وفاقی حکومت نے سول سروس کے سینیئر افسران کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے لیے اہم فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ نے تعمیری تقریر کی، کوئی بیان آیا تو پاکستان اسے سنبھال لے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف

وفاقی حکومت نے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کی تشکیل نو کی ہے، سیلیکشن بورڈ میں میں 2 سیاستدانوں کو  شامل کیا گیا ہے جو سول سروس کے گریڈ 21 کے افسران کو گریڈ 22 میں ترقی کی منظوری دے گا۔

یہ بھی پڑھیں:ن لیگ چاہتی ہے اسے کوئی کچھ نہ پوچھے، مگر یکطرفہ فیصلے قبول نہیں، بلاول بھٹو زرداری

ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں  بلاول بھٹو زرداری اور خواجہ آصف کو شامل کیا گیا ہے،جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی خواجہ آصف سول سروس سیلیکشن بورڈ مسلم لیگ ن وفاقی حکومت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی خواجہ ا صف سول سروس مسلم لیگ ن وفاقی حکومت بلاول بھٹو زرداری

پڑھیں:

جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

فوٹو: اسکرین گریب

وزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ 

انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔  

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔

پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔

انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔

اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • بھارت کے خلاف حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، منہ توڑ جواب دیں گے، پیپلز پارٹی
  • جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
  • وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی آج ملاقات ، متنازع کینال کے معاملے پر مثبت پیشرفت کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات متوقع
  • وفاقی اور گلگت بلتستان حکومتیں بارش متاثرین کی فوری امداد، بحالی کیلئے اقدام کریں: بلاول
  • وفاقی حکومت نے او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل نو کردی
  • پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • جنہیں فارم 47 کا طعنہ دیا ان کے ووٹوں سے ہی زرداری صدر بنے: رانا ثناء