سہون (نمائندہ جسارت ) برصغیر کے عظیم صوفی بزرگ سہوانی شہباز قلندر کا سہ روزہ عرس 18 فروری سے سہون میں نہایت عقیدت سے منایا جائے گا اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر وچیئرمین شہباز میلہ کمیٹی غضنفر علی قادری نے متعلقہ عملداروں کو ہدایت کی ہے کہ 18سے 20 فروری 2025ء تک ہونے والے حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے 773ویں تین روزہ سالانہ عرس کے موقع پر زائرین کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ عرس کے دوران ملک بھر سے 20 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد متوقع ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سہون میں سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں عرس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے سلسلے میں ضلع افسران سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں، اسسٹنٹ کمشنر سہون و سیکرٹری میلہ کمیٹی محمد وقاص ملوک، ڈائریکٹر سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ سہون ڈاکٹر معین الدین صدیقی،ڈی ایچ او جامشورو ڈاکٹر عبدالحمید کھونہارو، ڈی ایس پی سہون احمد بخش راہوجو، سمیت ڈسٹرکٹ پولیس، اسپیشل برانچ، محکمہ اوقاف، محکمہ ثقافت، موٹروے پولیس، این ایچ اے، حیسکو، محکمہ تعلیم،محکمہ صحت،محکمہ آبپاشی، محکمہ اطلاعات سمیت تمام متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر جامشورو غضنفر علی قادری نے سیکورٹی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ عرس میں زائرین کو حفاظتی انتظام مہیا کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ عرس کے دوران کمشنر حیدرآباد کی جانب سے ہیوی ٹریفک کے داخلے جبکہ اڑل واہ اور دانستر واہ میں نہانے پر 144 نافذ کیا جائے گا ، جبکہ تمام امور کی نگرانی کیلیے 30 سے زائد کمیٹیاں مختلف افسران کی سربراہی میں قائم کی گئی ہیں۔انہوں کہا کہ عرس کے دوران ملاکھڑا سگھڑ جی کچہری، ادبی کانفرنس اور محفل موسیقی سمیت دیگر تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔انہوں نے حیسکو عملداروں کو بھی ہدایت کی کہ وہ سہون میں عرس کے دوران بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے گریز کریں اور پہلے سے فنی خرابیوںکودرست کرنے کو یقینی بنائیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر جامشورو نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ ایمبو لنس اور ادویات کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جائے اور متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ اپنی ذمے داریاں خوش اسلوبی سے ادا کریں کیونکہ یہ ایک میگا ایونٹ ہے اس میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔حضرت لال شہباز قلندرؒ زائرین ہمارے مہمان ہیں انہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں کیونکہ یہ کوئی نیا ایونٹ نہیں بلکہ ہر سال قلندر لال شہباز ؒ کے مزار پرلاکھوں کی تعداد میں زائرین پہنچ کر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں، اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم سب مل کر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ عرس کے موقع پر شہر بھر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے جس کے ذریعے شھر بھر کی سیکورٹی کی نگرانی کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر نے سہون میں عرس سے قبل تجاوزات کے خلاف بھرپور آپریشن کرنے کا بھی اعلان۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس سہوں نے عرس کے دوران صحت کے شعبے کے حوالے سے اپنے انتظامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی، جس پر ڈپٹی کمشنر جامشورو نے انہیں یقین دلایا کہ زائرین ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کیلیے کوشش کریں گے۔انہوں نے ریسکیو 1122 کے افسران کو بھی ہدایت کی کہ وہ عرس کے دوران زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کیلیے کانٹیجنسی پلان بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ان کے مسائل کے حل کیلیے بھی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے این ایچ اے کے افسران کو ہدایت کی وہ عرس سے پہلے اپنا تمام کام مکمل کرلیں تاکہ زائرین کو آنے اور جانے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ڈپٹی کمشنر جامشورو غضنفر علی قادری نے محکمہ بلدیات کو شہر کی صفائی ستھرائی اور فائر بریگیڈ فعال حالت دستیابی کو یقینی بنائیں ،انہوں نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو ہدایت کی وہ سہون میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں جس پر متعلقہ محکمہ افسران نے یقین دلایا کہ مذکورہ مسئلہ ا بہت جلد حل ہوجائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈپٹی کمشنر جامشورو کو یقینی بنائیں سہولیات فراہم عرس کے دوران کو ہدایت کی زائرین کو کے افسران کہ عرس کے سہون میں انہوں نے جائے گا کہا کہ

پڑھیں:

حکومت کی اوگرا اور کمپنیوں کو گیس کنکشنز کی پروسیسنگ فوری شروع کرنے کی ہدایت

ویب ڈیسک: حکومت نے گیس کی یوٹیلیٹیز اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو ہدایت کی ہے کہ وہ صارفین کیلئے آر ایل این جی پر مبنی ماہانہ ٹیرف پر نئی گیس کنکشنز کی پروسیسنگ فوراً شروع کریں۔

 میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارتِ توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) نے اوگرا اور 2 گیس کمپنیوں، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز (ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کو ایک نوٹیفکیشن میں بتایا کہ وفاقی کابینہ نے 10 ستمبر کے اجلاس میں نئے کنکشنز پر عائد پابندی میں نرمی کر دی ہے، اور ہدایت کی ہے کہ ’نئے صارفین کو آر ایل این جی کسی بھی سبسڈی والے نرخ پر فراہم نہیں کی جائے گی‘۔

رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب

 فیصلے کے تحت سوئی کمپنیاں اوگرا کے مقررہ اور نوٹیفائی شدہ ماہانہ آر ایل این جی ٹیرف پر تمام درخواستوں کو کنکشن کیلئے پروسیس کرنے کی مجاز ہوں گی، پیٹرولیم ڈویژن نے مزید کہا کہ کابینہ نے آر ایل این جی کنکشنز کیلئے ایک فریم ورک کی بھی منظوری دے دی ہے۔

 منظور شدہ فریم ورک کے تحت آر ایل این جی پر مبنی گھریلو کنکشنز کا سالانہ ہدف اوگرا مقرر کرے گا، جو کہ آر ایل این جی کی دستیابی اور سوئی کمپنیوں کی پروسیسنگ کی صلاحیت پر مبنی ہوگا۔

ٹریفک قوانین سخت، گاڑیاں وموٹرسائیکلیں نیلام ہوں گی

 وہ صارفین جنہوں نے پہلے ہی کنکشن فیس، ڈیمانڈ نوٹ یا انڈسٹریل فیس مقامی گیس کنکشن کے لیے ادا کر رکھی ہے، انہیں ترجیح دی جائے گی، تاہم انہیں سیکیورٹی کا فرق ادا کرنا ہوگا اور خصوصی آر ایل این جی سپلائی معاہدے پر دستخط کرنے ہوں گے۔ 

 مزید کہا گیا کہ تمام ایسی درخواستوں کی میرٹ لسٹ سیکیورٹی یا ڈیمانڈ نوٹ فیس کی ادائیگی کی تاریخ سے بنائی جائے گی۔

 ایک کنکشن کی فیس 40 ہزار سے 50 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے، اوگرا وقتاً فوقتاً سیکیورٹی ڈپازٹ اور کنکشن فیس کا تعین کرے گا، سالانہ کوٹے کا 50 فیصد تک حصہ ارجنٹ فیس پر کنکشنز کے لیے مختص ہوگا، جو فیس جمع کرانے کے 3 ماہ کے اندر فراہم کیے جائیں گے۔

نو مئی میں سزا یافتہ احمد خان بھچراوراحمدچٹھہ کی نااہلی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل،جواب طلب

