سینیئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ایف بی آر افسران کو ہدف میں ناکامی پر 6 ارب کی گاڑیاں دی جارہی ہیں، اور پھر گاڑیوں کی خریدار میں بھی کرپشن کی جارہی ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کا ہدف تھا کہ سہ ماہی میں 384 ارب روپے جمع کرنے ہیں جس میں کامیابی نہیں ملی۔

یہ بھی پڑھیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر کو ایک ہزار سے زائد گاڑیاں خریدنے سے روک دیا

انہوں نے کہاکہ گاڑیاں کس سے اور کیسے خریداری جارہی ہیں کچھ معلوم نہیں، گاڑیاں لینے کا کنٹریکٹ بنایا گیا تو کسی اخبار میں اشتہار تک نہیں دیا گیا۔

فیصل واوڈا نے کہاکہ گاڑیوں کی خریداری میں بھی چوری اور بے ایمانی کی جارہی ہے، ہم پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایف بی آر نے افسران کے لیے ایک ہزار سے نئی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم آج سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ادارے کو گاڑیوں کی خریداری سے روک دیا۔

یہ بھی پڑھیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا 6 ارب روپے مالیت کی نئی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ

سینیٹ قائمہ کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہاکہ ایف بی آر کی جانب سے مخصوص کمپنی سے گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، اور یہ بہت بڑا اسکینڈل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایف بی آر سینیئر سیاستدان سینیٹ قائمہ کمیٹی فیڈرل بورڈ آف ریونیو فیصل واوڈا گاڑیاں خریداری وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر سینیئر سیاستدان سینیٹ قائمہ کمیٹی فیڈرل بورڈ ا ف ریونیو فیصل واوڈا گاڑیاں خریداری وی نیوز قائمہ کمیٹی فیصل واوڈا ایف بی ا ر جارہی ہیں نے کہاکہ

پڑھیں:

سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250918-08-17
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کے 14 اضلاع کی 29 نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات 24 ستمبر 2025کو منعقد ہوں گے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پولنگ اسٹیشنز کے اندر موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی ہے، صرف پریزائڈنگ افسران، اسسٹنٹ پریزائڈنگ افسران اور سیکورٹی اہلکاروں کو موبائل فون لے جانے کی اجازت ہو گی۔مزید برآں کہ الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشنز ایکٹ 2017 کی شق نمبر  182 کے تحت پولنگ سے 48 گھنٹے قبل کسی بھی قسم کے عوامی اجتماعات، کارنر میٹنگز اور جلسے جلوسوں پر بھی پابندی ہوگی، یہ پابندی 22 اور 23 ستمبر کی درمیانی شب سے پولنگ کے اختتام تک نافذ العمل رہے گی۔اس سلسلے میں صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن شفاف، غیر جانبداراور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیئے  مکمل اور دیر پا  اقدامات کر رہا ہے، انہوں نے  ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران، سیکورٹی اہلکاروں اور متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور  انتخابی قوانین   اور ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد  ہر صورت یقینی  بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ارشد ندیم کی ورلڈچیمپئن شپ میں ناکامی پر جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ
  • چینی سائنس دانوں کی ایجاد نئی بیٹری، اسمارٹ فون اور برقی گاڑیاں بدل جائیں گی
  • امریکی ریاست پنسلوانیا میں فائرنگ کے واقعے میں 3 پولیس افسر ہلاک، 2 شدید زخمی
  •   214 افسران کی سوشل میڈیا پر ذاتی تشہیر، لاہور ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب کو طلب کر لیا
  • ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
  • پنجاب حکومت نے آسان اقساط پر پہلی بلاسود ای ٹیکسی اسکیم کا آغاز کر دیا
  • بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
  • پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
  • سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی اولین ترجیح ہے: گورنر پنجاب