حکومت سنبھالنے کے بعد پہلی دعائیہ تقریب میں شرکت کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن کے معروف چرچ نیشنل کیتھیڈرل پہنچے لیکن وہاں انھیں غیر متوقع طور پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دعا کروانے والی چرچ کی بشپ ماریان ایڈگر بڈے نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ ہم جنس پرستوں، غریب تارکین وطن اور ٹرانس جینڈرز کے بچوں پر رحم کریں۔

بشپ نے التجا کی کہ ہمارے خدا کے نام پر، میں آپ سے کہتا ہوں کہ ہمارے ملک کے ان لوگوں پر رحم کریں جو اب خوفزدہ ہیں۔ ٹرانس جینڈرز کے بچوں کی زندگی کا معاملہ بھی ہے۔

چرچ کی بشپ نے تارکین وطن کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ  اکثر تارکین وطن محنت مزدوری کرتے ہیں۔ ان کا جرائم سے کوئی لینا دینا نہیں۔

بشپ نے کہا یہ تارکین وطن ہمارے پولٹری فارموں، دفاتر کی عمارتوں اور دیگر مقامات کو صاف کرتے ہیں۔ گوشت کی پیکنگ پلانٹس میں مزدوری کرتے ہیں، ریستورانوں میں برتن دھوتے ہیں اور اسپتالوں میں رات کی شفٹوں میں کام کرتے ہیں۔

چرچ کی بشپ نے مزید کہا کہ ہو سکتا ہے ان کے پاس سفری دستاویزات نہ ہوں، وہ شہریت نہ حاصل کرپائے ہوں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ جرائم پیشہ ہیں۔ ان کی اکثریت محنتی ہے۔

بشپ بڈے نے غیر دستاویزی تارکین وطن کو ٹیکس دہندہ اور اچھے پڑوسی کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری برادریوں میں ان لوگوں پر رحم کریں جن کے بچے ڈرتے ہیں کہ ان کے والدین کو چھین لیا جائے گا۔ ہمارا خدا ہمیں سیکھاتا ہے کہ اجنبیوں پر رحم کریں کیونکہ ہم سب بھی کسی وقت اس سرزمین پر اجنبی تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے دعائیہ تقریب میں چرچ کے ان خیالات پر کچھ نہیں کہا تاہم باہر نکل کر جب ایک صحافی نے اس سے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا کہ یہ زیادہ پُرجوش نہیں تھا، یہ اچھی دعائیہ تقریب نہیں تھی۔ وہ (بشپ) اس سے بہت بہتر کرسکتے تھے۔

یاد رہے کہ تقریب حلف برداری کے بعد اپنے پہلے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ ہم جنس پرستوں، ٹرانس جینڈرز اور تارکین وطن پر برس پڑے تھے۔

نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اب سے امریکا کی سرکاری پالیسی یہ ہوگی کہ صرف دو جنسوں یعنی مرد اور عورت کو تسلیم کیا جائے گا اور یہی ہوش اور عقل کی بات ہے۔

ٹرمپ نے امیگریشن پر پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیدائشی حق شہریت ختم کرنے کی کوشش کروں گا اور لاکھوں غیر ملکی مجرموں کو واپس ان کے ملک بھیجنے کا عمل شروع کردیں گے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دعائیہ تقریب ڈونلڈ ٹرمپ تارکین وطن کرتے ہیں کہا کہ

پڑھیں:

آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے

آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے۔

عثمان خواجہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں تارکینِ وطن پر ہاؤسنگ کے بحران کے الزام پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ تارکینِ وطن نے آسٹریلیا میں جو حصہ ڈالا ہے اس کا جشن منانا چاہیے، یہ حقیقت نہیں ہے کہ تارکینِ وطن کی وجہ سے ہاؤسنگ کا بحران پیدا ہوا ہے۔

عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ کورونا کی وباء کے دوران جب تارکینِ وطن آسٹریلیا نہیں آ رہے تھے تب بھی ہاؤسنگ کے شعبے میں قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں۔

آسٹریلوی کرکٹر نے مزید کہا ہے کہ مجھے یہ الزام مایوس کرتا ہے، آسٹریلیا تارکینِ وطن کی وجہ سے ہی بنا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب تک آپ کا تعلق فرسٹ نیشن یا آبائی نسل سے نہیں تو پھر کسی نہ کسی طرح ہم سب تارکینِ وطن ہیں، تارکینِ وطن کمیونٹی آسٹریلیا کا بہت بڑا اثاثہ ہے۔

واضح رہے کہ عثمان خواجہ 4 سال کی عمر میں والدین کے ہمراہ پاکستان سے آسٹریلیا منتقل ہو گئے تھے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کا پاک بھارت کشیدگی پر ردعمل سامنے آگیا
  • پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد آج ہوگا
  • پاک بھارت تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے، دونوں مسئلہ خود حل کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاکستان کی پہلی” بجلی پیدا کرنے والی” سڑک تیار
  • امریکہ نئے دلدل میں
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی الیکشن لڑنے کا واضح ترین سگنل دیدیا
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ تارکینِ وطن کے حق میں بول پڑے
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان