کے پی میں غیر رجسٹرڈ، بغیر پیکنگ بکنے والی مصنوعات کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
فائل فوٹو۔
خیبر پختونخوا میں غیر رجسٹرڈ اور بغیر پیکنگ کے بکنے والی مصنوعات کے خلاف کارروائی اور فوڈ سیفٹی اسٹینڈرڈ کو یقینی بنانے کیلئے کارخانوں کی مانیٹرنگ اور چیکنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت فوڈ سیفٹی اتھارٹی کا اجلاس پشاور میں ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ اشیاء خور و نوش بنانے اور بیچنے والوں کو فوڈ سیفٹی اسٹینڈرڈز کو یقینی بنانا ہوگا۔
اس موقع پر حلال فوڈ اتھارٹی کی غیرمعیاری اور مضر صحت چپس اور مسالہ جات کی رپورٹ پیش کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر رجسٹرڈ اور بغیر پیکنگ کے بکنے والی مصنوعات کے خلاف کارروائی اور فوڈ سیفٹی اسٹینڈرڈ کو یقینی بنانے کیلیےکارخانوں کی مانیٹرنگ اور چیکنگ کی جائے۔
اجلاس میں فوڈ سیفٹی اسٹینڈرڈ کی تعمیل نہ کرنے والے کارخانوں کو بھاری جرمانہ کرنے اور رجسٹریشن نہ کرنے والے کارخانوں کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عوام کی صحت کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، عوام کی صحت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا اشیاء خور و نوش بنانے اور بیچنے والوں کو فوڈ سیفٹی اسٹینڈرڈز کو یقینی بنانا ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کو یقینی
پڑھیں:
این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
این اے 18 ہری پور میں انتخابی دھاندلی معاملے پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
عمر ایوب نے دھاندلی تحقیقات پر حکم امتناع ختم کرنے کا فیصلہ سپر یم کورٹ میں چیلنج کیا، درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کے 60 روز کے اندر ہی کارروائی کا اختیار رکھتا ہے۔
عمر ایوب نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز کرکے کارروائی شروع کی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے روکا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حالیہ فیصلے میں الیکشن کمیشن کوکارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔
عمر ایوب نے درخواست میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حالیہ فیصلہ آئین کیخلاف ہے، عدالت عالیہ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