جنین پر صیہونی جارحیت میں شدت، القسام بریگیڈ کا جوابی کارروائی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ادھر عباس ملیشیا نے عجہ گاؤں میں میڈیکل کمپلیکس پر بھی دھاوا بولا اور اس کی تلاشی لی، جنین شہر یا اس کے کیمپ سے آنے والے زخمیوں کی تلاش کی۔ دریں اثنا اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مغربی کنارے کے عوام اور اس کے انقلابی نوجوانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض فوج کو الجھانے اور جنین اور اس کے شہر میں وسیع صیہونی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ہر طرح سے دشمن فوج پر حملے کریں۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صیہونی فوج نے مسلسل دوسرے روز بھی غرب اردن کے شمالی شہر جنین اور پناہ کیمپ پر اپنی وسیع جارحیت جاری رکھی اور علاقے میں مزید فوجی کمک بھیجی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آج صبح جنین میں مزاحمت کاروں اور قابض اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ایک خونی دن کے بعد دوبارہ شروع ہوئیں جس میں 10 فلسطینی شہید اور 100 زخمی ہوئے جب کہ 600 سے زائد فلسطینی کیمپ سے بے گھر ہو گئے۔ مزاحمت کار وں نے قابض فوج کی گاڑی کو جنین میں بارودی مواد سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔ دوسری طرف القسام بریگیڈز نے مشین گنوں اور دھماکہ خیز آلات سے حملہ آور افواج کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کل منگل کو قابض فوج نے جنین کیمپ پر ''آئرن وال'' کے نام سے ایک فوجی آپریشن شروع کیا جو عباس ملیشیا کے کیمپ کا محاصرہ کرنے اور وہاں پر وسیع حملے کرنے کے 47 دنوں کے بعد ہوا۔
جنین کیمپ کے قریب طلعت الغبز میں مزاحمت کی طرف سے بھاری دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا gia جس میں متعدد قابض فوجی زخمی ہوئے جس کے بعد پرتشدد تصادم اور جھڑپیں ہوئیں۔ مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے جنین کیمپ کے اندر فوجی آپریشن کے دوران نوجوانوں صمید معاید عامر، شیراز ابو تبیہ اور حسام الغول اور زخمی اشرف العموری، اس کے والد اور اس کے بھائی کو گرفتار کیا۔ قابض فوج نے الملالہ، جبل ابوظہیر، خلہ السوہ، ابو الحیجہ چوراہے، گول چکر، الحدف اور العودہ کے علاقوں میں گھس کر گھر گھر تلاشی لی۔ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے جنین کیمپ میں بجلی کا نظام منقطع ہو گیا جس کی وجہ سے مواصلات اور انٹرنیٹ سروس بھی متاثر ہوئی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے جینن کیمپ کا تمام داخلی راستوں سے مکمل محاصرہ کر رکھا ہے۔ اس دوران جینن اور کیمپ پر جاسوس ڈرونز کی پروازیں جاری تھیں۔
ادھر عباس ملیشیا نے عجہ گاؤں میں میڈیکل کمپلیکس پر بھی دھاوا بولا اور اس کی تلاشی لی، جنین شہر یا اس کے کیمپ سے آنے والے زخمیوں کی تلاش کی۔ دریں اثنا اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مغربی کنارے کے عوام اور اس کے انقلابی نوجوانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض فوج کو الجھانے اور جنین اور اس کے شہر میں وسیع صیہونی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ہر طرح سے دشمن فوج پر حملے کریں۔حماس نے جنین میں شہریوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا۔ حماس نے جنین میں قابض فوج کی طرف سے جاری جارحیت کی مذمت اور فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے جرات مندانہ کارروائی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جنین میں قابض فوج کی طرف سے شروع کیا گیا یہ فوجی آپریشن ناکام ہو جائے گا، جس طرح ہمارے ثابت قدم لوگوں اور ان کی بہادرانہ مزاحمت کے خلاف اس کی تمام فوجی کارروائیاں ناکام ہو چکی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قابض فوج نے جنین کیمپ اور اس کے کی طرف سے
پڑھیں:
اسرائیل جنگبندی یا اپنے فوجیوں کے مزید تابوتوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لے، ابو عبیدہ کا انتباہ
اپنے ایک جاری بیان میں القسام بریگیڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صیہونی رژیم کے ساتھ مقبوضہ سرزمین کے ہر ایک حصے پر ایسا ہی ہونے والا ہے جیسے آج خان یونس اور جبالیہ میں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" کے ترجمان "ابو عبیده" نے غاصب صیہونی آبادکاروں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلیوں کے پاس صرف دو آپشن ہیں یا تو وہ سیز فائر کے لئے اپنے سربراہوں کو مجبور کریں یا پھر اپنے فوجیوں کے مزید تابوتوں کا انتظار کریں۔ ابو عبیده نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ ہمارے مجاہدین، پیغمبروں کے وارث ہیں جو جیڈعون رتھ پر داود کی مانند پتھر برساتے ہیں۔ جس سے صیہونی رژیم خوف میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن صیہونی دشمن کو خان یونس اور جبالیہ میں پہنچنے والا نقصان، ہماری اہم کارروائیوں میں سے ایک ہے۔ صیہونی رژیم کے ساتھ مقبوضہ سرزمین کے ہر ایک حصے پر ایسا ہی ہونے والا ہے جیسے آج خان یونس اور جبالیہ میں ہوا۔ ابو عبیدہ کا بیان اس وقت سامنے آیا جب خان یونس میں ایک بم دھماکے میں متعدد صیہونی فوجی مارے گئے۔ جس کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ خان یونس کے محلے بنی سھیلا کی ایک رہائشی عمارت میں نصب شدہ بم کے پھٹنے کے نتیجے میں 4 صیہونی فوجی ہلاک اور 5 زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 33 سالہ "چین گروس" اور 19 سالہ "یوآف ریفر" شامل ہیں جب دیگر دو صیہونی فوجیوں کی تفصیلات ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