عظیم بلے باز کی کرکٹ میں واپسی؟ مداحوں کیلئے اچھی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
جنوبی افریقا کے عظیم بلے باز اے بی ڈویلیئرز نے ایک بار پھر ایکشن میں نظر آنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
چار برس قبل2021 میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے 41 سالہ کھلاڑی اے بی ڈویلیئز کے تازہ بیان کے بعد اُن کے مداحوں کی بے چینی مزید بڑھ گئی ہے اور وہ اپنے پسندیدہ کرکٹر کو ایکشن میں دیکھنے کے منتظر ہیں۔
اے بی ڈویلیئرز نے حال ہی میں بیان میں کہا ہے کہ میں اب بھی ایک روزہ کرکٹ کھیل سکتا ہوں، میرے بچے اس بات پر زور بھی دیتے ہیں کہ مجھے دوبارہ ایکشن میں آنا چاہیے، احساس ہوتا ہے کہ نیٹ پر جاکر پھر سے پریکٹس شروع کردوں۔عظیم بلے بازنے مزید کہا کہ اگر میں دوبارہ کھیل کر محظوظ ہوا تو پھر آئی پی ایل یا جنوبی افریقا کی ٹیم کے ساتھ کھیل سکتا ہوں۔
غربت اور والدین کے سخت رویے سے بچوں کے جرائم پیشہ ہونے کا انکشاف
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جنوبی ایشیا میں امن کیلئے ایٹمی خطرات کم کرنے والے اقدامات، سٹرٹیجک توازن ضروری: جنرل ساحر
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) سنٹر فار انٹرنیشنل سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد نے ’’ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے دور میں نیوکلیئر ڈیٹرنس‘‘ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جس میں دنیا بھر سے سکالرز اور ماہرین نے شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کا مقصد عالمی سٹرٹیجک مسائل پر تعمیری بات چیت کو فروغ دینا اور پاکستان کے پالیسی نقطہ نظر کو شیئر کرنا تھا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے اور کانفرنس کے پہلے دن کلیدی خطبہ دیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مذاکرات اور تعاون جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام صرف جوہری خطرات میں کمی کے لیے باہمی اقدامات اور وسیع تر جیوسٹرٹیجک تعمیر میں توازن قائم کرنے کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس فورم میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تخفیف اسلحہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیٹرنس سٹڈیز، آسٹریلیا، Ploughshare Foundation، کینیڈا، China Arms Control and Disarmament Association، پیکنگ یونیورسٹی چائنا، سینٹر فار پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز چائنا، یورپین سینٹر برائے پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز کے نمائدگان سمیت یورپی یونین کے لیڈروں نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ ملک بھر کی نمایاں یونیورسٹیوں، انسٹی ٹیوٹ آف ورلڈ اکانومی اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز آف روسی اکیڈمی آف سائنسز (IMEMO RAS)، سینٹ پیٹرزبرگ اسٹیٹ یونیورسٹی، روس، جنیوا سینٹر فار سکیورٹی پالیسی، سوئٹزرلینڈ، شمالی کیرولینا سٹیٹ یونیورسٹی امریکہ اور سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