بشریٰ بی بی کا ترجمان کون ؟ پی ٹی آئی میں تنازع کھڑا ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
بشریٰ بی بی : فوٹو فائل
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا ترجمان کون ہے؟ پارٹی میں تنازع کھڑا ہوگیا۔
مشال یوسفزئی نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے بشریٰ بی بی کا ترجمان نامزد کیا ہے، پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے بھی ایسا ہی دعویٰ کردیا کہ بانی نے انہیں بشریٰ بی بی کا ترجمان نامزد کیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کو گزشتہ ہفتے رہنماؤں نے بشریٰ بی بی کی مداخلت سے آگاہ کیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے بھی بشریٰ بی بی کو سیاسی فیصلوں سے دور رہنے کا کہا تھا۔
مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ مشال یوسفزئی کو صرف لیگل معاملات سونپے گئے ہیں۔
اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کی ترجمانی کےلیے پارٹی کسی کو بھی نوٹیفائی کرسکتی ہے، پارٹی کا نوٹیفکیشن سامنے آیا تو اس پر بات کروں گا۔
خیال رہے آج جی ایچ کیو حملہ کیس میں مشال یوسف زئی کا وکالت نامہ بھی چیلینج ہوا تھا، عدالت نے وکالت نامے کے معاملے پر مشال یوسف زئی کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بی بی کا ترجمان بانی پی ٹی پی ٹی آئی کیا ہے
پڑھیں:
پاکستانی فورسز کا غزہ جاکر حماس کے مقابل کھڑا ہونا دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوگا، حافظ نعیم
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلوں کا اختیار حکومت کو دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایسی ترامیم آئین اور جمہوریت دونوں کے ساتھ کھلواڑ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستانی فورسز کو اگر غزہ بھیجا گیا اور وہ حماس کے سامنے کھڑی ہو جائیں تو یہ کسی طور دانش مندانہ فیصلہ نہیں ہوگا، کراچی میں قاتلوں اور اسٹریٹ کرمنلز کو پکڑنے کیلئے کیمرے نصب نہیں کیے گئے، لیکن ای چالان کیلئے فوری کیمرے نصب کیے گئے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حکومتی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش ہے، جماعت اسلامی 26ویں آئینی ترمیم کی طرح 27ویں آئینی ترمیم بھی ہرگز قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم سمیت آزاد کشمیر میں خرید و فروخت کی سیاست نے عوام کا اعتماد متزلزل کر دیا ہے، 26ویں ترمیم کو صرف جماعت اسلامی نے کلیتاً مسترد کیا، کیونکہ اس نے عدلیہ کی خودمختاری کو شدید نقصان پہنچایا۔
مرکزی امیر نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلوں کا اختیار حکومت کو دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایسی ترامیم آئین اور جمہوریت دونوں کے ساتھ کھلواڑ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فرانزک آڈٹ کی ضرورت ہے، یہ پروگرام غربت مٹانے کے بجائے سیاسی ہتھکنڈوں کا ذریعہ بن چکا ہے، اگر اس کا شفاف آڈٹ کیا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں اب چہروں کی نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی ضروری ہے، 21 تا 23 نومبر مینار پاکستان لاہور میں ”بدل دو نظام“ کے عنوان سے عظیم الشان ” اجتماعِ عام“ منعقد کیا جائے گا، اجتماع عام میں خواتین چارٹر، قراردادِ معیشت اور نظامِ ظلم کی تبدیلی کا عملی لائحہ عمل پیش کیا جائے گا، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا، جس میں خواتین کی شرکت بھی تاریخی ہوگی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو فلسطینیوں کے حق اور آزادی کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے، حماس ایک جائز فورس ہے جس نے پوری اُمت کا سر فخر سے بلند کیا اور پاکستان میں اس کے دفاتر قائم کیے جانے چاہئیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود 250 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، 8 مسلم ممالک کے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ حماس نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، جبکہ اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فورسز کو اگر غزہ بھیجا گیا اور وہ حماس کے سامنے کھڑی ہو جائیں تو یہ کسی طور دانش مندانہ فیصلہ نہیں ہوگا۔