کراچی:

سندھ حکومت اور فپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک کے باعث 5 دن سے جامعات میں تدریس معطل ہے۔    

جامعہ کراچی سمیت سندھ کی سرکاری جامعات میں لاکھوں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔

اساتذہ کی جانب سے 17 سے زائد سرکاری جامعات کے ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

سندھ کی جامعات کے اساتذہ کی تنظیم فپواسا کے تحت غیر معینہ مدت تک کے لیے تدریسی امور کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔

جنرل سیکریٹری فپواسا سندھ پروفیسر ناگ راج کا کہنا ہے کہ سندھ کی جامعات میں کمیشن پاس یا بیوروکریٹ کی وائس چانسلر تعیناتی قبول نہیں کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جامعات میں

پڑھیں:

کراچی میں  ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر کی بنیادی سڑکیں اور ٹرانسپورٹ کا نظام ٹھیک نہیں جبکہ شہریوں کو غیر معقول ای چالان ادا کرنا پڑ رہے ہیں، انہوں نے وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی شہر کو لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے آزاد کرائے گی۔

ایک عوامی تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی محدود وسعت کے باوجود عوامی فلاح کے کاموں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں اور اب 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔

انہوں نے موجودہ انتظامیہ کے منصوبوں پر بھی تنقید کی اور سوال اٹھایا کہ ایس تھری منصوبہ کہاں گیا، کراچی سرکلر ریلوے کب مکمل ہوگا اور ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کی حالت خراب کیوں کی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا  کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہے، سڑکیں بنیں نہیں مگر ای چالان ہزاروں میں لگ رہے ہیں،  لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہیں سندھ میں پانچ ہزار کا چالان کیوں؟ یہ ظلم اور بے انصافی ہے، مقامی سطح پر قبضے اور سفارشات کے ذریعے انتظامی اختیارات مسلوب کیے جا رہے ہیں اور پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں ٹاؤنز کو حقیقی اختیارات منتقل نہیں کیے۔

انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی صوبائی حکومت کے پاس جمع ہیں اور عوام خود کچرا اٹھانے کی فیس ادا کر رہے ہیں حالانکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا پورا میکانزم موجود ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے دیا جائے اور سٹی وارڈنز کے غلط استعمال کو روکا جائے تاکہ مقامی سطح پر صفائی، سڑکوں اور بنیادی سہولیات کا بہتر انتظام ممکن ہو سکے، تعلیم خیرات نہیں بلکہ بچوں کا حق ہے اور  بنو قابل  پروگرام کے ذریعے جماعت اسلامی نوجوان نسل کو ہنر مند بنا رہی ہے تاکہ وہ روزگار کے قابل ہو سکیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے آخر میں حکومت سے کہا کہ ’’ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، اگر عوام ہمارے ساتھ نکلیں تو تبدیلی ناگزیر ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • تعلیم ریاست کی ذمے داری
  • چار وزراء سے پرو چانسلر کا عہدہ واپس، اسماعیل راہو سرکاری جامعات کے پرو چانسلر ہوں گے
  • ای چالان سسٹم پر تحفظات: سیاسی جماعتیں اور سندھ حکومت آمنے سامنے
  • کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت سے جواب طلب
  • ای چالان۔ اہل کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟
  • سرکاری افسروں کی ترقی کے لیے لازمی مڈکیرئیر مینجمنٹ کورس کے شرکا کی فہرست تبدیل ؛7 افسروں کے نام واپس 54 نئے افسروں کی منظوری
  • سندھ حکومت کراچی کے مکینوں سے ظلم و زیادتیاں بن کرے، بلال سلیم قادری
  • کراچی میں وفاقی جامعات کے کیمپسز کا منصوبہ فائلوں میں دبا دیا گیا
  • وفاقی جامعات کےکراچی کیمپسز کا منصوبہ سرخ فیتے کی نظر
  • کراچی میں  ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید