مٹیاری: تحصیل اسپتال کے تمام شعبے ڈی ایچ کیو منتقل
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
مٹیاری (نمائندہ جسارت) شہر میں موجود تحصیل اسپتال کے تمام شعبے ڈی ایچ کیو منتقل، شہریوں کے لیے شدید مشکلات، ڈی ایچ کیو اسپتال شہر سے 2 کلو میٹر دور ہے جہاں ایمرجنسی کی صورت میں شدید پریشانی ہو گی، شہری۔ تفصیلات کے مطابق ضلع ہیڈ کوارٹر شہر میں موجود طبی سہولیات کی تحصیل اسپتال کی او پی ڈی، ای پی آئی اور گائنی وارڈ سمیت مختلف ٹیسٹ کے لیے موجود لیبارٹری بھی بند کرکے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جس کے نتیجے میں مٹیاری شہر اور نواحی دیہاتوں سے آنے والے مریضوں کو ملنے والی طبی سہولیات مکمل بند ہیں جس کے باعث شہریوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھی تحصیل اسپتال کو ڈی ایچ کیو میں منتقل کیے جانے کے خلاف مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں نے احتجاج کیا تھا، تاہم اس وقت اس عمل کو فی الحال روک دیا گیا تھا، جبکہ اب خاموشی سے اسپتال کے سارے شعبے بند کرکے ڈی ایچ کیو منتقل کر دیے گئے اور غریب لوگوں سے صحت کی سہولیات چھین لی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک ریٹائرڈ با اثر ڈاکٹر تحصیل اسپتال کی خالی عمارت پر قبضہ کرکے اس میں اپنا نجی میڈیکل سینٹر کھولنا چاہتا ہے جس میں اسے منتخب نمائندے کی مدد حاصل ہے۔ سول سوسائٹی نے وزیر اعلیٰ، وزیر صحت سندھ، چیف سیکرٹری اور کمشنر حیدرآباد سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحصیل اسپتال ڈی ایچ کیو
پڑھیں:
سول اسپتال حیدرآباد کی لفٹ میں لاش سمیت 5 افراد پھنس گئے
لفٹ کا دروازہ نہ کھلنے پر وہاں پھنسے افراد چیخ و پکار کرتے رہے اور لفٹ کے باہر کھڑے رشتے داروں کی جانب سے مسلسل چیخ و پکار کے باوجود اسپتال انتظامیہ کا کوئی شخص وہاں نہیں پہنچا۔ اسلام ٹائمز۔ سول اسپتال حیدرآباد کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ خراب ہونے سے انتقال کر جانے والے مریض کی لاش اور 5 افراد لفٹ میں پھنس گئے۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے سول اسپتال کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ میں پھنسے افراد کی جانب سے موبائل فون پر اطلاع دینے پر رشتے داروں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی۔ سول اسپتال کے سرجیکل وارڈ کی لفٹ کا دروازہ نہ کھلنے پر وہاں پھنسے افراد چیخ و پکار کرتے رہے اور لفٹ کے باہر کھڑے رشتے داروں کی جانب سے مسلسل چیخ و پکار کے باوجود اسپتال انتظامیہ کا کوئی شخص وہاں نہیں پہنچا۔ بعد ازاں لفٹ کے باہر جمع ہونے والے افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت لفٹ کا دروازہ توڑ کر پھنسے ہوئے افراد کو باہر نکالا اور لاش منتقل کی۔ حیدرآباد کے شہری عطا محمد ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے تھے اور اسپتال میں دوران علاج ان کا انتقال ہوا، جس کے بعد لواحقین لاش لفٹ کے ذریعے نیچے لا رہے تھے اور اسی دوران لفٹ خراب ہوگئی۔