Express News:
2025-06-09@19:23:03 GMT

2025 ہم سے کیا تقاضا کرتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

2025 ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ جو منفی کام اور سرگرمیاں ہم 2024 میں کرتے چلے آئے ہیں ہم اُن سے اجتناب کریں گے۔ ہم معاشرے کو اپنی مثبت سرگرمیوں کے ذریعے سرسبز، خوبصورت، خوشحال اور پُرامن بنائیں گے۔

اگر ہم آلودگی کا موجب بن رہے ہیں تو ہم اپنے رویے کو مثبت بناکر اپنی اپنی سطح پر معاشرے کو سرسبز اور خوبصورت بناسکتے ہیں، اس کےلیے ضروری ہے کہ ہمیں اردگرد کوڑا کرکٹ کو ختم کرنا ہوگا۔ آپ مقامی انتظامیہ کی مقرر کردہ جگہوں پر کوڑا کرکٹ ڈالیں یا اپنے گھر کا کوڑا کرکٹ اُن کے مقرر کردہ بندے کو دیں۔ ماحول کو صا ف رکھنے کےلیے یہ سب سے ہم قدم ہے۔

ہمیں ماحول کو صاف رکھنے کےلیے ایک اہم کام کرنا ہے کہ ہمیں چیک کرنا ہے کہ ہماری بائیک، گاڑی، رکشہ، ویگن یا کوئی اور وہیکل جو ہم استعمال کر رہے ہیں، وہ اگر دھواں دے رہی ہے تو ہم فوری طور پر اسے ٹھیک کروائیں تاکہ فضائی آلودگی کے پھیلانے کا باعث ہم نہ بنیں، جو پوری دنیا کے ساتھ ساتھ ہمارا بھی اہم مسئلہ ہے۔ جس کے اثرات ہم ہر سال اسموگ کی شکل میں دیکھتے ہیں جو ہمارے معاشرے میں پانچویں موسم کی جگہ لے چکا ہے۔ اس کے تدارک کےلیے ہمیں یہ اقدامات کرنے بہت ضروری ہیں، کیونکہ ان کے نہ کرنے سے ہم فطرت کو آلودہ کر رہے ہیں۔ اس کےلیے ہمیں انتہائی سنجیدگی کے ساتھ اپنی صنعتوں، کارخانوں اور فیکٹریوں میں ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے ہم آبی آلودگی کے ملکوں میں شمار نہ ہوں بلکہ دنیا بھر کے ساتھ آبی آلودگی کو ختم کرنے کےلیے ہماری جدوجہد کو بھی سراہا جائے۔

یہ نیا سال ہم سے یہ بھی تقاضا کرتا ہے کہ اگر ہم صوتی آلودگی سے معاشرے کا امن خراب کرتے ہیں تو اپنے اس رویے کو بھی بالکل ختم کریں۔ ہم سڑکوں پر بلاوجہ ہارن بجا کر یا محلوں اور کالونیوں میں بلند آواز میں ٹیپ ریکارڈ یا ساؤنڈ سسٹم کے ذریعے صوتی آلودگی کی وجہ بن رہے ہیں۔ اس ضمن میں ہم ترقی یافتہ ملکوں کو دیکھیں کہ اور اپنے اوپر سے تھرڈ ورلڈ کی چھاپ کو ختم کریں۔ نیا سال ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ بے ہنگم سوسائٹیوں اور پلازوں کے بنانے سے گریز کریں، کیونکہ ان کےلیے زرعی زمینوں، کھیتوں اور باغات کو جس بے رحمی سے ختم کیا جارہا ہے اُس کی روک تھام کی جا سکے۔ جس قدر سرعت کے ساتھ سوسائٹیاں اور کمرشل پلازے بنائے جارہے ہیں ایسا لگتا ہے کہ مستقبل میں انسانوں کی نسبت کمرشل پلازے اور مارکیٹس زیادہ ہوں گی۔

