پاکستان میں ترقی کی نئی راہیں:عالمی بینک کا 20 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد:عالمی بینک نے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا افتتاح کرتے ہوئے پاکستان میں 20 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جس سے ملک میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔
وفاقی دارالحکومت اس حوالے سے منعقدہ تقریب کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف نے عالمی بینک کے تعاون سے 10 سالہ شراکت داری منصوبے کا آغاز کیا۔ اس منصوبے کے تحت پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کی جائے گی، جس کا مقصد ملک میں بنیادی ڈھانچے، تعلیم، صحت، اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم شعبوں میں ترقی کو فروغ دینا ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عالمی بینک کی مستقل حمایت کو سراہا اور کہا کہ یہ شراکت داری پاکستان کے نظام پر عالمی بینک کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس فریم ورک میں 6 کلیدی شعبوں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں توانائی، آئی ٹی، اور ہائیڈل منصوبے شامل ہیں۔
وزیرِاعظم نے اس پروگرام کو قومی ترقی کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عوامی اور نجی شراکت داری کے ذریعے نہ صرف معیشت مستحکم ہوگی بلکہ پاکستان ترقی کی نئی بلندیوں کو بھی چھوئے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عالمی بینک
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) اسپیشل انوسمنٹ فسلیٹیشن کونسل کے قیام کے بعد کانکنی کے شعبے میں تیزی سے سرمایہ کاری ہورہی ہے۔ پاکستان کی اس شعبے میں آمدنی 2030 تک 8 ارب ڈالر سے بڑھ سکتی یے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں کیا۔
نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ 2025 سے خطاب میں ماہرہن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جی ڈی پی میں کانکنی کے شعبے کا حصہ صرف دو سے تین فیصد ہے جبکہ پاکستان میں ان معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں جن کی دنیا کو اس وقت طلب ہے۔ سمٹ سے لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین محمد سہیل تبہ، نیشنل ریسورس این آر ایل کے چیف ایگزیکٹو شمس احمد شیخ، انشورنس بروکریج فیبیلٹی کے بانی حسن آر محمد سمیت ملکی اور غیر ملکی ماہرین نے خطاب کیا۔ سمٹ میں پاکستان میں کانکنی اور توانائی کے شعبے کی ترقی، معاشی ترقی اہمیت، رسک مینجمنٹ کے لئے خصوصی انشورنس، اور ٹیکنالوجی خصوصا مصنوعی ذہانت کے استعمال پر کلیدی خطاب کئے گئے
پاکستان میں کتنی معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں لکی سیمنٹ اور لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین سہیل تبہ کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد اب پاکستان میں کانکنی کا شعبے اب توجہ دی جارہی ہے۔ کانکنی کے شعبے کو ترقی دینے سے ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں خوشحالی لانے کے علاؤہ تیز رفتار معاشی ترقی اور زرمبادلہ کے حصول میں معاون ہوگا۔ پاکستان میں معدنی ذخائر کا حجم بہت زیادہ ہے۔ صرف چاغی میں ہی سونے اور تانبے کے 1.3 ٹریلین ڈالر کے ذخائر ہیں۔ کانکنی کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے ملک اور خطے میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔ اس موقع پر خطاب میں فیڈیںلیٹی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو حسن آر محمد کا کہنا تھا کہ کانکنی کو ترقی دینے کے لئے اس سے متعلق انشورنس اور مالیاتی کے شعبے کو متحرک کرنا ہوگا۔ پاکستان کی مالیاتی صنعت کو بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے اپنی افرادی قوت اور وسائل کو مختص کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
نیچرل ریسورس این آر ایل کے چیف ایگزیکٹو شمس الدین شیخ کا کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ ملک کے ہر صوبے میں معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ مگر کانکنی کا شعبے کے معیشت میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ ایس آئی ایف سی نے اس شعبے کی ترقی کے لئے کام کررہی ہے امید ہے کہ آئندہ چند سال میں ملکی کانکنی کی صنعت 8 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ ریکوڈک سمیت کی اور غیر کی کمپنیاں آرہی ہیں۔