جامعات میں بیوروکریٹ وی سی لگانے کیخلاف 2 روز تدریس بند رہے گی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
بیورو کریٹ اور نان پی ایچ ڈی وائس چانسلر لانے کی کوششوں کیخلاف بدھ کو پانچویں روز بھی سندھ کی جامعات میں تدریسی عمل معطل رہا، جبکہجمعرات اور جمعہ کو بھی تدریسی عمل معطل رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
بدھ کو اساتذہ نے جامعہ کراچی سے جامعہ این ای ڈی تک احتجاجی واک کی اور دھرنا دیا۔
صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر محسن علی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت سندھ کا جامعات کے وائس چانسلر کے معیار کو تبدیل کرنا جامعات کی خود مختاری اور ان کے معیار کو گرانے کے مترادف ہے۔
انھوں نے کہا حکومت اپنے فیصلے کو واپس لے ورنہ احتجاج اور تیز ہوجائے گا، اسی طرح اساتذہ کی بھرتیوں پر پابندی اور انہیں کنٹریکچول کر دینا پیپلز پارٹی جیسی جمہوریت پسند جماعت کی تعلیم دشمن پالیسی ہے جسے خود اس کے اندر سے حمایت حاصل نہیں۔
ڈاکٹر محسن علی نے کہا تمام شعبہ زندگی میں نئے آنے والوں کو خوش امدید کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں ای سی ای کے اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے س اشتہار نکالنے والی سندھ حکومت نے جامعات کے اساتذہ کےلیے ملازمت کو کنٹریکچول کرنے کی کوشش کی ہے۔ جبکہ سینیئر اساتذہ کے ریٹائرڈ ہونے کے باعث اس وقت جامعات میں اساتذہ کی کمی کا شکار ہیں جنہیں بمشکل جز وقتی اساتذہ کے ذریعہ پورا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب انکی تقرری کنٹریکچول کر دینے کے باعث ٹیلینٹڈ اور ذہین اساتذہ سرکاری جامعات کی بجائے نجی جامعات کا رخ کریں گے اور نتیجتاً سرکاری جامعات بھی سندھ کے سرکاری اسکولوں کا جیسا منظر پیش کرنے لگیں گی جن کا تعارف ہر ایک کے پاس موجود ہے۔
ڈاکٹر محسن علی نے کہا کہ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی فپواسا سندھ کے ساتھ تمام تعلیم اور اساتذہ دشمن اقدامات کی مذمت کرتی ہے اور انہیں فوری واپس لینے کا پرزور مطالبہ کرتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ کا بلدیاتی نظام اپنی ہی حکومت کا کوڑا اٹھانے کے قابل نہیں، عظمیٰ بخاری
صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آرہی سندھ والوں کا پرابلم کیا ہے۔؟ کبھی کہتے ہیں وزیراعلیٰ نظر کیوں نہیں آئی، کبھی کہتے کہ ان کو شہروں کی صفائی کے لیے خود آنا پڑتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے بیانات پر ردعمل آگیا۔ صوبائی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آرہی سندھ والوں کا پرابلم کیا ہے۔؟ کبھی کہتے ہیں وزیراعلیٰ نظر کیوں نہیں آئی، کبھی کہتے کہ ان کو شہروں کی صفائی کے لیے خود آنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے ترجمانوں کی فورس ڈپریشن اور ٹینشن میں بالکل ہی حواس باختہ ہو گئی ہے، مریم نواز کو عوام کی طرف سے جو داد مل رہی اس سے آپ کا جل جل کے برا حال ہورہا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں صفائی آپریشن مکمل ہونے پر مریم نواز نے ورکرز کے لیے 10 ،10 ہزار انعام کا اعلان کیا ہے، بلدیاتی نظام پنجاب کا ہے اس بلدیاتی نظام کی تکلیف سندھ حکومت کو کیوں ہورہی۔؟ عظمی بخاریٰ نے مزید کہا کہ جو بلدیاتی نظام سندھ میں ہے، اس میں صرف ایک مئیر میڈیا میں ون مین شو ہے، اس کے علاؤہ پورے سندھ میں کوئی بلدیاتی ادارہ نظر نہیں آتا، انہیں اپنے شہر سے زیادہ پنجاب کی فکر ہے، عید کے تیسرے دن بھی سندھ کی فوٹیجز لوگ دیکھ رہے ہیں جہاں کوڑا پڑا ہوا ہے، سندھ کا بلدیاتی نظام اپنی ہی حکومت کا کوڑا اٹھانے کے قابل نہیں ہے۔