جدید اسمارٹ فونز اسمگلنگ میں ملوث پی آئی اے ملازمین معطل، شوکاز نوٹسز جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی دبئی سے ملتان کی پرواز کے فضائی میزبانوں سے مہنگے موبائل فون برآمد ہونے پر تحقیقات جاری ہیں، اور ملازمین کو معطل کرکے شوکاز نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پرواز دبئی سے ملتان پہنچنے پر کسٹم حکام کی جانب سے چیکنگ کے دوران فضائی میزبانوں سے جدید اسمارٹ فونز برآمد ہوئے تھے۔
ترجمان نے بتایا کہ مزید تحیقات کے لیے محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے، جرم ثابت ہونے کی صورت میں کمپنی پالیسی کے تحت سخت ترین سزا کا تعین کیا جائےگا۔
ترجمان نے کہاکہ ایئر لائن انتظامیہ ملازمین کے کسی بھی خلاف ضابطہ اقدام کو ہرگز برداشت نہیں کرتی، غیر قانونی کاموں میں ملوث ملازمین کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جاتی۔
واضح رہے کہ فضائی میزبانوں سے موبائل فون برآمد ہونے کے بعد میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ پی آئی اے ملازمین کی ملی بھگت سے اسمارٹ فونز کی اسمگلنگ کی جارہی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسمارٹ فونز اسمگلنگ پی آئی اے شوکاز نوٹسز جاری قومی ایئرلائن محکمانہ کارروائی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمارٹ فونز اسمگلنگ پی ا ئی اے شوکاز نوٹسز جاری قومی ایئرلائن محکمانہ کارروائی وی نیوز پی ا ئی اے ملازمین شوکاز نوٹسز جاری اسمارٹ فونز
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
پاک افغان بارڈر پر فری موومنٹ اور چیک پوسٹیں ختم کرنے کی حمایت کرنے والے شر پسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ رسید کردیا گیا جب کہ 15 ستمبر کو پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بڑی کامیاب کارروائی کی۔
پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے بڑی کامیاب کارروائی کے دوران شہد کی مکھیوں سے لدے ایک ٹرک کے خفیہ خانوں سے 17.5 کلو ہیروئن اور 4.5 کلو آئس برآمد کی، جن کی مالیت تقریباً 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔
ننگرہار، افغانستان کے رہائشی ڈرائیور مومند اکرام کو گرفتار کر کے انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی
حکومت کی جانب سے بارڈر ٹرمینلز پر سخت اقدامات اور حفاظتی نگرانی کی مخالفت ہمیشہ انہی جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے ہوتی ہے، جن کی پشت پناہی اور سہولت کاری کے پیچھے سیاسی لیڈران اپنے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ محض ایک جرم نہیں؛ یہ پورے کرائم ٹیرر نیٹ ورک کی سب سے بڑی شاخ ہے، جس کی جڑیں سرحد کے دونوں جانب پھیلی ہوئی ہیں۔
ان نیٹ ورکس کے ذریعے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدن نہ صرف نوجوان نسل کو منشیات کے زہر میں دھکیلتی ہے بلکہ دہشت گردی، اسلحہ اسمگلنگ اور منظم جرائم کو بھی مالی سہولت کاری فراہم کرتی ہے۔