سندھ کی جامعات میں آج بھی کلاسز کا بائیکاٹ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
جامعات ایکٹ میں ترمیم کے خلاف فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن سندھ (فپواسا) کا احتجاج آج بھی جاری ہے۔
جامعہ کراچی سمیت سندھ کی سرکاری جامعات میں اساتذہ بائیکاٹ پر ہیں۔
فپواسا کا مطالبہ ہے کہ وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے جامعات ایکٹ میں مجوزہ ترامیم واپس لی جائیں۔
کراچیامیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نےکہا.
فپواسا کا کہنا ہے کہ وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے مجوزہ ترامیم واپس نہ لیے جانے تک احتجاج جاری رہےگا۔
واضح رہے کہ سندھ میں بیوروکریٹس کو جامعات کا وائس چانسلر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت کے اس فیصلے کے خلاف جامعہ کراچی سمیت سندھ کی 17 سے زائد جامعات میں 16 جنوری سے تدریسی عمل کا بائیکاٹ جاری ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جامعات میں سندھ کی
پڑھیں:
چار وزراء سے پرو چانسلر کا عہدہ واپس، اسماعیل راہو سرکاری جامعات کے پرو چانسلر ہوں گے
صوبائی وزیر جامعات و بورڈز اسماعیل راہو (فائل فوٹو)۔سندھ میں وزیر تعلیم سردار علی شاہ، وزیر آبپاشی جام خان شورو، صوبائی وزیر داخلہ و قانون ضیاالحسن النجار اور وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو سے پرو چانسلر کا عہدہ واپس لے کر صوبائی وزیر جامعات و بورڈز اسماعیل راہو کو دے دیا گیا، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
نوٹفکیشن کے مطابق وہ تمام سرکاری جامعات کے پرو چانسلر ہوں گے، اس سے قبل رواں برس 3 اگست کو وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی کابینہ کے تین وزراء کو صوبے کی جامعات کا پروچانسلر مقرر کیا تھا۔
جس میں وزیر تعلیم سردار شاہ کو جنرل جامعات کا پرو چانسلر، وزیر آبپاشی جام خان شورو کو انجینئرنگ جامعات کا پرو چانسلر اور صوبائی وزیر داخلہ، قانون اور پارلیمانی امور ضیاالحسن لنجار کو لاء یونیورسٹی کا پروچانسلر مقرر کیا گیا تھا۔ جبکہ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو پہلے ہی میڈیکل جامعات کی پروچانسلر تھیں۔
ایکٹ کے مطابق میٹروپولٹن یونیورسٹی کراچی کے پرو چانسلر میئر کراچی ہی رہیں گے۔