اس سال کا یہ بھی تقاضا ہے کہ انسانی زندگی کی ترویج کی ضروریات زندگی معاشرے میں ہر انسان کو میسر ہوں تاکہ ان کی عدم دستیابی سے کوئی شخص خودکشی نہ کرے۔ نئے سال میں غریب بچیوں کو جو جہیز نہ ہونے کی وجہ سے شادی کی عمر تک پہنچنے کے باوجود شادی نہیں کرپاتیں، اُن کےلیے نہ صرف ریاست بلکہ ہمیں بھی انفرادی طور پر ایسے فلاحی منصوبے بنانے کی ضرورت ہے کہ ان کے والدین کو کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلانا پڑیں۔

رواں سال پرامن سال ہو، معاشرے سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو۔ معاشرے میں تمام انسان ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہیں۔ ایک دوسرے کو برداشت کریں۔ ایک دوسرے کو تسلیم کریں۔ اپنے آپ کو صوبائی، لسانی، مذہبی، فرقہ وارانہ اور ذات پات کی تفریق سے آزاد کرکے صرف اور صرف پاکستانی سمجھیں۔ رواں سال میں ہم اپنے معاشرے کو پرامن بنا کر ایسی مثال قائم کریں جس کو دنیا بھر میں توقیر کی نظر سے دیکھا جائے۔

رواں سال تقاضا کرتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں یکساں تعلیم کا نظام قائم ہو اور تعلیم حاصل کرنا ہر شخص کےلیے ضروری ہو۔ کوئی بھی تعلیم کی اہمیت سے انکاری نہ ہو۔ یکساں تعلیم سے ہی معاشرے میں تفریق ختم کی جاسکتی ہے۔ اسی طرح معاشرے میں تمام انسانوں کو ترقی کے برابر مواقع فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

رواں سال تقاضا کرتا ہے کہ معاشرے سے اقربا پروری کا خاتمہ ہو۔ ملازمتوں کے حصول کےلیے صرف اور صرف میرٹ کو ترجیح دی جائے اور اقربا پروری کے تاثر کو ختم کرکے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان کی از سر نو تعمیر کی جائے۔ ایک ایسا پاکستان جو صحیح معنوں میں ملک میں بسنے والے تمام شہریوں کا پاکستان ہو۔ جس میں اشرافیہ کو اور عوام کو برابر کے حقوق میسر ہوں۔ ایک قانون بنادیا جائے کہ جو شخص یہاں سکونت کرے گا وہی اس ملک کا شہری تصور ہوگا۔ دوسرے ملکوں میں رہنے والے جنہوں نے وہاں کی شہریت اختیار کرلی ہے انھیں صرف اُس ملک کا ہی شہری تصور کیا جائے گا۔

2025 کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے ملک کو اقلیتوں کےلیے محفوظ بنائیں تاکہ اقلیتیں دیار غیر میں رہنے کے بجائے اپنے ملک میں رہنے کو ترجیح دیں۔ اُن کو برابر کا شہری تسلیم کریں اور ہر سطح پر انہیں مواقع دیں۔ ان کےلیے دی گئی مراعات جیسے 5 فیصد کوٹے کے حصول کےلیے ایسا نظام وضع کریں کہ اس کے حصول کےلیے انہیں علیحدہ سے جدوجہد نہ کرنی پڑے۔

رواں سال خواتین کو برابری کے یکساں مواقع دینے کا بھی خواہاں ہے اور چاہتا ہے کہ ان کےلیے جو قانون سازی کی گئی ہے اُس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

غرض نیا سال ایک ایسے معاشرے کی از سر نو تشکیل کا خواہاں ہے جو صحیح معنوں میں ’’پاک ستان‘‘ ہو۔ جہاں سے گزرنے والی ہوا بھی یہاں سے گزرنے پر فخر محسوس کرے۔ یہاں پر روشنی دینے والا سورج بھی اپنے اوپر غرور کرے اور یہاں پر رات کو چاندنی دینے والا چاند خوش ہو کہ میں ایسے دیس میں چاندنی بانٹ رہا ہوں جس میں صحیح معنوں میں پاک لوگ رہتے ہیں۔

