نئی دہلی (شوبز ڈیسک) سیف علی خان پر حملے کے بعد مختلف افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس حملے کو جائیداد کے تنازع سے جوڑ دیا، جبکہ دوسروں نے اسے ‘ہندو-مسلم’ زاویے سے دیکھنا شروع کر دیا۔ بعض کا خیال تھا کہ حملے کی وجہ سیف اور کرینہ کے درمیان کسی تیسرے شخص کا آنا تھا۔ تاہم، ممبئی پولیس کی تحویل میں موجود شریف الاسلام کے فنگر پرنٹس حملہ آور کے فنگر پرنٹس سے ملتے ہیں۔

اسی دوران، سیف علی خان کا ایک پرانا انٹرویو وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی اور طلاق کے تجربات پر بات کی تھی۔ سیف علی خان کی ذاتی زندگی ہنگامہ خیز رہی ہے۔ ان کی پہلی بیوی امریتا سنگھ سے ان کے دو بچے، ابراہیم علی خان اور سارہ علی خان ہیں۔ دونوں نے 1991 میں شادی کی تھی لیکن تقریباً 13 سال بعد الگ ہو گئے۔ سیف اور امریتا کی طلاق آسان نہیں تھی اور اس کا برا اثر سیف پر پڑا۔ کہا جاتا ہے کہ امریتا نے سیف کو اپنے بچوں سے ملنے کی اجازت نہیں دی تھی اور انہیں امریتا کو 5 کروڑ روپے اور اپنے بیٹے ابراہیم کو 18 سال تک ہر ماہ 1 لاکھ روپے دینے تھے۔

انوپما چوپڑا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سیف نے کہا تھا کہ کوئی بھی شخص بار بار طلاق کا خطرہ نہیں لے سکتا اور اس کے ساتھ معاشی مشکلات بھی جڑی ہوتی ہیں۔ سیف علی خان نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی پہلی بیوی اور بچوں کو خوش دیکھنے کی کوشش کی اور ان کے لیے سب کچھ قربان کر دیا۔ سیف نے مزید کہا کہ اگر کسی کو طلاق لینے سے خوشی ملتی ہے تو وہ اس میں ہار محسوس نہیں کرتے۔

سیف علی خان نے 2012 میں اداکارہ کرینہ کپور سے شادی کی، جن سے ان کے دو بیٹے، تیمور علی خان اور جہانگیر علی خان ہیں۔ حال ہی میں سیف علی خان پر 16 جنوری کی رات حملہ کیا گیا تھا، جس کے بعد ممبئی پولیس نے شریف الاسلام کو گرفتار کیا۔ پولیس نے ایک سفید بیگ سے کئی اوزار اور ایک ٹوٹا ہوا چاقو قبضے میں لیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، پولیس نے کہا ہے کہ حملہ آور کے فنگر پرنٹس ایک ڈکٹ پائپ اور جیہ کے کمرے کے دروازے پر ملے ہیں۔
مزیدپڑھیں:سیف علی خان ایک اور مشکل میں پھنس گئے، 15 ہزار کروڑ کی جائیداد ضبط ہونے کا خطرہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سیف علی خان

پڑھیں:

علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک

—فائل فوٹو

وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی، انہوں نے کہا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین شہداء کے جنازے میں شریک نہیں ہوئے، وہ اور ان کی پارٹی کے لوگ شہداء کے گھر بھی نہیں گئے، ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔

بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے اب 27 ستمبر کا چورن بیچا جا رہا ہے، جب بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہوا، پی ٹی آئی نے مخالفت کی۔

وزیر مملکت برائے قانون و انصاف نے کہا کہ 90 ہزار جانیں جانے کے بعد بھی کیا آپ مذاکرات کریں گے، پی ٹی آئی نے آج بھی ٹی ٹی پی کا مؤقف اپنایا ہوا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورننس کا بھی ایشو ہے، خیبر پختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی حمایت کرنی چاہیے۔

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ہمیشہ صوبے میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی مخالفت کی۔

متعلقہ مضامین

  • یوزویندر سے طلاق کے بعد انڈسٹری کی ’سلمان خان‘ بننا چاہتی ہوں، دھناشری
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں .بھارت
  • بچوں کے بال ان کی ذہنی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتے ہیں
  • علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
  • طلاق کی افواہوں کے دوران ایشوریا رائے بچن کی والدہ سے ملاقات کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • ٹک ٹاک بارے معاہدہ طے، عوام دوبارہ موقع دے امریکا کو مضبوط بنائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • اداکارہ کا طلاق کے بعد فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • اداکارہ سارہ عمیر کی ڈائریکٹر محسن طلعت سے طلاق کی تصدیق
  • علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
  • چیئرمین ایس ای سی پی اور کمشنرز کی تنخواہوں، الاؤنسز بارے بل سینیٹ میں جمع