UrduPoint:
2025-06-09@15:01:35 GMT

روس نے 757 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر دیں

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

روس نے 757 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر دیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جنوری 2025ء) روس نے فروری 2022 میں یوکرین میں اپنی افواج کو متحرک کیا تھا۔ یوکرین میں جنگی قیدیوں کے علاج کے لیے قائم کردہ کوآرڈینیشن ہیڈ کوارٹرز کے مطابق تقریباً تین سالہ جنگ کے دوران ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ یوکرینی فوجیوں کی اتنی بڑی تعداد میں لاشیں واپس لائی گئی ہیں۔ یہ تعداد شدت کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی عیاں کرتی ہے کہ اس جنگ کی کتنی بھاری قیمت ادا کی جا رہی ہے۔

کوآرڈینیشن ہیڈ کوارٹرز نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''757 ہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشیں یوکرین کو واپس کر دی گئی ہیں۔‘‘

اس بیان میں مزید واضح کیا گیا کہ 451 لاشیں ''ڈونیٹسک کی سمت‘‘ سے واپس لائی گئیں۔

(جاری ہے)

یہ اشارہ پوکروسک کے علاقے کی طرف تھا، جو کان کنی اور ٹرانسپورٹ کا مرکز ہے۔

پوکروسک میں کبھی 60 ہزار کے قریب باشندے آباد تھے لیکن اب کئی مہینوں کی روسی بمباری سے یہ تباہ ہو چکا ہے اور اس وقت کریملن کی اولین فوجی ترجیح ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 34 ہلاک شدگان کی لاشوں کو روس کی سرحد کے اندر واقع مردہ خانے سے واپس لایا گیا ہے۔ گزشتہ برس اگست میں یوکرین نے روس کے مغربی علاقے کروسک پر ایک حملہ کیا تھا۔ روس اکتوبر کے بعد سے کم از کم پانچ مرتبہ یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر چکا ہے۔

یوکرین: ایزیوم میں اجتماعی قبریں دریافت، سینکڑوں لاشیں برآمد

فوجی ہلاکتوں کی تعداد روس اور یوکرین دونوں ملکوں میں راز ہیں لیکن یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ دسمبر میں انکشاف کیا تھا کہ سن 2022 سے اب تک 43 ہزار یوکرینی فوجی ہلاک اور تین لاکھ ستر ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔

تاہم مجموعی تعداد کافی زیادہ ہونے کا امکان ہے۔

دوسری جانب روس نہ تو اپنے فوجیوں کی لاشوں کی واپسی کا اعلان کرتا ہے اور نہ ہی یوکرین میں لڑائی کے دوران ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد کے بارے میں کوئی معلومات دیتا ہے۔

نیٹو اتحاد کو بحیرہ بالٹک میں اجارہ داری قائم کرنے نہیں دیں گے، روس

دریں اثنا ایک سینیئر روسی عہدیدار نے کہا ہے کہ اگر مغربی فوجی اتحاد نیٹو کی جانب سے بحیرہ بالٹک پر تسلط قائم کرنے کی کوئی بھی کوشش کی گئی تو اس کا مقابلہ کیا جائے گا۔

روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزانڈر گروشکو نے جمعہ کو ایک روسی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ نیٹو نے بالٹک کے اردگرد گشت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ مغربی اتحاد کی طرف سے ''بحیرہ بالٹک کو نیٹو جھیل میں تبدیل کرنے کی خواہش‘‘ کا مزید ایک ثبوت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا، ''یہ بہت سی وجوہات کی بناء پر نہیں ہو گا اور ایک اہم وجہ یقیناً یہ ہے کہ روسی فیڈریشن اس کی اجازت نہیں دے گی۔‘‘

یاد رہے کہ فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت سے بحیرہ بالٹک پر روس کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے۔

ا ا/ا ب ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرینی فوجی فوجیوں کی

پڑھیں:

خارکیف کی کثیرالمنزلہ، نجی رہائشی اور تعلیمی عمارات پر روس کا مہلک حملہ

7 جون 2025 کو روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے شہر خارکیف پر رات کے وقت ڈرونز، میزائلوں اور رہنمائی شدہ بموں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے، جن میں ایک ڈیڑھ ماہ کا شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور، قیدیوں کے تبادلے اور لاشوں کی حوالگی پر اتفاق

خارکیف کے میئر ایہو تیریخوف نے اس حملے کو جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے شدید حملہ قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ شہر میں رات بھر درجنوں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، اور روسی افواج نے بیک وقت میزائلوں، ڈرونز اور رہنمائی شدہ فضائی بموں سے حملے کیے۔

حملے میں کثیر المنزلہ اور نجی رہائشی عمارتیں، تعلیمی ادارے اور بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات نشانہ بنیں۔

خارکیف کے گورنر اولیہ سینی ہوبوف نے بتایا کہ شہر کی ایک شہری صنعتی تنصیب پر 40 ڈرونز، ایک میزائل اور چار بموں سے حملہ کیا گیا، جس سے آگ بھڑک اٹھی اور خدشہ ہے کہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین کا روس کے ایئربیس پر حملہ، 40 سے زیادہ بمبار طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ

یوکرینی فوج کے مطابق، روس نے رات بھر یوکرین پر 206 ڈرونز، دو بیلسٹک میزائل اور سات دیگر میزائل داغے۔ یوکرینی فضائی دفاعی یونٹس نے 87 ڈرونز کو مار گرایا، جبکہ دیگر 80 ڈرونز یا تو الیکٹرانک جنگی نظام کے ذریعے منحرف کیے گئے یا وہ غیر مسلح سمیولیٹرز تھے۔

خارکیف، جو روسی سرحد سے چند درجن کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یوکرین کا دوسرا بڑا شہر ہے، گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ کے دوران مسلسل روسی گولہ باری کا نشانہ بنا ہوا ہے۔

یہ حملہ یوکرین پر روسی جارحیت کی شدت اور اس کے جاری رہنے کی عکاسی کرتا ہے، جس سے شہریوں کی زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خار کیف خارکیف حملہ روس یوکرین

متعلقہ مضامین

  • روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • راولپنڈی: گھر میں سوئے 3 افراد کا قتل
  • غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
  • دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا
  • خارکیف کی کثیرالمنزلہ، نجی رہائشی اور تعلیمی عمارات پر روس کا مہلک حملہ
  • روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے طاقتور حملہ، 5 ہلاکتیں اور 20 زخمی
  • یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی
  • اسرائیل جنگبندی یا اپنے فوجیوں کے مزید تابوتوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لے، ابو عبیدہ کا انتباہ
  • صیہونی فوج کو 10,000 سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا، ترجمان کا انکشاف