عمران کی سزاپر اپوزیشن متحرک ، اگلے ماہ اے پی سی بلانے پر غور بڑی بیٹھک جلد ہی متوقع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی کو سزا کے بعد اپوزیشن جماعتیں بھی متحرک ہوگئی ہیں ،حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا گیاہے اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے رابطے بڑھا دیے ہیں ،سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اس سلسلے میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان اور محمود اچکزئی کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں ،مولانافضل الرحمان کاکرداربھی اہم ہوگا،بڑی بیٹھک کے لئے تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں اس حوالے سے آئندہ چند ہفتے اہم ہیں ۔
گرینڈ اپوزیشن الائنس نے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی بلانے پر غور شروع کر دیا جس میں موجودہ سیاسی، معاشی، آئینی اور سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن قیادت نے ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جمہوری قوتوں کو مشترکہ پلیٹ فارم کے تحت متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کا ایجنڈا آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو بحال کرنا ہے۔
کانفرنس میں وکلا ماہرین تعلیم، کسانوں، سول سوسائٹی سمیت مخلتف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو مدعو کیا جائے گا۔گرینڈ اپوزیشن الائنس دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر نہ صرف حکومت کی غفلت کے باعث ملک میں جاری بحرانوں پر غور کرے گا بلکہ اس سے نمٹنے اور ملک کو درست سمت میں گامزن کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کی پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر سے ملاقات میں اے پی سی بلانے کا معاملہ زیر بحث آیا، پچھلے کچھ دنوں سے، اپوزیشن اتحاد نے مختلف سیاسی جماعتوں اور رہنماوں سے رابطہ کیا ہے تاکہ ملک میں جاری سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کر کے مسائل سے نکلنے کا کوئی حل فراہم کیا جا سکے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری سے بھی رابطہ کر سکتا ہے اور انہیں اتحاد میں شامل ہونے کا کہہ سکتا ہے۔چونکہ فواد چوہدری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے، اس لئے وہ گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شامل ہو کرموثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اپوزیشن اتحاد
پڑھیں:
پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
فیصل آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) احتجاجی تحریک شروع نہ کرے تو بہتر ہے کیوں کہ انہیں اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔فیصل آباد میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت کو کوئی غلط فہمی ہے تو وہ بھی دور ہوجائے گی اور وہ اس تحریک سے اپنے کارکنوں کے لیے صرف مشکل ہی پیدا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اس وقت کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، تحریک انصاف ذاتی کے بجائے قومی معاملات پر سیاست کرے۔ان کا کہنا تھا کہ پوزیشن اپوزیشن ہمارے ساتھ بیٹھ کر الیکشن قوانین میں ترامیم کرے اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے بات کرے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان معاشی استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے تاہم اسے درپیش چیلنجز سے نکالنے کے لیے سیاسی اتفاق اور معاشی ایجنڈے پر ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی رہا ہو کر اپنی قوم کے درمیان ہوں گے، عمر ایوب
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پہلے میثاق معیشت کرے اور پھر سیاست سمیت دیگر مسائل پر بھی بات ہوجائے گی۔انہوں نے اپوزیشن رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت قبول کرتے ہوئے ایک غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی تشکیل پر اتفاق کریں تاکہ آئندہ انتخابات شفاف ہوں اور کسی کو اعتراض نہ ہو۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ذیلی ریاست سمجھنے والا مودی منہ چھپارہا ہے، بھارت نے پاکستان کو کمزور سمجھ کر حملہ کرنے کی حماقت کی مگر پاکستانی مسلح افواج نے عوام کی حمایت سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور اس کا غرور خاک میں ملا دیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر سپاہی سے لیکر فیلڈ مارشل عاصم منیر تک مباکباد کے مستحق ہیں جب کہ آج پاکستان دنیامیں ایک طاقتوراورذمہ دارملک کے طور پر جانا جارہا ہے۔
ڈیوڈ بیکھم کا نام سرکاری اعزاز کی لسٹ میں شامل ، لیکن وہ ایک غلطی جس کی وجہ سے ان کا نام نکالا جاسکتا ہے
مزید :