Islam Times:
2025-11-05@02:03:42 GMT

رواں سال کا پہلا منکی پاکس کیس پشاور سے رپورٹ

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

رواں سال کا پہلا منکی پاکس کیس پشاور سے رپورٹ

ترجمان وزارت صحت کے مطابق مشتبہ کیس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے، جس کے نتیجے میں ایم پاکس ہیلتھ ایمرجنسی کے بعد کیسز کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔ اس کیس کی سفر کی ہسٹری خلیجی ممالک سے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ رواں سال میں ایم پاکس کا پہلا کیس رپورٹ ہوگیا۔ پشاور ائیر پورٹ پر بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے اسکریننگ کے دوران مشتبہ کیس کی نشان دہی کی۔ ترجمان وزارت صحت کے مطابق مشتبہ کیس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا ہے، جس کے نتیجے میں ایم پاکس ہیلتھ ایمرجنسی کے بعد کیسز کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔ اس کیس کی سفر کی ہسٹری خلیجی ممالک سے ہے۔ کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ کے مطابق ایم پاکس سے عوام کو بچانے کے لیے مؤثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔ تمام ایئرپورٹس پر اسکریننگ کا مؤثر نظام موجود ہے۔ انٹر نیشنل ہیلتھ ریگولیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ وفاقی اور صوبے ایم پاکس سے نمٹنے کیلیے پر عزم ہیں۔ دوسری جانب مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ 2025 کا پہلا ایم پاکس کیس پشاور ائیرپورٹ سے رپورٹ ہوا ہے۔ کیس رپورٹ ہوتے ہی پبلک ہیلتھ کی ٹیم پشاور ائیرپورٹ پہنچی۔

انہوں نے کہا کہ پبلک ہیلتھ ٹیم نے مریض کو پولیس سروسز اسپتال منتقل کردیا ہے، جہاں سے مریض کے نمونے پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھیجے گئے اور وہاں دبئی سے آنے والے 35 سالہ شخص میں ایم پاکس کی تصدیق کی گئی ہے۔ صوبائی مشیر صحت کے مطابق پشاور ائیرپورٹ منیجر کو خط لکھ دیا ہے کہ مریض کے آس پاس کے مسافروں کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ مسافروں کی معلومات ملتے ہی متعلقہ ڈی ایچ اوز کو کنٹیکٹ ٹریسنگ کے لیے مطلع کیا جائے گا۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں اب تک ایم پاکس کے 10 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ 2023 میں 2، 2024 میں 7 جب کہ 2025 میں پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔ عوام سے التماس سے سماجی فاصلوں کو یقینی بناتے ہوئے محتاط رہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں ایم پاکس کے مطابق

پڑھیں:

دوحہ معاہدہ کی خلاف ورزی: افغانستان دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا، اقوام متحدہ رپورٹ

اسلام آباد: اقوامِ متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ طالبان حکومت کے زیرِ اقتدار افغانستان ایک بار پھر عالمی دہشتگرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے، جو پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے خلاف سرگرم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق طالبان نے دوحہ امن معاہدے کے تحت یقین دہانی کرائی تھی کہ افغان سرزمین دہشتگردی اور سرحد پار حملوں کے لیے استعمال نہیں ہوگی، تاہم حالیہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ القاعدہ اور طالبان کے روابط بدستور قائم ہیں، بلکہ یہ تعلقات پہلے سے زیادہ فعال ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں ایمن الظواہری کی کابل میں ہلاکت کو اس بات کا ثبوت قرار دیا گیا کہ القاعدہ کے نیٹ ورک اب بھی افغانستان میں موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دہشتگرد تنظیمیں زابل، وردک، قندھار، پکتیا اور ہلمند کے راستوں سے بلوچستان میں داخل ہوتی ہیں۔ طالبان حکومت کی سرپرستی میں فتنہ الخوارج کی سرگرمیاں بھی بڑھ گئی ہیں، جبکہ اس کے سربراہ نور ولی محسود کو ہر ماہ 50 ہزار 500 امریکی ڈالر فراہم کیے جاتے ہیں۔

مزید کہا گیا کہ محسود کے قبضے میں امریکی افواج کے چھوڑے گئے جدید ہتھیار بھی موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جعفر ایکسپریس دھماکے اور ثوب کینٹونمنٹ حملوں میں افغانستان سے منسلک ناقابلِ تردید شواہد سامنے آئے ہیں۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کے مطابق حالیہ مہینوں میں پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس سے خطے کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی طاقتیں دوحہ معاہدہ کے تحت افغان طالبان پر سخت پابندیاں عائد کریں تاکہ دہشتگرد گروہوں کی سرپرستی کا خاتمہ ممکن ہو۔

متعلقہ مضامین

  • رفح میں حماس مجاہدین کی مزاحمت اور کارکردگی پر صہیونی رژیم حیرت زدہ
  • مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 27 ویں آئینی ترمیم رواں ماہ ہی منظور کروانے کا پلان تیار
  • دوحہ معاہدہ کی خلاف ورزی: افغانستان دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا، اقوام متحدہ رپورٹ
  • لاہور؛ مصری شاہ میں پولیو ٹیم پر حملہ، مقدمہ درج، سات افراد گرفتار
  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • پشاور: بچوں کے سامنے ماں باپ اور دادی کو پھانسی دینے اور ذبح کرنے کا واقعہ، تہرے قتل کے پیچھے کون؟
  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
  • پشاور :سی ٹی ڈی تھانے کے مال خانے میں بارودی مواد پھٹنے سے دھماکہ