پروفیسر علی مرتضیٰ کے قاتل گرفتار نہ ہو سکے
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
پڈعیدن/ محراب پور (جسارت نیوز) بھریا سٹی پولیس کی نااہلی، پروفیسر علی مرتضیٰ کے قاتل ایک ماہ گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہو سکے، ورثاء، سماجی تنظیموں کا احتجاج، مقتول کے بھائی انجینئر ذوالفقار جلبانی، عبدالسمیع خاصخیلی، صدام لہرانی، پرویز جلبانی، ریحان جلبانی، غلام شبیر جلبانی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی، شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز لے کر پیدل مارچ کیا اور پریس کلب بھریا سٹی کے سامنے دھرنا دیا۔ اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ ایک ماہ گزرنے کے باوجود قاتل گرفتار نہ ہو سکا، قاتل اور اس کے ساتھی آئے روز دھمکیاں دے رہے ہیں۔ آئی جی سندھ، ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد، ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے مطالبہ ہے کہ قاتل کو فوری گرفتار کرکے لواحقین سے انصاف کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
راولپنڈی بڑی تباہی سے بال بال بچ گیا، خطرناک دہشت گرد گرفتار
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) شہر میں بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور حساس ادارے نے کامیاب خفیہ کارروائی کے دوران فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والا انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار کر لیا۔ دہشت گرد کے قبضے سے بارودی مواد، ہینڈ گرنیڈ اور ڈیٹونیٹر برآمد کر لیے گئے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشت گرد حساس مقامات کی ریکی مکمل کر چکا تھا اور کسی بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ ملزم متعدد بار افغانستان جا کر دہشتگردی کی تربیت حاصل کر چکا ہے اور فتنہ الخوارج کے ایک اہم کمانڈر کے ساتھ رابطے میں تھا۔
دہشت گرد کو راولپنڈی کے ایک علاقے سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ کارروائی کے لیے تیاری میں مصروف تھا۔ ترجمان کے مطابق دہشت گرد نے چند روز قبل حساس مقامات کی ویڈیو سوشل میڈیا پہ وائرل کی تھی۔
گرفتاری کے بعد فوری طور پر سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے، جبکہ سیکیورٹی ادارے اس کے نیٹ ورک اور سہولت کاروں کے بارے میں بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔
Post Views: 6