 پرانے مقامی گیس کنکشنز کی میرٹ لسٹ کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے اور صرف آر ایل این جی کے لیے نئی میرٹ لسٹ بنائی جائے گی۔

 سوئی کمپنیاں اب مقامی گیس کے نئے کنکشنز کی درخواستیں قبول نہیں کریں گی، صرف آر ایل این جی کی درخواستیں لی جائیں گی، ایک سال سے زیادہ عرصہ سے منقطع شدہ صارفین کو دوبارہ کنکشن ملنے پر آر ایل این جی پر منتقل کر دیا جائے گا، موجودہ مقامی گیس کنکشنز کو بدستور حکومتی منظور شدہ ٹیرف پر ہی بل بھیجا جائے گا۔

لاہور میں 10کلوگرام آٹے کا تھیلا کتنے کا ہوگیا؟

 اوگرا کے نوٹیفائی شدہ موجودہ ٹیرف کے مطابق نئے صارفین کو آر ایل این جی 4 ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو (بشمول سیلز ٹیکس) پر فراہم کی جائے گی، جو ہر ماہ تبدیل ہوگی، اس کے مقابلے میں گھریلو صارفین کے لیے اوسط مقامی گیس ریٹ تقریباً 2 ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔

 پہلا سالانہ ہدف ایک لاکھ 20 ہزار کنکشنز کا رکھا گیا ہے، ڈھائی لاکھ صارفین ایسے ہیں جنہوں نے پہلے فیس ادا کر رکھی تھی لیکن پابندی کی وجہ سے کنکشن نہیں مل سکے، انہیں نیا حلف نامہ دینا ہوگا کہ وہ عدالت نہیں جائیں گے اور نئی فیس ادا کریں گے۔

ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق

 پابندی سے قبل صارفین 25 ہزار روپے ادا کر کے ترجیحی بنیاد پر کنکشن حاصل کر سکتے تھے، جبکہ عام فیس 5 ہزار سے ساڑھے 7 ہزار روپے تھی۔ 

 فی الحال، 35 لاکھ سے زائد نئی کنکشنز کی درخواستیں سوئی کمپنیوں کے پاس التوا میں ہیں۔

 نئے کنکشنز سے اگرچہ کمپنیوں کو بنیادی ڈھانچے پر ریٹرن کا موقع ملتا ہے، لیکن اس سے گیس کے نقصانات بڑھتے ہیں، ریکوریز کم ہوتی ہیں اور سردیوں میں قلت میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔

 اس وقت لاہور میں ایس این جی پی ایل سردیوں سے پہلے ہی گیس کی راشننگ کر رہا ہے اور گھریلو صارفین کو دن میں صرف 6 سے 9 گھنٹے گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

 گیس کنکشنز پر پابندی 2009 میں لگائی گئی تھی، جو 6 سال بعد جزوی طور پر ہٹائی گئی، اور 2022 میں دوبارہ نافذ کر دی گئی تھی۔

 اب نئی کنکشن فیس 40 ہزار سے 50 ہزار روپے ہوگی اور صارفین کو اوگرا کے مقررہ آر ایل این جی نرخ پر بل بھیجا جائے گا، جو اس وقت تقریباً 3 ہزار 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے، سیلز ٹیکس سمیت یہ قیمت 4000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے زیادہ ہو جاتی ہے۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • چمن میں دھماکا: 5 افراد جاں بحق، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت
  • افغان مہاجرین کا انخلا باوقار انداز میں مکمل کیا جائیگا، سرفراز بگٹی
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • عراق، زیارات کیلئے 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا
  • حکومت کی اوگرا اور کمپنیوں کو گیس کنکشنز کی پروسیسنگ فوری شروع کرنے کی ہدایت
  • وزارت مذہبی امور نے عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری کر دی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • عمرہ زائرین کو جعل سازی سے بچانے کے لیے 113 مصدقہ عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • محکمہ موسمیات  کا ڈینگی سے متعلق الرٹ جاری ،عوام سے محتاط رہنے کی اپیل