خواجہ آصف اور بلاول بھٹو زرداری کو کون سی نئی ذمہ داریاں مل گئیں؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
وفاقی حکومت نے سول سروس کے سینیئر افسران کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے لیے اہم فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ نے تعمیری تقریر کی، کوئی بیان آیا تو پاکستان اسے سنبھال لے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف
وفاقی حکومت نے ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کی تشکیل نو کی ہے، سیلیکشن بورڈ میں میں 2 سیاستدانوں کو شامل کیا گیا ہے جو سول سروس کے گریڈ 21 کے افسران کو گریڈ 22 میں ترقی کی منظوری دے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ن لیگ چاہتی ہے اسے کوئی کچھ نہ پوچھے، مگر یکطرفہ فیصلے قبول نہیں، بلاول بھٹو زرداری
ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ میں بلاول بھٹو زرداری اور خواجہ آصف کو شامل کیا گیا ہے،جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی خواجہ آصف سول سروس سیلیکشن بورڈ مسلم لیگ ن وفاقی حکومت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی خواجہ ا صف سول سروس مسلم لیگ ن وفاقی حکومت بلاول بھٹو زرداری
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں امن و امان کے بارے صوبائی اور وفاقی حکومت کے جرگے
وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے جرگے میں قبائلی راہنماؤں نے شکوہ کیا کہ صوبائی حکومت کو خطیر رقم دی گئی لیکن قبائلی اضلاع میں سکول بنا نہ ہسپتال۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ وفاق سے دی جانے والی رقم صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں جاتی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے الگ اکاؤنٹ بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال، صوبائی اور وفاقی حکومت کے الگ الگ جرگے، امن و امان کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات سے نالاں قبائلی عمائدین وزیر اعظم ہاؤس پہنچ گئے۔ جرگہ میں قبائلی اضلاع کے سابق اور موجودہ سینیٹرز، ایم این ایز ملکان اور دیگر نمائندوں نے شرکت کی، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور گورنر خیبر پختونخوا بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔
جرگے میں رانا ثناءاللہ، احسن اقبال، اختیار ولی سمیت وفاقی وزراء نے شرکت کی، آئی جی خیبر پختونخوا، چیف سیکرٹری اور ایف بی آر حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق قبائلی عمائدین نے شکوہ کیا کہ خطیر رقم دی گئی لیکن قبائلی اضلاع میں سکول بنا نہ ہسپتال۔
وزیراعظم شہباز شریف نے استفسار کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے اب تک کتنی رقم دی جاچکی ہے۔؟ جس پر حکام نے شرکا کو بریفنگ دی کہ قبائلی اضلاع کیلئے اب تک 7 سو ارب روپے دیئے جاچکے ہیں۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ وفاق سے دی جانے والی رقم صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں جاتی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع کیلئے الگ اکاؤنٹ بنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اور قبائلی اضلاع کیلئے فوری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ امیر مقام کی زیر صدارت کمیٹی میں قبائلیوں کو نمائندگی دی جائے، اس موقع پر شرکا نے دہشتگردی کے خلاف مل کر لڑنے کا عزم کیا۔