پنجاب حکومت نے فرانزک سائنس ایجنسی کے ایکٹ 2024 کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
عرفان ملک: پنجاب حکومت نے فرانزک سائنس اتھارٹی کے قیام کے لیے ایکٹ 2024 کی منظوری دے دی ہے۔ اس نئے قانون کے تحت پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو مزید بااختیار بنایا جائے گا۔
پنجاب حکومت نے یہ ایکٹ منظوری کے لیے پنجاب اسمبلی میں بھجوا دیا ہے۔
نئے مجوزہ بل کے مطابق پنجاب کے وزیراعلیٰ فرانزک سائنس ایجنسی کی چیئرپرسن ہوں گے، جبکہ ان کے ماتحت 13 ارکان ہوں گے جن میں سیکرٹریز، فرانزک ماہرین اور دیگر متعلقہ افراد شامل ہوں گے۔
ایک مقدمہ سننے سے اتنی پریشانی ہو گئی بنچ سے کیس ہی منتقل کر دیا گیا؟ سپریم کورٹ
کابینہ کی جانب سے فرانزک سائنس اتھارٹی ایکٹ 2024 کی منظوری دی جاچکی ہے، جس کا مقصد فرانزک مواد کی مزید تشریح کرنا ہے۔ اس قانون کے تحت ویڈیو، آڈیو فرانزک اور دیگر شواہد کو قانونی حیثیت حاصل ہوگی، جو 2007 کے سابقہ قانون میں سقم کی وجہ سے نہ ہو سکی تھی۔
مزید یہ کہ وزیر اعلیٰ فرانزک سائنس اتھارٹی کے وائس چیئرمین اور چیئرپرسن کا انتخاب بھی کر سکیں گے۔
مستحقین کو اس بار رمضان نگہبان پیکیج کارڈز کی شکل میں ملے گا: مریم اورنگزیب
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ چیلنج کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-08-24
لاہور (سیاسی نمائندہ) تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے اس بل کے خلاف باقاعدہ درخواست کو صدر پاکستان،وزیراعظم، گورنر پنجاب، وزیراعلیٰ پنجاب سمیت اعلیٰ حکام کو بھی ارسال کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع نے کہا ہے کہ آج لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء کو چیلنج کیا جائے گا اور حکمِ امتناع کی درخواست بھی دائر کی جائے گی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق غیر جماعتی اور ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر جماعتی ماڈل سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرے گا اور مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسروں کا کنٹرول بلدیاتی اختیارات کو متاثر کرے گا۔ مزید کہا گیا کہ مالیاتی اختیارات کی مرکزیت بلدیاتی خودمختاری کے منافی ہے جبکہ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار غیر آئینی ہے۔اعتراضات میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یونین کونسل کے چیئرمین کا براہ راست انتخاب بحال کیا جائے، بلدیاتی نظام کے لیے 5 سالہ مدت اور واضح انتخابی شیڈول لازم قرار دیا جائے اور ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندی عاید کی جائے۔اعجاز شفیع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں متنازع شقوں پر عملدرآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کے لیے فوری اقدام کی درخواست کی جائے گی۔