2025 کی اس خواہش کو حقیقت میں بدلنا ہم سب کی ذمے داری ہے اور ہم اس سال عہد کریں کہ اپنے معاشرے کو سرسبز، خوبصورت، خوشحال اور پرامن بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تقاضا کرتا ہے کہ معاشرے کو رواں سال کہ ان کے ہے کہ ہم ن کےلیے رہے ہیں ا لودگی کے ساتھ کو ختم اپنے ا

پڑھیں:

مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان

اسلام آباد:

ملک بھر کے بجلی صارفین کو مالی سال 2025-26میں بجلی کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ تمام سرکاری بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے نیپرا سے اربوں روپے کی اضافی رقوم صارفین سے وصول کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔

یہ درخواستیں نیپرا کو ملٹی ایئر ٹیرف (MYT) کے تحت جمع کرائی گئی ہیں جو مالی سال 2025-26سے 2029-30تک کے عرصے پر محیط ہے۔ نیپرا نے ان درخواستوں پر سماعت 13 جون کو مقرر کر دی ہے اور تمام فریقین کو اپنی رائے دینے کی دعوت دی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کیلیے بجلی سستی اور باقی ملک کیلیے مہنگی کردی گئی، نوٹی فکیشن جاری

آٹھوں سرکاری ڈسکوز  گیپکو، میپکو، کیسکو، سیپکو، حیسکو، پیسکو، ٹیسکو اور ہزیکو  نے مالی سال 2025-26کے لیے عبوری ریونیو تقاضے پیش کیے ہیں جن کی مجموعی مالیت کھربوں روپے تک پہنچتی ہے۔

میپکو نے سب سے زیادہ 139.1 ارب روپے مانگے ہیں۔پیسکو، 81.4 ارب روپے،گیپکو، 67.8 ارب روپے،سیپکو 58 ارب روپے،کیسکو 50.1 ارب روپے،حیسکو: 39.4 ارب روپے،ہزیکو، 12.3 ارب روپے اور

ٹیسکونے 7.3 ارب روپے مانگے ہیں،ڈسکوز کی درخواستوں میں آپریشن و مرمت کے اخراجات بھی نمایاں ہیں، جن میں ملازمین کی تنخواہیں، پنشن مراعات اور مرمت کے اخراجات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی طرف سے اعلان کردہ بجلی کے فی یونٹ 7.41روپے کمی کا اسپیشل ریلیف اب بھی برقرار

کمپنیوں نے سرمایہ کاری پر واپسی اور اثاثوں کی قدر میں کمی کی مد میں بھی خطیر رقوم مانگی ہیں،میپکو 8.9 ارب ڈیپریسی ایشن، 16.3 ارب RORB،گیپکو 4.8 ارب، 8.8 ارب،پیسکو، 5.6 ارب، 12.3 ارب،کیسکونے  297 کروڑ ڈیپریسی ایشن، 15.7 ارب RORB مانگیں کئی۔

کمپنیوں نے گزشتہ سالوں کے بقایاجات بھی شامل کیے ہیں،میپکو نے 59.5 ارب،پیسکو، 29.3 ارب،گیپکو، 24.4 ارب،سیپکو 25.6 ارب،کیسکو 16.3 ارب،حیسکو، 5.8 ارب، نیپرا کا کہنا ہے کہ عوامی سماعت کے دوران تمام فریقین کو اظہارِ خیال کا مکمل موقع دیا جائے گا تاکہ صارفین پر پڑنے والے مالی بوجھ پر شفاف طریقے سے غور کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا میں گروتھ نیچے گئی پاکستان میں بڑھی ہے، خرم شہزاد
  • وفاق کو قرض دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکادعویٰ
  • گوہر اعجاز نے اقتصادی استحکام کا روڈ میپ دے دیا
  • مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا
  • فرد سے معاشرے تک عیدِ قربان کا پیغام
  • منڈی بہاء الدین، لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش کھیت سے برآمد
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کا لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں کا دورہ، سپاہیوں کے ہمراہ نمازِ عید ادا کی
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • عید الاضحیٰ فکر، قربانی اور اتحاد کا مقدس وقت ہے،دعا ہے یہ مبارک موقع ہمارے معاشرے میں ہم آہنگی کو فروغ دے: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور پاک افواج کا پاکستانی عوام کے نام پیغام