا

پڑھیں:

بھارت پاک حالیہ لڑائی میں یتیم ہونے والے بچوں کو راہول گاندھی گود لیں گے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جولائی 2025ء) بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھارت کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والے ان 22 یتیم بچوں کی تعلیم کے تمام اخراجات اٹھائیں گے جو مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران یتیم ہوئے تھے۔

یہ بچے اس متنازعہ علاقے کے مغربی حصے پونچھ سے تعلق رکھتے ہیں جو پاکستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع ہے۔

دریں اثنا منگل کے روز بھارتی حکام نے بتایا کہ پہلگام حملے میں مبینہ طور پر ملوث تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے، جس حملے نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعے کو جنم دیا تھا۔

(جاری ہے)

راہول گاندھی کے منصوبے کی مزید تفصیلات

جموں و کشمیر کانگریس کے مطابق، راہول گاندھی ان بچوں کی تعلیم کا خرچ ان کی گریجویشن تک خود برداشت کریں گے۔

جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید کرّا جموں و کشمیر نے بتایا کہ ’’راہول گاندھی نے پونچھ میں بمباری کے بعد متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے ہمیں ہدایت دی کہ ہم ان بچوں کی فہرست تیار کریں جنہوں نے اپنے والدین، خاص طور پر خاندان کی کفالت کرنے والے والد یا والدہ کو کھو دیا ہے، اور ہم نے یہ فہرست انہیں فراہم کر دی۔

‘‘

صرف ضلع پونچھ میں مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان چار دن کی گولہ باری اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں 13 عام شہری ہلاک ہوئے، جبکہ مجموعی طور پر 28 افراد کی ہلاکت رپورٹ ہوئی۔

کرّا کے مطابق، ان بچوں کے لیے مالی امداد کی پہلی قسط بدھ کو جاری کی جائے گی۔

راہول گاندھی نے اپریل 2024 کے انتخابات کے بعد لوک سبھا (بھارت کی پارلیمان کے ایوانِ زیریں) میں قائدِ حزبِ اختلاف کی حیثیت سے خدمات انجام دینا شروع کیں۔

اس سے قبل وہ کانگریس پارٹی میں مختلف اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں، جن میں پارٹی کی صدارت بھی شامل ہے۔ بھارتی پارلیمان میں عسکری کارروائیوں پر بحث

پہلگام حملے کے بعد بھارتی فوج نے ’’آپریشن سیندور‘‘ کے نام سے پاکستان اور پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں دہشت گردی کے ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے کارروائیاں شروع کیں۔

یہ کارروائیاں اپریل میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے مہلک حملے کے جواب میں کی گئیں، ج میں 26 افراد، جن میں زیادہ تر ہندو مرد تھے، ہلاک ہوئے تھے۔

گزشتہ پیر سے شروعہونے والے بھارتی پارلیمان کے مانسون اجلاس کے دوران ''آپریشن سیندور‘‘ پر گرما گرم بحث ہوئی۔

وزیرِ اعظم نریندر مودی نے منگل کو پارلیمان کے اجلاس میں بحث کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن پر پاکستان کے پروپیگنڈے کو فروغ دینے کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ پاکستان کو ایسا جواب دیا گیا جس کو وہ کئی سالوں تک یاد رکھے گا۔

دوسری طرف راہول گاندھی نے پہلگام حملے کو مودی حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ 29 بار یہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ انہوں نے ہی بھارت اور پاکستان کے درمیان فائر بندی کرائی۔ راہول گاندھی نے وزیر اعظم مودی کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو ٹرمپ کا نام لے کر کہیں کہ وہ جنگ بندی کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں۔‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • فلسطین لبریشن آرگنائزیشن پر امریکی پابندیاں حیران کن ہیں، چینی وزارت خارجہ
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں انشورنس سیکٹر میں اصلاحات کی تجویز
  • مقبوضہ کشمیر, حریت کانفرنس نے 5 اگست کو ہڑتال کی کال دیدی
  • نام نہاد امریکی امداد کیخاطر 1 ہزار 330 فلسطینی شہری شہید
  • بیلجیئم نے اسرائیلی فوجیوں کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ آئی سی سی کو بھجوا دیا
  • ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی پریس کانفرنس، جرائم و تفتیشی پیش رفت پر بریفنگ
  • عالمی سطح پر پاکستان کی شنوائی اور بھارت کی رسوائی ہو رہی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید؛ تعداد 5 ہوگئی
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز نے مزید دو کشمیری نوجوان شہید کر دیے
  • بھارت پاک حالیہ لڑائی میں یتیم ہونے والے بچوں کو راہول گاندھی گود لیں گے