حقوق سندھ مارچ کرپٹ عناصر سے نجات کا عزم ہے،فیصل ندیم
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم نے کہا ہے کہ حقوق سندھ مارچ کا اعلان ہوتے ہی عوام کے وسائل پر قابض مافیا اپنی شکست کا خوف محسوس کرنے لگا ہے، حقوق سندھ مارچ صرف لوگوں کے بنیادی حقوق کی جنگ نہیں بلکہ ان افراد سے نجات حاصل کرنے کا عزم ہے جو عوام کی فلاح کے بجائے صرف اپنے ذاتی مفادات کے لیے سرگرم ہیں، مرکزی مسلم لیگ عوامی حقوق پر ڈاکا ڈالنے والوں کے خلاف اور عوام کے حقوق کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی مسلم لیگ ہائوس میں پارٹی کے ذمہ داران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں حیدرآباد ڈویژن کے صدر عقیل احمد ، ضلع حیدرآباد کے صدر عبد الجبار دیسوالی، جنرل سیکرٹری ضلع حیدرآباد محمد عابد، ٹائونز کے صدر اقبال گجر، محمد علی قائم خانی، ضیغم عباس ابو بکر، عبدالواحد ،انفارمیشن سیکرٹری محمد خالد سیف، نائب صدر ضلع حیدرآباد عمر فاروق خانزادہ اور دیگربھی موجود تھے۔ اجلاس میں مارچ کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ رہنمائوں نے کہا کہ سندھ میں اہل اور امانتدار قیادت کی کمی کی وجہ سے کرپٹ سیاستدانوں کا غلبہ ہے، جو عوام کے حقوق کو پامال کرنے میں مصروف ہیں، مرکزی مسلم لیگ نہ صرف عوام کے حقوق کا تحفظ کرے گی بلکہ اس سلسلے میں عوام میں شعور بھی بیدار کرے گی۔ آج سے شروع ہونے والا حقوق سندھ مارچ کرپٹ سیاستدانوں کے لیے ایک ڈرائونا خواب ثابت ہو گا، مارچ میں ہزاروں افراد کراچی سے سکھر تک سندھ کے مختلف شہروں سے گزر کر اپنے حقوق کی آواز بلند کریں گے اور کل رات 9 بجے مارچ کا بڑا اجتماع حیدر چوک پر ہوگا جہاں حیدرآباد کے مسائل اور سندھ کو کھنڈر بنانے والے حکمرانوں کو آئینہ دکھایا جائے گا، حیدرآباد شہر گٹر اور تعفن زدہ بنانے والوں کو شہر بھر کی ٹوٹی ہوئی سڑکیں، گلیاں شہریوں کی پریشانی عوام کے حالات سے بھی آگاہی دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مرکزی مسلم لیگ عوام کے کے صدر
پڑھیں:
سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں ڈاکو راج کے خاتمے اور امن قائم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکوؤں سے بات کرنے کے بجائے آپریشن تیزکرنے کا فیصلہ عوام کے ساتھ مذاق ہے۔سندھ کے عوام نے بدامنی اور ڈاکو راج کے خلاف کشمور سے کراچی اور اسلام آباد تک احتجاجی مارچ کیے لیکن حکمرانوں کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی جو کہ بیڈگورننس اور بے حسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سالانہ بجٹ میں سیکورٹی اورپھر ڈاکوئوں کے خاتمے کے نام پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود سندھ کے عوام امن کو ترس رہے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ پانی کم ہوا تو آپریشن کیا جائے گا، اور کبھی کہا جاتا ہے کہ ڈرون کے ذریعے آپریشن کیا جائے گا اور کبھی پنجاب چلے جانے کا ڈراما کیاجاتا ہے۔ اسی طرح وزیر داخلہ، آئی جی سندھ پولیس کے مختلف بیانات ہیں۔ اب ایک بار پھر وزیراعلیٰ کی جانب سے الگ حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ یہ حکومت ہے یا مذاق؟ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ حکمران جماعت کے بااثر رہنماؤں اور مشیروں کی جانب سے مجرموں کی رہائی اور ڈاکوؤں کو خطرناک ہتھیاروں کی فراہمی سے کیوں بے خبر ہیں؟ یہ سب کچھ تو پہلے ہی میڈیا دے چکا ہے۔ شکارپور کے ایک پولیس افسر کی جانب سے ڈاکوئوں کوپیپلز پارٹی سے وابستہ وڈیروں کے بنگلوں کی پشت پناہی حاصل ہونے کی رپورٹ کہاں غائب کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ اگر مراد علی شاہ سندھ میں قیام امن اور ڈاکوئوراج ختم کرنے کے لیے واقعی سنجیدہ ہیں تو انہیں خالی خولی بیانات دینے کے بجائے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ سب سے پہلے تو پارٹی کے ان بااثر لوگوں کے گلے میں پھندا ڈالنا چاہیے جو جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرتے ہیں اور منافع کے لیے اغوا کی وارداتیں کراتے ہیں اور پھر پولیس میں موجود کالی بھیڑوں اور جرائم پیشہ افراد کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے بے رحمانہ آپریشن کیا جائے، تاکہ عوام کو جرائم پیشہ افراد سے نجات دلائی جائے اور سندھ میں امن بحال ہو۔