اسلام آباد:

وزیردفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی پر لوگوں کو سزائیں ہوچکی ہیں اب کمیشن کیا تحقیقات کرے گا، انہوں نے تین حملے کر کے دیکھ لیا اور آخر میں ترلوں پر آجاتے ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ اصف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کوئی ٹرانزیکشن تو نہیں ہوئی ہے جس پر کسی کو اعتراض ہے کسی کو نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں 35 پنکچر سے لے کے فارم 47 تک سب کو جوڈیشل کمیشن میں کرلیں اس کمیشن میں سب دھرنے بھی آجائیں، 9 مئی اور26 نومبر بھی آجائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی پہلے ہی کلئیر ہو چکا ہے لوگوں کو سزائیں ہو چکی ہیں، 9 مئی پر لوگوں نے اعتراف جرم کر لیا ہے، پھر بتائیں تو سہی کہ یہاں جوڈیشل کمیشن کو کیا تحقیقات کرنی ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ انٹرنیشنل لابی پاکستان کے بارے میں کوئی اسٹینڈ لے، پی ٹی آئی کے یوٹیوبر ساری رات نوٹ چھاپتے رہے کہ آج اعلان ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایلون مسک نے صرف پاکستان نہیں بلکہ باقی ممالک کو بھی نشانہ بنایا ہوا ہے، ایلون مسک کے بیانات کو امریکا کے ساتھ تعلقات کے تناظر میں دیکھنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سول نافرمانی پی ٹی آئی کی پرانی حکمت عملی ہے ان کے مطالبے پر کسی نے ایک دمڑی بھی نہیں روکی، لوگوں نے بجلی کے بل روک کر بجلی بند کرانی ہے۔

پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے وزیردفاع کا کہنا تھا کہ بیرون ملک بیٹھے پاکستانیوں نے اپنے ملک پیسے بھیجنے ہوتے ہیں، تین حملے بھی کر کے دیکھ لیے ہیں آخر میں ترلوں پر آجاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کہا کہ

پڑھیں:

واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا کے منتظر 3 مجرمان بری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے واہگہ بارڈر پر خودکش حملہ کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے تین مجرمان کو بری کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلوں پر سماعت کی،اپیل کنندگان کے وکلا نے دلائل دئیے کہ دہشت گردی کا واقعہ دوہزار چودہ میں پیش آیا مگر مقدمے میں نوماہ کے بعد نامزد کیا۔

اپیل کنندگان پر خودکش حملہ آوروں کی سہولت کاری کا الزام تھا، پراسیکیوشن سہولت کاری کا کوئی بھی گواہ اور ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی،ٹرائل عدالت نے اپیل کنندگان کودوہزار بیس میں بلاجواز سزائے موت کا حکم سنایا، عدالت سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ واہگہ بارڈر پر دہشت گردی کے واقعہ میں پچپن شہری شہید ہوئے،وقوعہ میں ایک سو دس شہری زخمی ہوئے،ملزم کسی کے رعائت کےمستحق نہیں سزائے موت برقرار رکھی جائے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بناء پر مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا،مجرمان کے خلاف واہگہ بارڈر خود کش حملہ کا مقدمہ تھانہ باٹا پور میں درج کیا گیا تھا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا کے منتظر 3 مجرمان بری
  • خواجہ اظہار الحسن کا سندھ پبلک سروس کمیشن کو خط، جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی کی تصدیق یقینی بنانے کا مطالبہ
  • جن لوگوں نے شاہ محمود سے ملاقات کی وہ بھگوڑے ہیں اس ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، حامد خان
  • ’سب جھوٹ تھا اور ہمیں دھوکا دیا گیا‘، مادھوری ڈکشت کے شو نے لوگوں کو مایوس کیوں کردیا؟
  • پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
  • ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • جویر‌یہ سعود کا کراچی کے دفاع میں بیان، شہریوں کی سوچ پر تنقید
  • برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار