Islam Times:
2025-08-02@02:40:00 GMT

ملک میں سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

ملک میں سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

24 قیراط فی تولہ سونے کے نرخ 2 ہزار 900 روپے بڑھ کر 2 لاکھ 89 ہزار 600 روپے کی بُلند سطح پر پہنچ گئے۔ اسی طرح 24 قیراط 10 گرام سونا بھی 2 ہزار 486 روپے مہنگا ہو کر 2 لاکھ 48 ہزار 285 روپے میں فروخت ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں سونے کی قیمتوں میں آج پھر بڑا اضافہ ہو گیا، جس کے بعد اس کی قیمتیں تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جیولرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ 24 قیراط فی تولہ سونے کے نرخ 2 ہزار 900 روپے بڑھ کر 2 لاکھ 89 ہزار 600 روپے کی بُلند سطح پر پہنچ گئے۔ اسی طرح 24 قیراط 10 گرام سونا بھی 2 ہزار 486 روپے مہنگا ہو کر 2 لاکھ 48 ہزار 285 روپے میں فروخت ہوا، جبکہ 22 قیراط کے حامل 10 گرام سونے کے دام بڑھ کر 2 لاکھ 48 ہزار 285 روپے تک جا پہچنے۔ ادھر، چاندی کی فی تولہ اور 10 گرام قیمت بالترتیب 31 روپے اور 27 روپے ضافے سے 3 ہزار 432 روپے اور 2 ہزار 942 روپے ریکارڈ کی گئی۔ ایسوسی ایشن نے رپورٹ کیا کہ عالمی منڈی میں فی اونس سونے کی قیمت 29 ڈالر اضافے سے 2 ہزار 772 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سطح پر پہنچ کر 2 لاکھ

پڑھیں:

امریکا میں خسرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا، کیسز 33 سال کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

امریکا میں خسرہ  کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جو گزشتہ 33 سالوں کا بلند ترین سطح ہے۔

رواں سال کے آغاز سے اب تک ملک بھر میں تقریباً 1,300 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ٹیکساس ہے جہاں کل رپورٹ شدہ کیسز کا تقریباً 3 چوتھائی حصہ یعنی 75 فیصد سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پھیپھڑوں کی جان لیوا بیماری کے خلاف ویکسین منظور

واضح رہے کہ امریکا میں سن 2000 ہزار میں اس مہلک بیماری کے خاتمے کا اعلان کردیا گیا تھا۔ کسی بھی بیماری کے ‘خاتمے’ کا مطلب یہ ہے کہ بیماری مسلسل 12 مہینوں تک مقامی طور پر نہیں پھیلی ہو۔ اگرچہ 2000 کے بعد بھی وقتاً فوقتاً چھوٹے پیمانے پر خسرہ کے کیسز سامنے آتے رہے ہیں لیکن حالیہ تعداد ماضی کی بڑی وباؤں سے کہیں کم ہے۔ مثال کے طور پر 1990 میں 27,000 جبکہ 1964 میں 450,000 خسرہ کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

خسرہ کی ویکسین 1963 میں متعارف کروائی گئی جس کے بعد اس بیماری کے خلاف جنگ میں اہم پیش رفت ہوئی اور ہر سال ہزاروں اموات کو روکا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: گلگت: کتوں کے کاٹنے سے اموات میں اضافہ، ویکسین نایاب

تاہم امریکا میں ویکسین سے متعلق ماہرین کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے۔ پبلک ہیلتھ کے ماہرین اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ ویکسین کی شرح میں کمی سے خسرہ جیسے مہلک مگر قابلِ روک تھام امراض ایک بار پھر سر اٹھا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ویکسین لگوانے کی شرح میں کمی سے ملک بھر میں بعض علاقوں میں ایسے ‘خطرناک خلا’ پیدا ہو گئے ہیں جہاں لوگوں میں اجتماعی مدافعت موجود نہیں اور بیماری کو پھیلنے سے روکنا مشکل ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بیماری پبلک ہیلتھ خسرہ وبا

متعلقہ مضامین

  • امریکا کیساتھ تجارتی معاہدے کے اثرات، 100 انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 41 سے اوپر بند ہوا
  • امریکا سے تجارتی معاہدہ، پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • راولپنڈی :کرپشن کیس کے ملزم کو 29 سال قید کی سزا
  • کرپشن کے ملزم کو 29 سال قید بامشقت اور 20 لاکھ جرمانے کی سزا
  • اسپیشل جج سینٹرل راولپنڈی نے کرپشن کیس کے ملزم کو 29 سال قید کی سزا سنادی
  • ٹیوٹا نے ’کرولا کراس ‘کی قیمت میں 6 لاکھ روپے سے زائد کمی کر دی
  • سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی
  • چینی کی قیمت عام آدمی کی دسترس میں ہے اور اسکے بجٹ پر کوئی فرق نہیں پڑ رہا، رانا تنویر
  • امریکا میں خسرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا، کیسز 33 سال کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • سونے کے نرخ میں اضافہ