ٹرمپ نے امریکی سفارت خانوں پر ہم جنس پرستوں کے پرچم لہرانے پر پابندی لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
نومنتخب امریکی صدر نے اپنے بیرون ملک سفارت خانوں اور مشن کے دفاتر پر پرائیڈ فلیگ (ہم جنس پرستوں کا جھنڈا) یا بلیک لائیوز میٹر (سیاہ فاموں کی حمایت میں ) کے جھنڈوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے ’’پرچمِ واحد‘‘ کی پالیسی نافذ کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی روزانہ کی بنیاد پر ایگزیکیٹو آرڈرز جاری کرنا شروع کردیئے۔
ان میں سے ایک آرڈر میں بیرون ملک میں تمام امریکی سفارت خانوں اور مشن پر صرف اور صرف امریکی پرچم لہرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ہر سال جون کے مہینے کو عالمی سطح پر ہم جنس پرستوں کی حمایت میں ماہِ فخر کے طور پر منایا جاتا ہے۔
جوبائیڈن دور میں دنیا بھر کے امریکی سفارتخانوں پر اس مہینے ہم جنس پرستوں کے علامت کہلائے جانے والے پرچم لہرائے جاتے تھے۔
اسی طرح پولیس تشدد سے سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر ہونے والے اجتجاج ’’بلیک لائیو میٹرز‘‘ نے عالمی شہرت حاصل کی تھی۔
اس احتجاج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے بھی سیاہ فاموں کی زندگیوں کی حفاظت اور حقوق کی ضمانت کے لیے ان کا پرچم لہرایا جاتا تھا۔
تاہم اب سے امریکا کے تمام سفارت خانوں میں صرف اور صرف امریکی پرچم لہرائے جائیں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہم جنس پرستوں سفارت خانوں
پڑھیں:
کیا نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کی غلامی کرنا چاہتے ہیں، ملکارجن کھڑگے
کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ امریکی صدر کے ذریعہ بار بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی جنگ بندی کا سہرا لینے سے کہیں نہ کہیں ہندوستانی وزیراعظم کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ٹرمپ بار بار کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے جنگ بندی کروائی ہے، لیکن نریندر مودی خاموش ہیں، جواب نہیں دے رہے، کیا نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کی غلامی کرنا چاہتے ہیں۔ یہ تلخ سوال ملکارجن کھڑگے نے امریکی صدر ٹرمپ کے تازہ بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی سے پوچھا ہے۔ کانگریس صدر نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد پارٹی کی طرف سے مودی حکومت کو مکمل حمایت دینے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک سب سے ضروری ہے، اس لئے ہم نے حکومت کی حمایت کی تھی، ایسے میں ٹرمپ بار بار جنگ بندی کی بات کہہ کر ہندوستان کی بے عزتی کرتے ہیں تو وزیراعظم کو اس کا ڈٹ کر جواب دینا چاہیئے۔
کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ امریکی صدر کے ذریعہ بار بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی جنگ بندی کا سہرا لینے سے کہیں نہ کہیں ہندوستانی وزیر اعظم کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے، وہ صاف لفطوں میں کہتے ہیں کہ نریندر مودی کو اس معاملے میں خاموش نہیں رہنا چاہیئے، بلکہ ایک واضح جواب سامنے رکھنا چاہیئے۔ ٹرمپ کے تازہ بیان کے بعد پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی اپنا تلخ ردعمل ظاہر کیا ہے۔
میڈیا اہلکاروں نے جب ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ مودی کیا بیان دیں گے، یہ کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی، وہ ایسا بول نہیں سکتے ہیں لیکن یہ سچائی ہے کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی ہے، یہ بات پوری دنیا جانتی ہے۔ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ملک میں بہت سارے مسائل ہیں جن پر ہم بحث کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈیفنس، ڈیفنس انڈسٹری، آپریشن سندور پر بحث کرنا چاہتے ہیں جو خود کو حب الوطن کہتے ہیں، وہ بھاگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اس حوالے سے ایک بیان نہیں دے پا رہے ہیں۔