data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چینی سائنس دانوں نے توانائی کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے ایک نئی قسم کی بیٹری تیار کرلی ہے جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اسمارٹ فونز سے لے کر برقی گاڑیوں تک توانائی کی فراہمی کے روایتی طریقوں کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

یہ بیٹری لیاؤننگ میں قائم ڈیلین انسٹیٹیوٹ آف کیمیکل فزکس کے سائنس دانوں کی ٹیم نے تیار کی ہے اور اسے ’’ہائڈرائڈ آئن بیٹری‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

یہ بیٹری اپنی نوعیت میں منفرد ہے کیونکہ یہ لیتھیم آئن بیٹریوں کے برعکس ہائیڈروجن آئنز پر انحصار کرتی ہے جو ٹھوس الیکٹرولائٹ کے ذریعے حرکت کرتے ہیں۔

اس وجہ سے یہ وزن میں نہ صرف ہلکی ہے بلکہ توانائی فراہم کرنے کی زیادہ صلاحیت بھی رکھتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ ٹیکنالوجی مکمل طور پر کامیاب ہوجائے تو دنیا بھر میں بیٹریوں کے استعمال کا نقشہ بدل سکتا ہے۔

فی الحال اس ٹیکنالوجی کو ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ یہ بیٹریاں صرف بلند درجہ حرارت پر مؤثر طریقے سے کام کرتی ہیں اور عام درجہ حرارت پر غیر مستحکم ہوجاتی ہیں، جس کے باعث انہیں فوری طور پر صارفین کے لیے متعارف نہیں کرایا جاسکتا۔ ماہرین اس رکاوٹ پر قابو پانے کے لیے مزید تجربات کر رہے ہیں تاکہ بیٹری کو ہر ماحول میں استعمال کے قابل بنایا جاسکے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ ٹیکنالوجی کامیابی سے عام استعمال میں آجاتی ہے تو برقی گاڑیوں کی کارکردگی میں بے پناہ اضافہ ہوگا، اسمارٹ فونز کو طویل وقت تک چارجنگ کی ضرورت نہیں رہے گی اور توانائی کے دیگر شعبے بھی اس سے انقلاب برپا کر سکیں گے۔

یہ پیش رفت دنیا بھر میں توانائی کے مستقبل پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے، کیونکہ اس وقت لیتھیئم آئن بیٹریاں ہی سب سے زیادہ استعمال ہورہی ہیں۔ ہائڈرائڈ آئن بیٹری اگر اپنے مسائل پر قابو پا لے تو یہ ٹیکنالوجی آنے والے برسوں میں توانائی کے شعبے کو ایک نئی سمت دے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: توانائی کے آئن بیٹری

پڑھیں:

چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر 

اسلام آباد+شنگھائی (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی ہر موسم کی شراکت داری، یہ دوستی پھلتی پھولتی رہے گی اور آئرن برادرز کے طور پر ہر شعبے میں ترقی کرتی رہے گی۔ صدر زرداری نے شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے پہلے نیشنل کانگریس میموریل کا دورہ کیا۔ صدر کے ہمراہ آصفہ بھٹو‘ بلاول بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے تاریخی شیکومن طرزِ عمارت اور نمائش ہال کا دورہ کیا۔ نمائش میں نوادرات، تصاویر اور دستاویزات محفوظ ہیں۔ صدر نے اس تاریخی ورثے کے تحفظ کو سراہا۔ صدر نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبندکرتے ہوئے لکھا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی یادگار کا دورہ میرے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ یہ تاریخی مقام چین کو عالمی طاقت بنانے میں کمیونسٹ پارٹی کا کردار واضح کرتا ہے۔ پاکستان کے عوام کی جانب سے چین کے تاریخی سفر کا احترام۔ صدر شی چن پنگ کی بصیرت افروز قیادت نے دوستی کی رفتار کو تیز کر دیا ہے۔ صدر شی کے وژن کی بدولت چین بڑی عالمی اقتصادی طاقت بن گیا۔ آئرن برادرز کے طور پر ہماری دوستی ہر شعبے میں ترقی کرتی رہے گی۔ اداروں میں اصلاحات وقت کی ضرورت ہے، پاکستان کا مستقبل مضبوط جمہوریت سے وابستہ ہے۔ عالمی یوم جموریت کی مناسبت سے اپنے پیغام میں صدر نے کہا کہ یوم جمہوریت عوام کے سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق کی یاد دہانی ہے۔ دوسری جانب صدر زرداری نے شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین سے ملاقات کی۔ صدر نے شنگھائی الیکٹرک کے پاکستان میں جاری منصوبوں پر بریفنگ دی۔ اعلامیہ کے مطابق صدر نے پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے میں شنگھائی الیکٹرک کے کردار کو سراہا۔ صدر نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک نے روزگار کے مواقع اور سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ صدر کی شنگھائی الیکٹرک کو ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا اگر کوئی زیرالتواء مسائل ہوئے تو دوستانہ اور باہمی تعاون کے جذبہ سے حل کیا جائے گا۔ سی ای او شنگھائی الیکٹرک کا اپنے ملازمین کے لئے سکیورٹی انتظامات پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کیا۔ تھر میں کوئلہ گیسی فکیشن پلانٹ کے قیام کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ یہ تھر کوئلے پر مبنی پہلا کوئٹہ گیسی فکیشن اور فرٹیلائزر منصوبہ ہو گا۔ پلانٹ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ زرعی شعبے کو بھی سہارا لائے گا۔ صدر نے کہا کہ پاکستان حکومت چینی کارکنوں کیلئے حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کرے گی۔ علاوہ ازیں بلاول نے  چین کی  120 سالہ قدیم فودان یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کی ملاقات یونیورسٹی کے نائب صدر ڈاکٹر چن زھیمِن سے ہوئی، جس میں بین الاقوامی تعلقات عامہ سمیت اہم موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بعدازاں بلاول نے فودان یونیورسٹی کے طلبہ سے ملاقات کی اور ’’پاک چین دوستی کا ماضی، حال اور مستقبل‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ بلاول نے طلبہ کے عالمی تعلقات عامہ سے متعلق سوالات کے جوابات بھی دئیے اور پاک چین تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔چائنا افریقہ چیمبر آف کامرس کی نائب صدر مس ھاؤ نے صدر زرداری اور آصفہ بھٹو سے ملاقات کی، مس ھاؤ نے  پاکستان کے ساتھ اسی نوعیت کا چیمبر قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا  ، صدر اور خاتونِ اول نے مس ھاؤ کی تجویز کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ صدر نے کہا کہ ایسا چیمبر پاک چین اقتصادی تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے راستے کھولے گا۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا میں اب تک بنائے گئے تمام گانے اسٹور کرنیوالی کیسٹ تیار
  • چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں
  • میٹا نے ڈسپلے سے لیس اپنے اولین اے آئی اسمارٹ گلاسز متعارف کرا دیے
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی
  • پاکستان میں 6 ہزارسے زیادہ ادویاتی پودے پائے جاتے ہیں، ماہرین
  • پنجاب حکومت نے آسان اقساط پر پہلی بلاسود ای ٹیکسی اسکیم کا آغاز کر دیا
  • چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر