سوڈان میں سعودی اسپتال پر ڈرون حملہ ، 67 افراد ہلاک ، درجنوں زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز

افریقی ملک سوڈان کے علاقے دارفر میں الفاشر شہر کے سعودی اسپتال پر ڈرون حملے کے نتیجے میں 67 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حملے میں اسپتال کی ایمرجنسی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ۔ حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔

سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان تقریباً دو سال سے جنگ جاری ہے۔ گزشتہ برس مئی سے ریپڈ سپورٹ فورس نے الفشر شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے تاہم وہ شہر کا کنٹرول حاصل نہیں کر سکی کیونکہ انہیں سوڈانی فوج کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔

مقامی سماجی تنظیم دارفر جنرل کوآرڈینیشن آف کیمپس فار دی ڈسپلیسڈ اینڈ ریفیوجیز کے مطابق جمعے کی صبح آر ایس ایف کی گولہ باری کے نتیجے میں ابو شوک کے قحط زدہ کیمپ میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔

سعودی اسپتال کے ایمرجنسی یونٹ پر چند ہفتے پہلے بھی آر ایس ایف کی جانب سے ڈرون سے حملہ کیا گیا تھا۔ آر ایس ایف کے زیرِ کنٹرول نیالا ایئرپورٹ پر جدید چینی ساختہ ڈرون موجود ہیں، جو فضائی نگرانی اور جنگی حملے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پورے ملک میں 80 فیصد اسپتالوں میں لڑائی کی وجہ سے سہولیات ناپید ہو چکی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سعودی اسپتال افراد ہلاک

پڑھیں:

امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں ایک اور مبینہ منشیات بردار کشتی کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس میں سوار تین افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی وزیرِ دفاع کے مطابق یہ کارروائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ہفتے کے روز بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ نشانہ بنائی گئی کشتی امریکی انٹیلی جنس اداروں کی نگرانی میں تھی اور اس کے بارے میں معلومات تھیں کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔

پیٹ ہیگسیتھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ X پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکی محکمہ جنگ نے صدر ٹرمپ کی ہدایت پر ایک اور ڈیزگنیٹڈ ٹیررسٹ آرگنائزیشن (DTO) کی منشیات بردار کشتی پر مہلک حملہ کیا۔ کشتی میں سوار تین نر نارکو-دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز محفوظ رہیں۔”

امریکی حکام کے مطابق ستمبر سے اب تک امریکا کی جانب سے منشیات اسمگلنگ کے خلاف 12 سے زائد فضائی حملے کیے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر کارروائیاں کیریبین اور بحرالکاہل میں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی قانونی ماہرین نے ان حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے امریکا کے طرزِ عمل پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پانیوں میں مبینہ طور پر منشیات بردار کشتیوں پر میزائل حملے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے بھی ان حملوں کو “ناقابلِ قبول” قرار دیتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کی جانب سے کی جانے والی یہ کارروائیاں “ماورائے عدالت قتل” کے زمرے میں آتی ہیں، لہٰذا ان کا فوری جائزہ لیا جانا چاہیے۔

انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملے ثبوت یا عدالتی عمل کے بغیر کیے جا رہے ہیں تو انہیں بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے “ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال” کے طور پر دیکھا جائے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان؛ ڈی پی او کے اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
  • بھارت : مندر میں بھگدڑ مچنے سے 7افراد ہلاک‘ درجنوں زخمی