سندھ پولیس کی ہراسانی اور بھتہ خوری سے بچایا جائے،چینی سرمایہ کار ہائیکورٹ پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) چینی سرمایہ کار پولیس کے مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے۔ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے پولیس کے مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے خلاف چینی سرمایہ کاروں کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست 6 چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکرٹری، آئی جی، سی پیک سیکورٹی، ملیر پولیس کے حکام، چینی سفارت خانے اور دیگر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پولیس کی ہراسانی اور بھتا خوری سے بچایاجائے، ورنہ لاہور یا واپس چین چلے جائیں گے۔ درخواست میں الزام عاید کیا گیا کہ ائر پورٹ سے لے کر رہائش گاہ تک پولیس کی جانب سے رشوت طلب کی جاتی ہے، ائر پورٹ پر بلٹ پروف گاڑیوں کے نام پرگھنٹوں انتظار کرایا جاتا ہے اور رشوت دینے پر پولیس حکام اپنی گاڑیوں میں رہائش گاہ پہنچاتے ہیں۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ رہائش گاہوں پر بھی سیکورٹی کے نام پر محصور کیا جاتا ہے اور باہر تالے لگائے جاتے ہیں، آزادانہ نقل و حرکت کے حق سے محروم کردیا گیا ہے، کاروباری میٹنگز نہیں کرسکتے۔ عدالت نے سماعت کے بعد نوٹس جاری کرتے ہوئے آئی جی سندھ اوردیگر سے 4 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چینی سرمایہ گیا ہے
پڑھیں:
ہیلمٹ نہ ہونے پر موٹر سائیکل بند کر کے کہا جائے گا ہیلمٹ لائیں: آئی جی سندھ غلام نبی میمن
آئی جی سندھ غلام نبی میمن—فائل فوٹوآئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر مزید سختی کریں گے، جن کے پاس ہیلمٹ نہیں ہو گا اس کی موٹر سائیکل بند کر کے کہا جائے گا کہ اپنا ہیلمٹ لے کر آئیں۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں ٹریفک پولیس پبلک فرینڈلی ہو۔
آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ 2 ہزار تفتیشی افسر بطور اے ایس آئی بھرتی ہو کر جوائن کریں گے تو بڑا فرق پڑے گا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی اور ڈی آئی جی کا بجٹ کم کیا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ کوئی پولیس افسر جرم کا مرتکب ہوتا ہے تو اس کے خلاف کریمنل کارروائی ہوتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 640 کیسز پولیس افسران کے خلاف رجسٹرڈ ہوئے، کارروائیاں ہو رہی ہیں۔