سونے کی عالمی اور مقامی قیمتوں میں آج کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
سونے کی عالمی اور مقامی قیمتوں میں آج بھی کمی دیکھی گئی۔
رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 2 ڈالر کی کمی سے 2770ڈالر کی سطح پر آگئی۔
رپورٹ کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت 200روپے گھٹ کر 289400روپے کی سطح پر آگئی، فی دس گرام سونے کی قیمت 172روپے گھٹ کر 248113روپے کی سطح پر آگئی۔
گزشتہ روز سونا عالمی اور مقامی سطح پر مہنگا ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 29ڈالر کے اضافے سے 2772ڈالر کی سطح پر آ گئی تھی۔
مقامی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کو سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ مقامی مارکیٹ میں 30اکتوبر 2024 کے بعد 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 2900 روپے کے اضافے سے 289600روپے اور فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 2486روپے کے اضافے سے 248285روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی تھی۔
اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 31روپے کے اضافے سے 3432روپے اور 10 گرام سونے کی قیمت بھی 27روپے کے اضافے سے 2942روپے کی سطح پر آگئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی سطح پر آگئی سونے کی قیمت کے اضافے سے
پڑھیں:
ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف
فائل فوٹوسینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات میں وزارت خزانہ کی جانب سے دیے گئے تحریری جواب میں ایف بی آر آفس سے سونے چاندی کی اشیاء سمیت 43 چیزوں میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) فیلڈ آفس اسٹیٹ ویئر ہاؤس کسٹم ہاؤس لاہور سے 43 اشیاء کی خرد برد کا انکشاف ہوا ہے، ان میں 36 کرنسی آرٹیکل اور7 سونے اور چاندنی کی اشیاء تھیں۔
وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ اس معاملے میں ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ یوسف خان اور انسپکٹر خالد پرویز بھٹہ ملوث تھے، خالد بھٹہ کو خرد برد کا ذمہ دار قرار دیا گیا، کیس ایف آئی اے عدالت میں زیر سماعت ہے۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران نان فائلرز سے ایف بی آر نے 7ارب81 کروڑ جرمانہ وصول کیا، جولائی2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 628 ارب انکم ٹیکس وصول کیا گیا۔
ایف بی آر نے جولائی 2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 389 ارب سیلز ٹیکس وصول کیا، تاجر دوست اسکیم کے تحت 2 لاکھ 80 ہزار 197 ریٹیلرز رجسٹرڈ کیے، رجسٹرڈ ریٹیلرز کا نمبر 8 لاکھ 41 ہزار71 سے بڑھ کر 10 لاکھ 34 ہزار 143ہوگیا۔
جنوری 2020 سے جون 2025 کے دوران ایک لاکھ 57 ہزار 960 گاڑیاں درآمد کی گئیں، سب سے زیادہ گاڑیاں ایک لاکھ 55 ہزار 288 جاپان سے درآمد کی گئیں، جمیکا سے 1085، برطانیہ سے 865، جرمنی سے 257 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ جنوری 2020 سے جون 2025 کے دوران پاکستان نے مقامی سطح پر تیار 248 گاڑیاں برآمد کیں، پاکستان نے 151 گاڑیاں جاپان کو، 20 کینیا کو برآمد کیں۔